سٹی42: پنجاب حکومت نے وی آئی پیز کی سیکیورٹی کے لیے 4 نئی بلٹ پروف مرسڈیز گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دے دی ہے۔
یہ فیصلہ گزشتہ روز ہونے والے کابینہ اجلاس میں کیا گیا۔ہر گاڑی میں VR10 لیول کی جدید بلٹ پروف سیکیورٹی موجود ہو گی۔گاڑیاں شاہنواز پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی سے خریدی جائیں گی۔
ایک گاڑی کی قیمت 18 کروڑ 25 لاکھ روپے طے کی گئی ہے۔چار گاڑیوں کی مجموعی لاگت 73 کروڑ روپے سے زائد ہے۔
 مالی تفصیلات کے مطابق گاڑیوں پر ٹیکسز کی مد میں 6 کروڑ 52 لاکھ روپے بھی شامل ہیں۔گاڑیوں کی مجموعی خریداری پر 79 کروڑ 54 لاکھ 18 ہزار روپے خرچ ہوں گے۔
خریداری کا عمل پنجاب پروکیورمنٹ رولز کے تحت کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے پانچ اور صوبائی اسمبلی کے تین ارکان کو نااہل قرار دے دیا،9 نشستیں خالی ہو گئیں

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42 گاڑیوں کی

پڑھیں:

فیس لیس سسٹم سے لگژری گاڑیوں کی مبینہ انڈرانوائسنگ کلیئرنس، منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل بے نقاب

کراچی:

ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے مبینہ طور پر فیس لیس سسٹم سے کلیئر ہونے والی لگژری گاڑی کی کلیئرنس میں بڑے پیمانے پر انڈر انوائسنگ اور منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا ہے۔

پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی 127 صفحات پر مشتمل چونکا دینے والی رپورٹ نے مبینہ طور پر لگژری گاڑیوں کی درآمد میں پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے تجارت پر مبنی منی لانڈرنگ اسکینڈل بے نقاب کیا گیا ہے جس میں درآمد کنندگان نے اربوں روپے کی ٹیکس چوری کے لیے منظم انداز میں گاڑیوں کی قیمتیں کم ظاہر کی گئیں۔

رپورٹ میں ایک ایسا حیران کن کیس بھی سامنے آیا جہاں 2023 ماڈل کی ٹویوٹا لینڈ کروزر جس کی اصل مالیت ایک کروڑ روپے سے زائد تھی لیکن کسٹمز افسران کے ساتھ مبینہ ملی بھگت سے صرف 17 ہزار 635 روپے ظاہر کرکے کسٹمز کلیئرنس کرائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق دسمبر 2024 سے مارچ 2025 کے دوران فیس لیس کسٹمز ایسسمنٹ (ایف سی اے) سسٹم کے آڈٹ میں 1335 درآمدی گاڑیوں کی بعد از کلیئرنس کا جائزہ لیا گیا، جن میں گاڑیوں کی ظاہر کردہ قیمت اور کسٹمز افسران کی جانب سے گاڑیوں کی متعین کردہ قیمت کا فرق 10لاکھ روپے سے زیادہ تھا۔

انڈرانوائسنگ کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ درآمدکنندگان نے مذکورہ گاڑیوں کی مجموعی درآمدی قیمت صرف 67کروڑ روپے ظاہر کی جبکہ گاڑیوں کی حقیقی مالیت 7ارب 25کروڑ روپے سے زائد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس ہیرا پھیری کے باعث ایک ارب 29کروڑ روپے مالیت کے ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی ادائیگیاں کرکے 18ارب 78کروڑ روپے مالیت کی کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی چوری کی گئی۔

پی سی اے کی رپورٹ کے مطابق ایک بھی کیس میں درآمد کنندگان یہ ثبوت پیش نہ کرسکے کہ گاڑی کی ادائیگی بیرون ملک سے قانونی ذرائع سے بھیجی گئی ہے، جس سے اس بات کا شبہہ پیدا ہوا ہے کہ اصل قیمت کی  بیرون ملک میں ادائیگیاں غیر قانونی حوالہ اور ہنڈی چینلز کے ذریعے کی گئیں۔

آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیر تبصرہ مدت کے دوران ملک میں درآمد کی جانے والی 99.8 فیصد لینڈ کروزر کی کلیئرنس میں انڈر انوائسنگ کے ذریعے ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی چوری کی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس طرح کی منظم انڈر انوائسنگ نہ صرف بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کا باعث بن رہی ہے بلکہ پاکستان کے مالیاتی نظام کو شدید خطرات لاحق کر رہی ہے۔

یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) اور خاص طور پر ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے معیارات پر پورا اترنے کی کوشش کررہا ہے۔

رپورٹ مزید کارروائی کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو بھیج دی گئی ہے تاکہ اس مبینہ دھوکا دہی کے نیٹ ورک کے خلاف مشترکہ تحقیقات اور قانونی کاروائی کی جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • 10 ہزار خواتین ورکرز کو ای بائیک دینے کا فیصلہ
  • پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا تجارت پر مبنی انڈرانوائسنگ کلیئرنس، منی لانڈرنگ اسکینڈل بے نقاب
  • فیس لیس سسٹم سے لگژری گاڑیوں کی مبینہ انڈرانوائسنگ کلیئرنس، منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل بے نقاب
  •   الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے اربوں روپے کی سبسڈی منظور
  • وکلاء کے حوالے سے بڑی خبر
  • پنجاب حکومت نے 500 روپے کورٹ فیس کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا
  • بائیک سکیم ، کیا آپ ایک لاکھ روپے انعام کے اہل ہیں؟
  • بلاول بھٹو سے مکیش کمار کی ملاقات، گاڑیوں پر سیکیورٹی فیچر والی نمبر پلیٹس نصب کرنے کی تاریخ میں توسیع
  • مودی سرکار کا جنگی جنون: 224 کروڑ روپے کے ہتھیار خریداری معاہدے سے خطے میں کشیدگی کا خدشہ