بیرسٹر سلمان صفدر—فائل فوٹو

بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کا کہنا ہے کہ بانیٔ اور بشریٰ بی بی پر سختیاں بڑھائی جا رہی ہیں۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں آج ہم نےدرخواست دی کہ ہم اوپن ٹرائل کے بغیر عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے، عدالت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اوپن ٹرائل کے تقاضے پورے ہوں گے۔

بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ توشہ خانہ کیس ایک منفرد کیس ہے، یہ جب ہائی کورٹ میں جاتا ہے تو کیس ہی نہیں لگتا، آج جج صاحب نے جب کارروائی شروع کی تو صرف مجھے اندر جانے کی اجازت ملی، نہ میڈیا کو نہ فیملی کو داخلے کی اجازت ہے۔

ججز کےخلاف مہم چلانے والوں کو پکڑا جانا چاہیے، وکیل پی ٹی آئی سلمان صفدر

پی ٹی آئی وکیل نے یہ بھی کہا کہ پچھلے پندرہ سولہ مہینوں سے ملک میں جو کچھ چل رہا ہے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں بار بار درخواستیں آئیں۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ ہائی کورٹ نے اوپن ٹرائل کا طریقہ کار واضح بتایا ہے، عدالت نے آج ہمارے مؤقف کے ساتھ اتفاق کیا، یہ اوپن ٹرائل نہیں، یہ ٹرائل ہائی کورٹ کے احکامات کے منافی چل رہا ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ باہر وکلاء کو کیوں روک رہے ہیں؟ عدالت نے آج بغیر کارروائی کے سماعت ملتوی کی، اگر یہ اوپن نہیں ہو گا تو ہم عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔

بیرسٹر سلمان صفدر کا کہنا ہے کہ پراسیکیوشن کی پوری ٹیم کو اجازت ہے لیکن وکلاء کو اجازت نہیں، بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر سختیاں بڑھائی جا رہی ہیں، بانی نے آج خود عدالت کو کہا کہ سلمان اکرم راجہ میرے فوکل پرسن ہیں، انہیں آنے کی اجازت دی جائے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اوپن ٹرائل پی ٹی ا ئی کہا کہ

پڑھیں:

عمران 5 مقدموں میں سزایافتہ ہائیکورٹ نے تاحال توثیق نہیں کی

اسلام آباد:

سابق وزیراعظم عمران خان کو 5 مقدمات میں سزا سنائی جا چکی، مگر ہائیکورٹ نے ان کی کسی سزا کی تاحال توثیق نہیں کی، ٹرائل کے دوران قانونی تقاضوں کی عدم پیروی کے باعث شفافیت پر سنگین سوالات اٹھنے  لگے۔  

عمران خان کی قانونی ٹیم مسلسل الزام لگا رہی ہے کہ ان کے خلاف مقدمات تقاضے پورے نہیں کئے گئے جن کی آرٹیکل 10 اے ضمانت دیتا ہے۔ سینئر وکلاء کے مطابق اگرچہ پی ٹی آئی قیادت گزشتہ دو سال کے دوران عمران خان کے رہائی کی موثر حکمت عملی بنانے میں ناکام ہے.

ٹرائل کے دوران قانونی تقاضوں کی عدم پیروی عوام میں سنگین شک وشہبات پیدا کر رہی جس کا سیاسی فائدہ ان کی پارٹی کو ہورہا ہے۔ جب تک عمران خان کو سیاسی انتقام کا شکار خیال کیا جائیگا، مخالفین کیلئے انہیں شفاف انتخابات میں ہرانا ممکن نہیں۔

انہوں نے کہاکہ ن لیگ اور پی پی پی اگر عمران خان کو سیاسی میدان میں ہرانا چاہتے ہیں تو انہیں سیاسی انتقام کے کارڈ کا توڑ کرنا ہو گا۔ پہلے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ نے عمران خان کو تین سال کی سزا سنائی.

وکلاء کو یقین ہے کہ اس فیصلے میں سنگین خامیاں ہیں، جن میں سرفہرست جلد بازی میں فیصلہ اور عمران خان کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ نہ کرنا ہے.

حال ہی میں جسٹس منصور علی شاہ نے بھٹو کیس کے صدارتی ریفرنس میں ایک اضافی نوٹ جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ دبائو کے باوجود ججوں کو اپنے حلف کی پاسداری میں جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے، صرف عدلیہ ہی جمہوریت اور عوام کے حقوق کی محافظ ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ2کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت 9اگست تک ملتوی
  • سلمان اکرم راجا کا احتجاج میں لوگوں کی عدم شرکت پر عمران خان اور پارٹی سے بات کرنے کا فیصلہ
  • کل احتجاج میں لوگ کیوں نہیں پہنچے، پارٹی میں اس پر بات کروں گا: سلمان اکرم راجہ
  • پنجاب میں گرفتاریوں کے باوجود عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلے، بیرسٹر سیف
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا راستہ اب کوئی نہیں روک سکتا، بیرسٹر سیف
  • عمران خان کی رہائی یقینی بنا کر دم لیں گے، بانی کے احکامات پر آج ریلیاں نکالی جارہی ہیں : بیرسٹر گوہر
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کو یقینی بنا کر دم لیں گے: بیرسٹر گوہر
  • اب ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی کو یقینی بنا کر دم لیں گے: بیرسٹر گوہر
  • عمران 5 مقدموں میں سزایافتہ ہائیکورٹ نے تاحال توثیق نہیں کی