سٹی42: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس کارروائی کے لیے نیا طریقہ کار جاری کر دیا ہے، جس کا مقصد بلاجواز چھاپوں کا خاتمہ اور تجارتی برادری کا اعتماد بحال کرنا ہے۔

نئے طریقہ کار کے مطابق سیلز ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 37A پر عمل درآمد کے لیے ایس ٹی جی او (STGO) جاری کر دیا گیا ہے۔کسی بھی تفتیش یا چھاپے سے قبل کمشنر ان لینڈ ریونیو کی پیشگی منظوری لازمی ہوگی۔
مزید کارروائی کی شروعات ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز کی منظوری سے مشروط کر دی گئی ہے۔
ہر تحقیقاتی کارروائی سے پہلے کمشنر دو کاروباری نمائندوں سے مشاورت کرے گا۔یہ نمائندے متعلقہ چیمبرز آف کامرس اور تجارتی تنظیموں کی جانب سے نامزد کیے جائیں گے۔نمائندوں کی فہرست ایف بی آر اپنے ویب پورٹل پر جاری کرے گا۔
ہر ریجن سے دو معیاری ٹیکس دہندگان منتخب کیے جائیں گے۔نامزدگی ٹیکس ادائیگی، برآمدات اور کمپلائنس کی بنیاد پر کی جائے گی۔ایک تجارتی تنظیم سے ایک ہی نمائندہ منتخب کیا جائے گا۔

ایف آئی اے نے بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض کی کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت حاصل کرلیے ؛ وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ

ایف پی سی سی آئی، پی بی سی، ایل سی سی آئی، اپٹما اور دیگر اہم تنظیمیں اس عمل کا حصہ ہوں گی۔نئی پالیسی لاہور، کراچی، اسلام آباد، فیصل آباد، ملتان، کوئٹہ اور پشاور کے ریجنز پر لاگو ہوگی۔

 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42

پڑھیں:

ٹیکس کلیکشن میں بہتری، کسٹم کلیئرنس میں ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائے، شہباز شریف

ایف بی آر میں جاری اصلاحاتی عمل کے ہفتہ وار جائزہ اجلاس میں وزیراعظم نے ایف بی آر میں جاری اصلاحات کو مستقل اور مؤثر بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ جاتی رکاوٹوں اور سرخ فیتے کا خاتمہ ضروری ہے، کسٹم کلیئرنس میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیا جائے تاکہ کارروائیوں میں وقت کی بچت ہو۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر میں اصلاحات سے ٹیکس کلیکشن میں بہتری قابل اطمینان اور خوش آئند ہے، کسٹم کلیئرنس میں ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر میں جاری اصلاحاتی عمل کا ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ٹیکس اصلاحات اور کسٹم کلیئرنس کے نظام میں بہتری پر بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے ایف بی آر میں جاری اصلاحات کو مستقل اور مؤثر بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ جاتی رکاوٹوں اور سرخ فیتے کا خاتمہ ضروری ہے، کسٹم کلیئرنس میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیا جائے تاکہ کارروائیوں میں وقت کی بچت ہو، اور اصلاحاتی اقدامات کو پورے ملک میں یکساں طور پر نافذ کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس کلیکشن کے اہداف حاصل کرنے کے لیے وفاق اور صوبوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت کام کرنا ہوگا، اور پہلے سے عائد ٹیکسز کے مؤثر نفاذ سے کلیکشن میں مزید بہتری آئے گی، ٹیکس اصلاحات سے متعلق عوامی آگاہی بڑھانے کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کی مدد سے ایف بی آر اور کسٹمز اپنی صلاحیت میں اضافہ کریں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے ماہ (جولائی) میں ٹیکس ہدف مکمل کرلیا ہے، جبکہ کسٹم کلیرنس کے لیے ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز اور فیس لیس نظام کے نفاذ پر بھی پیشرفت جاری ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر انکم ٹیکس گوشواروں کا آن لائن فارم اردو زبان میں بھی دستیاب کر دیا گیا ہے، جس سے 84 فیصد فائلرز مستفید ہوں گے۔ اجلاس میں وفاقی وزرا، چیئرمین ایف بی آر، اٹارنی جنرل اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • ای چالان کے ساتھ اب ٹوکن ٹیکس نادہندگان کیخلاف بھی کارروائی ہوگی
  • کلفٹن اور ڈیفنس کے شہریوں کو آوارہ کتوں کے خراب اثرات سے بچانے کیلئے نیا طریقہ متعارف
  • آن لائن آرڈر پر نیا سیلز ٹیکس قانون نافذ،نوٹیفکیشن جاری  
  • وزیراعظم فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی اصلاحات سے ٹیکس برآمدات میں اضافے پر مطمئن
  • ٹیکس کلیکشن میں بہتری، کسٹم کلیئرنس میں ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائے، شہباز شریف
  • آن لائن خریداری پر ٹیکس کٹوتی کا نیا نظام متعارف
  • ایف بی آر کا بڑا اقدام: آن لائن خریداری پر سیلز ٹیکس کٹوتی کا نیا نظام متعارف کرادیا
  • سی ڈی اے اور پنجاب لینڈ اینڈ ریونیو اتھارٹی کے درمیان لینڈ ریکارڈ کی ڈیجٹلائزیشن اور ای اسٹامپ پیپر کا نظام متعارف کروانے کے سلسلہ میں ایم او یو پر دستخط کرنے کا فیصلہ
  •  سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع