ٹائی ٹینک میں ‘جیک’ کا مرکزی کردار لیونارڈو سے پہلے کس کو آفر ہوا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
جیمز کیمرون کی تحریر کردہ اور ہدایت کردہ 1997 کی فلم ’ٹائی ٹینک‘ نہ صرف ایک رومانوی اور سانحہ پر مبنی فلم تھی، بلکہ دنیا بھر میں 2.2 ارب ڈالر سے زائد کما کر سنیما کی تاریخ کی سب سے کامیاب فلموں میں شامل ہوئی۔ یہ فلم 1912 میں ڈوبنے والے جہاز ٹائی ٹینک کے اصل واقعے پر مبنی ہے۔
فلم میں حقیقت اور تخیل کو خوبصورتی سے جوڑا گیا۔ فلم میں لیونارڈو ڈی کیپریو اور کیٹ ونسلیٹ نے جیک ڈاؤسن اور روز ڈی وٹ بوکیٹر کے یادگار کردار ادا کیے۔ مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈی کیپریو اس کردار کے لیے پہلے انتخاب نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ’ٹائی ٹینک‘ میں کیٹ وینسلیٹ کو ڈوبنے سے بچائے رکھنے والا لکڑی کا تختہ کتنے میں نیلام ہوا؟
میتھیو مک کوناہے وہ اداکار تھے جنہیں فلم کے مرکزی کردار کے لیے سب سے پہلے منتخب کیا گیا تھا، لیکن ان کا جنوبی امریکی لہجہ جیمز کیمرون کو راس نہ آیا۔ آنجہانی پروڈیوسر جون لینڈاؤ کی آنے والی کتاب ’دی بگر پکچر‘ میں بتایا گیا ہے کہ جب کیمرون نے مک کوناہے کو لہجہ بدلنے کا کہا، تو انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا ’نہیں، یہ بالکل ٹھیک تھا۔ شکریہ‘۔
لینڈاؤ لکھتے ہیں ’بس، یہیں سے بات ختم ہو گئی۔ مک کوناہے کا سفر وہیں ختم ہو گیا‘۔ میتھیو مک کوناہے نے روب لو کے پوڈکاسٹ میں انکشاف کیا کہ وہ اس کردار کے لیے بہت پُر امید تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹائی ٹینک کے امیر ترین مسافر کی گھڑی کروڑوں میں نیلام
انہوں نے بتایا کہ ’میں نے کیٹ ونسلیٹ کے ساتھ ریڈنگ کی، اور یہ محض آڈیشن نہیں تھا بلکہ اسکرین ٹیسٹ ہو رہا تھا، یعنی باقاعدہ فلم بندی ہو رہی تھی۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے سب کچھ زبردست جا رہا ہو۔ گلے ملے، سب نے کہا زبردست! مجھے یقین تھا کہ مجھے ہی یہ کردار ملے گا۔ مگر ایسا نہ ہو سکا‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹائی ٹینک جیمز کیمرون کیٹ ونسلیٹ میتھیو مک کوناہے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹائی ٹینک جیمز کیمرون کیٹ ونسلیٹ ٹائی ٹینک مک کوناہے کے لیے
پڑھیں:
عروشہ سعید نے اسلامک سالیڈیریٹی گیمز میں کانسی کا تمغہ جیت لیا
پاکستان کی عروشہ سعید نے اسلامک سالیڈیریٹی گیمز میں کانسی کا تمغہ جیت لیا۔
تفصیلات کے مطابق عروشہ سعید نے خواتین کی 57 کلوگرام کراش کیٹیگری میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔
یہ تمغہ چھٹے اسلامک سالیڈیریٹی گیمز میں پاکستان کی جانب سے جیتا گیا پہلا میڈل ہے۔
عروشہ سعید نے اپنی غیر معمولی صلاحیت، مہارت اور حوصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا کی بہترین کراش کھلاڑیوں کے خلاف مقابلہ کیا اور ثابت کیا کہ پاکستانی خواتین بھی عالمی سطح پر کسی سے کم نہیں ہیں۔
پاکستانی کراش ٹیم کی قیادت محمد سعد نے بطور ہیڈ کوچ کی جبکہ محمد رفیق اور شاہزیب نواز نے کھلاڑی کی تیاری اور تربیت میں اہم کردار ادا کیا۔
ان کی انتھک محنت اور پیشہ وارانہ رہنمائی نے ٹیم کو یہ کامیابی دلانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔