**امریکی ٹیرف کے بعد مودی کا پیوٹن سے رابطہ، شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
امریکا کی جانب سے بھارت پر اضافی تجارتی ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔ اس رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ٹیلیفونک گفتگو کے بعد نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اپنے “دوست” ولادیمیر پیوٹن سے مفصل اور مثبت گفتگو ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان جاری تعاون اور مستقبل کی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔
وزیراعظم مودی کا کہنا تھا کہ بات چیت میں دو طرفہ ایجنڈے اور مختلف شعبوں میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ رواں سال بھارت-روس سالانہ سربراہی کانفرنس کے 23ویں اجلاس کے لیے صدر پیوٹن کی میزبانی کے منتظر ہیں۔ یوکرین کی حالیہ صورتحال سے آگاہی پر مودی نے روسی صدر کا شکریہ بھی ادا کیا۔
یہ رابطہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا نے روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے پر بھارت پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کر دیا ہے، جس کے بعد مجموعی امریکی ٹیرف 50 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ اس تجارتی دباؤ کے تناظر میں بھارت کی روس کے ساتھ قربت میں مزید اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
Post Views: 9.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
بھارت امریکا تجارتی کشیدگی: مودی کی قوم سے اپنی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ غیرملکی اشیا کے بجائے بھارت میں تیار کردہ مصنوعات کا استعمال اپنائیں۔ ان کا یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب بھارت اور امریکا کے تجارتی تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اتوار کو اپنے خطاب میں نریندر مودی نے کہاکہ غیر ملکی اشیا سے اجتناب کریں اور مقامی چیزوں کو ترجیح دیں، تاکہ خود انحصاری کی مہم کو تقویت ملے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی پر شدید تنقید کے بعد ٹرمپ کا یوٹرن، بھارت سے تجارتی مذاکرات کا اعلان
یہ اپیل ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے۔ اس کے ردعمل میں مودی حکومت ’سودیشی‘ مہم کو آگے بڑھا رہی ہے، جس کے تحت بھارت میں تیار کی گئی اشیا کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
مودی کے حامیوں نے امریکا کی مشہور کمپنیوں جیسے میکڈونلڈز، پیپسی اور ایپل کے بائیکاٹ کی مہم بھی شروع کردی ہے۔
اپنے خطاب میں نریندر مودی نے کہاکہ ہم اپنی روزمرہ زندگی میں متعدد غیر ملکی مصنوعات استعمال کرتے ہیں، اور ہمیں اس کا علم بھی نہیں ہوتا، ہمیں ان سے جان چھڑانی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں صرف وہی چیزیں خریدنی چاہییں جو بھارت میں بنی ہوں۔ تاہم انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔
واضح رہے کہ بھارت کی 1.4 ارب کی آبادی امریکی کمپنیوں کے لیے ایک بڑی صارف مارکیٹ سمجھی جاتی ہے، جہاں شہری بڑی تعداد میں ایمیزون جیسے امریکی آن لائن پلیٹ فارمز سے اشیا خریدتے ہیں۔ ان برانڈز کی رسائی اب چھوٹے شہروں تک بھی ہو چکی ہے۔
بھارتی وزیراعظم نے دکانداروں کو بھی ہدایت دی کہ وہ مقامی مصنوعات کی فروخت پر توجہ دیں، تاکہ ملک کی معاشی ترقی کو فروغ حاصل ہو۔ ان کی اس اپیل کے بعد، متعدد کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی تشہیر میں ’میک اِن انڈیا‘ کا عنصر شامل کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک-امریکا تجارتی ڈیل، بھارتی سیاستدان نریندر مودی کی پالیسیوں پر پھٹ پڑے
ادھر بھارت کے وزیر تجارت پیوش گوئل جلد ہی امریکا روانہ ہونے والے ہیں جہاں وہ واشنگٹن میں ہونے والے تجارتی مذاکرات میں شرکت کریں گے۔
یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے کی ایک اہم کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپنی مصنوعات امریکا بھارت تجارتی کشیدگی قوم سے اپیل نریندر مودی وی نیوز