عمان نے پاکستانی طلبہ کے لیے اسکالرشپس کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
سلطنت عمان نے پاکستانی طلبہ سمیت بین الاقوامی امیدواروں کے لیے مکمل فنڈڈ انڈرگریجویٹ اسکالرشپس کا اعلان کر دیا ہے، جو عمانی پروگرام برائے ثقافتی و سائنسی تعاون کے تحت فراہم کی جائیں گی۔
گلف نیوز کے مطابق پاکستانی طلبہ کے لیے اسکالرشپس انجینئرنگ، ہیومینیٹیز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سائنسز (میڈیکل شعبہ مستثنیٰ) میں بیچلر ڈگری کے لیے عمان کی معروف نجی جامعات میں دستیاب ہیں۔
پاکستانی طلبہ کے لیے مراعاتمکمل ٹیوشن فیس معافی
ماہانہ وظیفہ 200 عمانی ریال (بغیر رہائش) یا 140 عمانی ریال (مفت رہائش کے ساتھ)
ہر تعلیمی سال ایک ریٹرن ایئر ٹکٹ
3 تک یونیورسٹیز اور 2 تعلیمی مضامین کا انتخاب
اہلیت کے لیے معیارامیدوار پاکستانی شہری ہوں، عمر 23 سال یا اس سے کم ہو، انٹرمیڈیٹ یا مساوی (گریڈ 12) گزشتہ تین سال کے اندر مکمل کیا ہو، اور طبی طور پر فٹ ہوں۔ عمان کی وزارت تعلیم سے ایکوویلنسی سرٹیفکیٹ بھی لازمی ہوگا۔
درکار دستاویزاتپاسپورٹ، تعلیمی اسناد، عمانی ایکوویلنسی سرٹیفکیٹ، اور اگر دستیاب ہو تو انگلش لینگویج پروفیشنسی کا رزلٹ۔ تمام فائلز انگلش میں، مقررہ سائز (پی ڈی ایف 2MB، تصاویر 1MB) میں، اور بغیر اسپیشل کریکٹرز کے فائل نام کے ساتھ جمع کرائی جائیں۔
درخواست کا طریقہ کارامیدوار 25 اگست 2025 تک براہِ راست عمانی یونیورسٹیز میں درخواست دیں اور اپنی تفصیلات مسقط میں پاکستانی سفارتخانے کو ای میل کریں۔
[email protected] آن لائن رجسٹریشن کے لیے ویب سائٹ
https://eservices.
یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی و تعلیمی تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ باصلاحیت طلبہ کو عمان کے اعلیٰ تعلیمی ماحول میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسکالرشپس بیچلر ڈگری پاکستانی طلبہ عمانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکالرشپس پاکستانی طلبہ پاکستانی طلبہ کے لیے
پڑھیں:
برطانوی حکومت نے تارکین وطن کیلیے سخت پالیسیوں کا اعلان کردیا
برطانوی حکومت نے تارکین وطن کے حوالے سے سخت پالیسیوں کے نفاذ کا اعلان کردیا۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانوی وزارت داخلہ نے پیر کے روز تارکین وطن کیلیے نئی پالیسیوں کے نفاذ کا اعلان کیا۔
وزارت داخلہ کے مطابق برطانیہ میں تارکین وطن کیلیے مستقبل پناہ ختم کردی گئی ہے جبکہ سیاسی پناہ کا دورانیہ پانچ سال سے کم کر کے ڈھائی سال کردیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق اپنے ملک محفوظ واپسی تک عارضی پناہ ملے گی جبکہ تارکین وطن 20 سال کے بعد طویل المدتی رہائش کیلیے درخواست دے سکے گا۔
اعلامیے کے مطابق تارکین کو درخواست کی منظوری کے بعد برطانیہ میں 30 ماہ رہائش کی اجازت دی جائے گی اور اس کے لیے انہیں درخواست دینا ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق اس سے قبل طویل المدتی رہائش کیلیے 5 سال کی شرط تھی جسے اب بڑھا کر بیس سال کیا گیا ہے جبکہ پناہ گزین کے اسٹیٹس کی مدت کو کم کر کے 30 ماہ کردیا جائے گا۔
برطانوی وزیر داخلہ شبانہ محمود نے کہا کہ پناہ گزینوں کیلیے گولڈ ٹکٹ ختم ہوگا، حکومتی اقدامات کا مقصد غیر قانونی طور پر برطانیہ آنے والوں کی تعداد میں کمی کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد کو مزید کم کرنے کیلیے انہیں واپس بھیجا جائے گا۔