امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کو وزیٹر ویزے جاری کرنے کا عمل عارضی طور پر روک رہا ہے۔ یہ فیصلہ محکمہ کی جانب سے ویزا پالیسی کے ’مکمل اور جامع جائزے‘ کے آغاز کے ساتھ کیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں کچھ افراد کو طبی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر عارضی ویزے ضرور جاری کیے گئے، تاہم اس کی درست تعداد فراہم نہیں کی گئی۔

رائیٹرز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار کے مطابق، 2025 کے دوران فلسطینی اتھارٹی کے سفری دستاویزات رکھنے والے افراد کو اب تک 3,800 سے زائد B1/B2 وزیٹر ویزے جاری کیے گئے ہیں، جن میں سے صرف مئی میں 640 ویزے دیے گئے۔ یہ دستاویزات ویسٹ بینک اور غزہ دونوں کے رہائشیوں کو جاری کی جاتی ہیں، تاہم ویب سائٹ پر دونوں علاقوں کا علیحدہ ذکر موجود نہیں ہے

All visitor visas for individuals from Gaza are being stopped while we conduct a full and thorough review of the process and procedures used to issue a small number of temporary medical-humanitarian visas in recent days.

— Department of State (@StateDept) August 16, 2025


کونسل آن امریکن۔اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے ویزوں کی معطلی کو ’غیرانسانی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب غزہ کے شہری بدترین انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔

فلسطین چلڈرنز ریلیف فنڈ (PCRF) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ اقدام ان کے لیے ایک ’تباہ کن رکاوٹ‘ ہے، کیونکہ وہ گزشتہ تین دہائیوں سے زخمی اور شدید بیمار بچوں کو امریکہ لا کر ان کا علاج کراتے رہے ہیں۔

ابھی تک امریکی حکومت نے فلسطینی مہاجرین کو باقاعدہ پناہ دینے کے کسی منصوبے کا اعلان نہیں کیا۔ تاہم رائٹرز کے ذرائع کے مطابق، اسرائیل اور جنوبی سوڈان کے درمیان ایک ممکنہ معاہدے پر بات چیت جاری ہے جس کے تحت کچھ فلسطینیوں کو جنوبی سوڈان میں عارضی طور پر آباد کیا جا سکتا ہے۔

Post Views: 3

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کوئٹہ، پابندی کے باوجود ایرانی پیٹرول کی غیر قانونی فروخت جاری

کوئٹہ (نیوزڈیسک)بلوچستان دارالحکومت میں پابندی کے باوجود غیرقانونی ایرانی پیٹرول کی فروخت مسلسل عروج پر ہے۔

ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے دعوؤں کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں منی پیٹرول پمپ اور سڑک کنارے اسٹال کھلے عام سرگرم ہیں، جہاں ایرانی پیٹرول پر من مانے ریٹ پر فروخت کیا جارہا ہے۔

گزشتہ 15 روز کے دوران ایرانی پیٹرول کی قیمت 200 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 250 سے 260 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی اور اب یہ پاکستانی پیٹرول کے تقریباً برابر ہوگئی ہے۔

شہریوں کے مطابق کم قیمت پر دستیاب ہونے کا فائدہ ختم ہو چکا ہے اور حالات پہلے سے زیادہ خراب ہیں۔عوامی حلقوں نے نہ صرف گراں فروشی پر تشویش کا اظہار کیا ہے بلکہ یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول کے کاروبار سے منسلک افراد کو پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی آشیرباد حاصل ہے، اسی وجہ سے پابندی کے باوجود یہ کاروبار کھلے عام جاری ہے۔

شہریوں نے کہا کہ انتظامیہ صرف بیانات دیتی ہے، عملی کارروائی کہیں نظر نہیں آتی۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری نوٹس لے، غیرقانونی کاروبار کے خلاف کارروائی کرے اور گران فروشوں و ذخیرہ اندوزوں پر سخت کارروائی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران: بھارتی شہریوں کے لیے ویزہ فری انٹری بند کرنے کا اعلان
  • ایران نے بھارتی شہریوں کیلئے ویزا فری انٹری ختم کردی
  • ایران نے بھارتیوں کیلئے ویزا فری انٹری سہولت ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • ایران کا بھارتی شہریوں کیلئے ویزا فری انٹری بندکرنےکا اعلان
  • ایران نے بھارتی شہریوں کے لیے  ویزا  فری انٹری بند کرنے کا اعلان کردیا
  • کوئٹہ میں پابندی کے باوجود ایرانی پیٹرول کی غیر قانونی فروخت جاری
  • کوئٹہ، پابندی کے باوجود ایرانی پیٹرول کی غیر قانونی فروخت جاری
  • پشاور، غیرقانونی پاکستانی دستاویزات سے سعودی ویزا حاصل کرنیکی کوشش کرنیوالے 5 افغانی گرفتار
  • پشاور، غیرقانونی پاکستانی دستاویزات سے سعودی ویزا حاصل کرنے کی کوشش کرنیوالے 5افغانی گرفتار
  • غیرقانونی پاکستانی دستاویزات سے سعودی ویزا حاصل کرنیکی کوشش کرنیوالے 5 افغانی گرفتار