شمالی پاکستان میں بارشیں اور لینڈ سلائیڈز، کئی شاہراہیں اور پل بند
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے شمالی پاکستان میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈز کے بعد سفری ایڈوائزری جاری کر دی ہے، جس کے مطابق متعدد اہم شاہراہیں اور پل عارضی یا مستقل طور پر بند ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ مواصلاتی نظام کی بحالی اولین ترجیح ہے، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک
ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ سَومرو برج (گانچھے)، سالٹورو ریور برج، باغیچہ اسکردو اور شایوک پل کو نقصان پہنچا ہے اور ان پر سفر مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ اسی طرح جگلوٹ–اسکردو روڈ پر استک، چمچو اور شنگوس کے مقامات پر آمد و رفت عارضی طور پر معطل ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق غذر کے علاقے دیان، تھلے اور کلتی میں راستے بند ہیں، جبکہ بابوسر ٹاپ روڈ، نلتر–گلگت روڈ اور ہنزہ کے گوجال گلملٹ روڈ بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ سیاحوں کو ان راستوں پر جانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے 314 ہلاکتیں، بونیر سب سے زیادہ متاثر، پی ڈی ایم اے رپورٹ
علاوہ ازیں شانگلہ، بٹگرام، تورغر، لوئر کوہستان، تتہ پانی، گلگت اور ہنزہ کے مختلف حصوں میں بھی عارضی رکاوٹیں اور بلاکجز رپورٹ ہوئی ہیں۔ منگورہ سوات روڈ بھی لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کے باعث متاثرہ مقامات میں شامل ہے۔
این ڈی ایم اے نے عوام اور سیاحوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ متاثرہ شاہراہوں پر غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور صرف ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
این ڈی ایم اے بابوسر بارش پل دسریا سیلاب ہنزہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: این ڈی ایم اے پل دسریا سیلاب ڈی ایم اے
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی، روس نے ثالثی کی پیشکش کر دی
ماسکو:روس نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتے تناؤ کو کم کرنے کے لیے دونوں ملکوں کو ثالثی کی پیشکش کر دی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان روسی وزارت خارجہ ماریا زخارووا نے کریملن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ خطے میں استحکام کا قیام روس کی اولین ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایران نے بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی پیشکش کی تھی۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے پاکستان اور افغانستان کو خطے کے اہم شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے درمیان سرحدی کشیدگی علاقائی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔
زخارووا کا مزید کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں مصالحتی کوششیں پائیدار امن کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
روس نے اس بات پر زور دیا کہ تنازعات کا پائیدار حل صرف مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے ممکن ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان نے دونوں ممالک سے اپیل کی کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں، اختلافات کو بات چیت سے حل کریں اور کشیدگی کو مزید بڑھانے والے اقدامات سے گریز کریں۔
روس نے اپنے موقف میں واضح کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی خطے میں امن و استحکام کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے، اور اس کے حل کے لیے بات چیت کا عمل جاری رکھنا ضروری ہے۔