تھنک ٹینک کی معاشی بحالی کیلئے شرح سود میں کمی کی سفارش
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
معاشی تھنک ٹینک اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ (ای پی بی ڈی) نے معاشی بحالی کے لیے شرح سود میں کمی کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرح سود کو 11 فیصد سے کم کرکے 9 فیصد پر لایا جائے۔
اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زرعی بدحالی کے بعد صنعتی ترقی ضروری ہے، حکومت فیصلہ کرے کہ مسابقتی فنانسنگ لاگت سے صنعتوں کو چلانا ہے یا نہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شرح سود کم کرنے سے حکومت کو 3 ہزار ارب روپے کی بچت ہوگی، حکومت یہ 3 ہزار ارب روپے سیلاب متاثرہ علاقوں میں تعمیر و بحالی پر خرچ کر سکتی ہے۔
تھنک ٹینک نے بتایا ہے کہ شرح سود کم کرنے سے برآمدات بڑھیں گی اور روزگار ملے گا، صنعتی شعبہ سیلاب متاثرہ زراعت کے نقصانات کا ازالہ کر سکتا ہے لیکن مہنگی شرح سود صنعتی ترقی کا راستہ روک رہی ہے۔
ای پی بی ڈی نے سفارش کی ہے کہ دوسرے مرحلے میں شرح سود کو 9 فیصد سے کم کرکے 6 فیصد کیا جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ سیلاب سے چاول کی 60 فیصد، کاٹن کی 35 فیصد اور گنے کی 30 فصل تباہ ہو چکی ہے اور سیلاب سے 40 فیصد لیبر فورس بھی متاثر ہوئی ہے۔
ای پی بی ڈی کے مطابق سیلاب سے جی ڈی پی کی شرح 3.
تھنک ٹینک نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ حالیہ سیلاب کے بعد شرح سود کو11 فیصد پر برقرار رکھنا ناقابل برداشت ہوگا، شرح سود برقرار رکھنے سے معاشی بدحالی میں اضافہ ہوگا اور صنعتی ترقی رک جائے گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تھنک ٹینک رپورٹ میں
پڑھیں:
صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
کراچی:پاکستان میں بڑے پیمانے کی صنعتوں (LSM) نے جولائی 2025 میں نمایاں بہتری کا مظاہرہ کیا، جس میں سالانہ بنیادوں پر 8.99 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس (PBS) کے جاری کردہ عبوری اعداد و شمارکے مطابق LSM انڈیکس جولائی 2025 میں بڑھ کر 115.68 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جو کہ گزشتہ سال اسی ماہ میں 106.14 پوائنٹس تھا۔
ماہرین کے مطابق اس بہتری کی بڑی وجہ گزشتہ سال کاکمزور بنیاد (Low Base Effect) ہے، جب معاشی سست روی کے باعث پیداوار میں شدیدکمی آئی تھی۔
رواں سال گاڑیوں کی پیداوار میں 57.8 فیصد،گارمنٹس میں 24.8 فیصد، سیمنٹ میں 18.8 فیصد اور پیٹرولیم مصنوعات میں 13.2 فیصد اضافہ دیکھاگیا۔
فرنیچرکی پیداوار میں حیران کن طور پر 86.8 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا جبکہ دیگر ٹرانسپورٹ آلات میں 45.8 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے برعکس کچھ شعبہ جات میں کمی دیکھی گئی۔ مشروبات کی پیداوار میں 6.2 فیصد،آئرن اینڈ اسٹیل میں 3.7 فیصد اورکھادکے شعبے میں 1.6 فیصد کمی ہوئی۔
مشینری اور آلات کی پیداوار میں 22.8 فیصدکی بھاری کمی دیکھی گئی۔PBS کے مطابق جولائی میں سب سے زیادہ مثبت کردار پہننے کے ملبوسات (3.80 فیصد پوائنٹس)گاڑیاں (1.33 پوائنٹس) پیٹرولیم مصنوعات (1.01 پوائنٹس) نان میٹلک منرل پروڈکٹس (0.96 پوائنٹس) اور فرنیچر (0.91 پوائنٹس) نے اداکیا،جبکہ مشروبات اورکیمیکل کے شعبوں نے بالترتیب 0.39 اور 0.24 پوائنٹس کی کمی کی۔
عارف حبیب لمیٹڈکی تجزیہ کار ثناء توفیق کے مطابق پالیسی ریٹ میں کمی (جو جولائی 2024 میں 19.5 فیصد سے کم ہوکر اب 11 فیصد پر ہے) نے پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا،مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آچکی ہے، لیکن اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو بدستور 11 فیصد پر برقراررکھاہے۔
پاکستان اقتصادی بحران سے نکل چکاہے،مستقبل میں اگرچہ سیلاب جیسی قدرتی آفات سے وقتی رکاوٹیں آ سکتی ہیں، لیکن کم شرح سود پیداوار میں اضافے کو سہارا دے گی۔
AKD سیکیورٹیزکے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کے مطابق گارمنٹس کی پیداوار میں اضافہ امریکی آرڈرزکی بدولت ہوا، جبکہ سیمنٹ کی برآمدات میں بہتری اورگزشتہ سال کے کمزور اعداد و شمارکے باعث اضافہ ریکارڈکیاگیا،گاڑیوں کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کی وجہ بہتر معاشی حالات اور پلانٹ بندشوں کی عدم موجودگی تھی۔
ادھر مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ آل پاکستان جم اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونا 4,700 روپے اضافے کے بعد 3,91,000 روپے پر پہنچ گیا،جبکہ 10 گرام سونا 4,030 روپے بڑھ کر 3,35,219 روپے ہوگیا۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھاگیا،جو 3,692 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔
اسی دوران پاکستانی روپیہ امریکی ڈالرکے مقابلے میں بہتری کی جانب گامزن رہا اور انٹر بینک مارکیٹ میں معمولی بہتری کے ساتھ 281.51 پر بند ہوا، جو کہ مسلسل 28 ویں دن روپیہ مضبوط ہوا ہے۔