میکسیکو میں لاپتہ معروف کولمبین موسیقاروں کی لاشیں برآمد، تحقیقات جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
میکسیکو میں گزشتہ ہفتے لاپتہ ہونے والے کولمبیا کے دو مشہور موسیقار بیرن سانچیز اور جارج ہیریرا مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 31 سالہ بیرن سانچیز اور 35 سالہ جارج ہیریرا کی لاشیں ملنے کے بعد ان کی ہلاکت یا ممکنہ قتل کی تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ نوجوان موسیقاروں کی موت نے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
دونوں موسیقاروں کو آخری بار میکسیکو سٹی کے پوش علاقے پولانکو میں دیکھا گیا تھا، جس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے تھے۔ ان کے لاپتہ ہونے پر کولمبیا کے صدر نے میکسیکو کے صدر سے مدد کی درخواست کی تھی تاکہ دونوں فنکاروں کی تلاش ممکن ہوسکے۔
میکسیکو کی وزارت خارجہ نے کولمبیا کی حکومت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کی جائیں گی تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔
اس واقعے کے بعد دونوں ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ اُٹھی ہے خاص طور پر ساتھی فنکاروں اور دونوں موسیقاروں کے مداحوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول‘ مجموعی تعداد 285 ہو گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251107-01-11
غزہ/ بیروت/ واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے نصر اسپتال نے تصدیق کی ہے کہ اسے امریکی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ اب تک اس معاہدے کے تحت مجموعی طور پر 285 فلسطینیوں کی لاشیں وصول کی جاچکی ہیں۔ ان لاشوں کو اسرائیلی فوجی اِتائے چن کی لاش کے بدلے میں واپس کیا گیا، جسے منگل کے روز حماس نے اسرائیل کے حوالے کیا تھا۔معاہدے کی شرائط کے مطابق اسرائیل کو جب بھی کسی اسرائیلی یرغمالی کی لاش واپس ملتی ہے، تو وہ بدلے میں 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں فلسطینی حکام کے حوالے کرتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود جنوبی لبنان پر بمباری کر کے ایک شہری کو شہید کردیا جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی حملے میں جنوبی ضلع طائر کے قصبے برج رحل میں ایک کار تباہ ہوئی۔لبنان کی سرکاری خبرایجنسی نے بتایا کہ حملہ ایک اسکول کے قریب کیا گیا، جس سے اسکول کے بچوں میں افراتفری پھیلی اور خوف و پریشانی میں والدین اسکول پہنچ گئے۔ مزید برآں گوگل، مائیکروسافٹ اور ایمیزون جیسے بڑی ٹیکنالوجی اداروں پر طویل عرصے سے اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں تعاون کے الزامات لگتے رہے ہیں اور اب ایک اور بڑا پلیٹ فارم یوٹیوب بھی اس فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔امریکا میں بائیں بازو کے نمائندہ سمجھے جانے والے میڈیا گروپ دی انٹرسیپٹ کی رپورٹ کے مطابق گوگل کی ملکیت والے اس پلیٹ فارم نے خاموشی سے فلسطینی انسانی حقوق کی 3 بڑی تنظیموں کے اکاؤنٹس حذف کر دیے، جس کے نتیجے میں اسرائیلی تشدد کو دستاویز کرنے والی 700 سے زاید وڈیوز غائب ہوگئیں، یہ اقدام سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے عاد کردہ پابندیوں کے بعد کیا گیا۔