چوہدری شجاعت باڈی بلڈنگ فیڈریشن کی سرپرستی کے لیے تیار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پاکستان باڈی بلڈنگ فیڈریشن نے مجھے سرپرستی کا کہا، میں ہر مثبت اور تعمیری کام میں کردار کے لیے تیار ہوں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کھیلوں اور مثبت سرگرمیوں کی سرپرستی کی، 16 سال پاکستان کبڈی فیڈریشن کا صدر رہا، کبڈی کو روایتی کھیل سے نکال کر عالمی نوعیت کی گیم بنایا۔ چوہدری شجاعت کا کہنا ہے کہ میرے دور میں کبڈی فیڈریشن نے وزیراعظم کپ، سیف گیمز جیتیں، اب میرے بڑے بیٹے چوہدری شافع حسین کبڈی فیڈریشن کے صدر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کھیل کو کھیل رہنے دیا جائے تو نوجوان مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب ہوں گے، ہر ذمے دار شہری اور محب وطن پاکستانی کو کھیلوں کی سرپرستی کرنی چاہیے۔ حکومت کرکٹ کے ساتھ ہاکی، فٹبال، والی بال، ٹینس اور دیگر کھیلوں پر بھی توجہ دے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے، اقوام عالم ہمارا کردار تسلیم کر رہی ہیں، پاک سعودی دفاعی معاہدہ تاریخی کامیابی ہے، حکومت، فوج اور عوام مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ہم سب نے پاکستان کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کرنا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
27ویں ترمیم کو متنازع بنانے کی کوشش کی مذمت کرتا ہوں، طارق فضل چوہدری
وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے27ویں آئینی ترمیم کو متنازع بنانے کی کوشش کی مذمت کی ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہر دور میں انتخابات اور مینڈیٹ پر سوالات اٹھتے رہے ہیں، 2018ء کے انتخابات کو آر ٹی ایس کا الیکشن کہا گیا۔
وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی حکومت اسٹیبلشمنٹ کے بغیر چل ہی نہیں سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم ایوان میں پیش کی جاتی تو بہتر ہوتا اس پر بات ہوتی، پاکستان کے آئین میں ترمیم دو تہائی اکثریت سے ہوتی ہے۔
طارق فضل چوہدری نے مزید کہا کہ اسکولوں اور کالجز کے کنٹرول کی نہیں بلکہ نصاب کی بات کر رہے ہیں، کیا پاکستان میں یکساں نظام تعلیم کی ضرورت نہیں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ تمام چیزیں اتحادیوں کی مشاورت سے طے ہوں گی، آبادی اس وقت پاکستان کا بہت بڑا چیلنج ہے۔
چیئر مین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے27 ویں آئینی ترمیم وفاق کےلیے خطرہ اور پارلیمنٹ پر حملہ قرار دیا ہے۔
وفاقی وزیر پارلیمانی امور نے یہ بھی کہا کہ این ایف سی پر بھی مشاورت سے بات ہوگی، پی ٹی آئی آئےاور کمیٹیوں میں کردار ادا کرے، 27ویں آئینی ترمیم کو متنازع بنانے کی کوشش کی مذمت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آپ بتائیں خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف آپ کی پالیسی کیا ہے؟ صوبے میں اپنا قبلہ درست فرمائیں، آپ کے بیانات ریاست کے خلاف ہیں۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ افغان طالبان سے مطالبہ ہے کہ ٹی ٹی پی کی حمایت چھوڑ دیں، ہم پر امید ہیں کہ افغانستان سے بات چیت کامیاب ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا ایک طریقہ کار ہے، جیل مینوئل میں تمام تفصیل موجود ہے۔