13 سالہ افغان لڑکا طیارے کے پہیوں میں چھپ کر کابل سے دہلی پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
دنیا ایک بار پھر اس وقت حیران رہ گئی جب ایک 13 سالہ افغان لڑکا طیارے کے لینڈنگ گیئر (پہیوں) میں چھپ کر کابل سے نئی دہلی پہنچ گیا۔ یہ واقعہ اتوار کے روز پیش آیا جب افغانستان کی ایک نجی ایئرلائن RQ-4401 کی پرواز اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ ہوئی، اور عملے نے ایک بچے کو رن وے پر اکیلے گھومتے ہوئے دیکھا۔
کوئی ویزہ، کوئی پاسپورٹ نہیں — بس تجسس
ابتدائی تفتیش میں لڑکے نے بھارتی حکام کو بتایا کہ وہ محض تجسس کے باعث اس سفر پر نکلا۔ وہ ایران جانا چاہتا تھا، لیکن یہ بھی معلوم نہ تھا کہ جہاز کا رخ دہلی کی طرف ہے۔
لڑکا افغانستان کے شمالی شہر قندوز سے تعلق رکھتا ہے اور سکیورٹی فورسز کے مطابق، وہ بغیر کسی رکاوٹ کے کابل ایئرپورٹ میں داخل ہوا، مسافروں کے پیچھے پیچھے چلتے ہوئے جہاز تک پہنچا، اور طیارے کے پچھلے پہیوں کے کمپارٹمنٹ میں چھپ گیا۔
جان لیوا سفر – لیکن بچ گیا
ایسے سفر نہایت خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔ ہزاروں فٹ بلندی پر درجہ حرارت منفی میں چلا جاتا ہے، آکسیجن کی شدید کمی ہوتی ہے، اور جسم سن ہو جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، اکثر افراد جو طیارے کے پہیوں میں چھپ کر سفر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ یا تو دورانِ پرواز ہلاک ہو جاتے ہیں یا لینڈنگ کے وقت نیچے گر کر جان گنوا بیٹھتے ہیں۔ اس لڑکے کا زندہ بچ جانا ایک معجزہ سمجھا جا رہا ہے۔
بھارت سے واپس روانگی
بھارتی سکیورٹی فورسز نے لڑکے کو حراست میں لے کر کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی، اور بعد ازاں اسے اسی پرواز کے ذریعے واپس کابل بھیج دیا گیا۔
تفتیش کے دوران عملے کو اس کے پاس سے ایک چھوٹا سرخ آڈیو اسپیکر بھی ملا، جو شاید اس کا واحد سامان تھا۔
تحقیقات جاری
افغانستان کی سرحدی پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ آخر اتنی سخت سکیورٹی کے باوجود ایک کم عمر لڑکا ایئرپورٹ کی حدود میں کیسے داخل ہوا اور جہاز تک کیسے پہنچا؟
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
‘صرف کیش’، ڈیجیٹل پیمنٹ وصول نہ کرنے پر اسلام آباد کا معروف ریسٹورنٹ سیل
اسلام آباد کے ’کابل ریسٹورنٹ‘ کے خلاف شہریوں کی شکایات پر کارروائی کرتے ہوئے چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے سخت اقدام کرتے ہوئے ریسٹورنٹ کے اوپن ایریا کو سیل کر دیا ہے۔ اس اقدام کی بنیادی وجہ ریسٹورنٹ کی جانب سے ڈیجیٹل اور کیش لیس نظام اپنانے میں ناکامی اور شہریوں سے نقدی کی وصولی پر اصرار ہے۔
تفصیلات کے مطابق، کابل ریسٹورنٹ شہریوں سے ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی کرنے سے مسلسل انکار کرتا رہا اور نقد رقم کی ادائیگی پر زور دیتا رہا، جس سے ٹیکس کی شفافیت متاثر ہو رہی تھی۔
Kabul Restaurant open space sealed for not adhering to cashless SOPs.
Let’s move towards digitisation and cashless economy
Good work by MCI @dranamfatima @CDAthecapital @ShazaFK https://t.co/ygUGZ7WGWy pic.twitter.com/7PJVGtQMNi
— Muhammad Ali Randhawa (@RandhawaAli) November 7, 2025
حکومت کی ہدایت کے مطابق اسلام آباد کے تجارتی مراکز اور ریسٹورنٹس کو ڈیجیٹل اور کیش لیس نظام اپنانے کی پابندی کرنی ہے تاکہ ٹیکس شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم، کابل ریسٹورنٹ نے اس ہدایت کی مسلسل خلاف ورزی کی۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ میں صارف نے دعویٰ کیا تھا کہ جب انہوں نے ریسٹورنٹ کے مالک سے پوچھا کہ کارڈ کیوں نہیں لیا جاتا اور نقدی پر کیوں اصرار کیا جاتا ہے، تو مالک نے کہا کہ ’پھر پاکستان ہم سے ٹیکس لیتا ہے، ہم پاکستان کو ٹیکس کیوں دیں‘؟
میں پاکستان کو ٹیکس کیوں دوں؟
یہ مجھے کابل ریسٹورنٹ کے چلانے والوں میں سے ایک افغانی نے کہا۔ میرے لہجے سے اسکو لگا کہ میں خوست کا افغانی ہوں۔ لہذا جب میں نے پوچھا کہ کارڈ کیوں نہیں لیتے اور کیش پر کیوں اصرار کر رہے ہو تو اس نے کہا کہ 'پھر پاکستان ہم سے ٹیکس لیتا ہے۔ ہم پاکستان… pic.twitter.com/mh4E3MvTGN
— Shahid Khan (@BloggerShahid) November 6, 2025