ایشیا کپ فائنل میں پاک بھارت کپتانوں کا ٹرافی کے ساتھ فوٹو شوٹ منسوخ ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
ایشیا کپ 2025 میں پہلی بار پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان فائنل میچ کھیلا جائے گا جس کا کرکٹ شائقین کو بے صبری سے انتظار ہے۔ ٹورنامنٹ کا فائنل کل دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
جہاں پورا ایشیا کپ ٹورنامنٹ خاص طور پر پاکستان اور انڈیا کے میچز تنازعات سے بھرپور رہے، وہیں اب ایک اور تنازع سامنے آیا ہے کہ فائنل سے قبل دونوں ٹیموں کے درمیان تناؤ کے باعث کپتان ٹرافی کے ہمراہ روایتی فوٹو شوٹ نہیں کرائیں گے۔
نجی ٹی چینل جیو نیوز کے مطابق منتظمین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آج یعنی ہفتے کو ایسا کچھ نہیں ہورہا تاہم اتوار کو فائنل سے قبل اس سے متعلق حتمی فیصلہ ہوگا۔
اس سے قبل پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے کپتانوں نے ٹاس اور میچ کے اختتام پر ہاتھ ملانے سے گریز کیا تھا وہیں اب ممکن ہے دونوں کپتان فائنل سے قبل ٹرافی کے ساتھ فوٹو شوٹ نہیں کرائیں گے۔
خیال رہے پاکستانی ٹیم اپنے تیسرے اور بھارتی ٹیم نویں ٹائٹل کے لیے کل میدان میں اترے گی۔ بھارت نے گروپ اور سپر فور مرحلے میں پاکستان کو شکست دی تھی۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا آج رات 7 بجے پاکستانی وقت کے مطابق پریس کانفرنس کریں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ترکیے اور قطر کے مشکور ہیں، طالبان سے بات چیت کا امکان برقرار، وزیر دفاع خواجہ آصف کا عندیہ
افغان طالبان سے دوبارہ بات چیت کا عندیہ دیتے ہوئے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے دوست ممالک کی درخواست کو نظرانداز نہیں کرسکتا۔
جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ ترکیہ کی حکومت اور عوام پاکستان کے محسن ہیں، ترکیے کے وفد کی آمد ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکیہ اور قطر کا شکر گزار ہے جنہوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں ساتھ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے مذاکرات میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی ناگزیر ہے، بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف
وزیر دفاع نے کہا کہ اگر ہمارے دوست ممالک کو کوئی موقع یا امکان نظر آیا ہے اور وہ رابطہ کر رہے ہیں تو بات چیت ہوسکتی ہے۔
’اگر یہ ممالک کابل سے کسی پیش رفت کے بعد کوئی تجویز دے رہے ہیں تو ہم اپنے بھائیوں کو انکار نہیں کر سکتے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کی ذاتی دلچسپی کے بھی ہم قدردان ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان بمقابلہ افغان طالبان، مذاکرات ختم، نیا محاذ تیار، افغانستان کا مودی سے گٹھ جوڑ
خواجہ آصف کے مطابق طالبان ماضی میں زبانی طور پر کچھ باتوں کو مانتے تھے لیکن تحریری ضمانت دینے پر آمادہ نہیں تھے، جبکہ کابل کی حکومت اب بھی مکمل طور پر متحد نہیں ہے۔
خواجہ آصف نے اعتراف کیا کہ طالبان کے کابل پر قابض ہونے کے وقت دیا گیا ان کا بیان ’پچھتاوے‘ کا باعث ہے۔
آئینی ترمیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی متوقع ہے، جس میں وہ نکات شامل کیے جائیں گے جو پہلے رہ گئے تھے۔
مزید پڑھیں: دوحہ میں نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد پاکستان و افغانستان فوری جنگ بندی پر متفق
یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر اور ترکیہ میں مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں۔
تاہم افغان طالبان کی جانب سے تحریری ضمانت نہ دیے جانے کے باعث یہ مذاکرات کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی ترمیم افغانستان ترکیہ خواجہ آصف طالبان قطر کابل وزیر دفاع