data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی جانے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز شروع ہونے سے قبل دونوں ٹیموں کو انجریز کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ سیریز سے صرف ایک روز قبل ہی نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے اہم کھلاڑی زخمی ہوکر اسکواڈ سے باہر ہو کر میڈیکل نگرانی میں چلے گئے ہیں۔

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے مطابق بے اوول کے میدان میں پریکٹس کے دوران نوجوان آل راؤنڈر راچن رویندرا ایک ناخوشگوار واقعے کا شکار ہوگئے، راچن رویندرا باؤنڈری لائن پر کیچ پریکٹس کے دوران ہورڈنگ سے زور دار ٹکر کے نتیجے میں زخمی ہوئے اور ان کے چہرے پر چوٹ آئی۔

میڈیکل ٹیم کے مطابق راچن نے ابتدائی کنکشن ٹیسٹ کامیابی سے پاس کرلیا ہے، تاہم وہ فی الحال ٹیم کے ڈاکٹرز کی مسلسل نگرانی میں رہیں گے۔ یاد رہے کہ راچن رویندرا نیوزی لینڈ اسکواڈ کا حصہ ہیں اور ان کی دستیابی سیریز کے لیے نہایت اہم سمجھی جارہی ہے۔

ادھر آسٹریلوی ٹیم کو بھی بڑا دھچکا لگا ہے۔ آل راؤنڈر گلین میکسویل نیوزی لینڈ کے خلاف مکمل سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔ کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق نیٹ پریکٹس کے دوران میکسویل کی کلائی پر میچل اوون کی شاٹ لگی جس کے نتیجے میں ان کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

فریکچر کی تصدیق کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے فوری طور پر ان کے متبادل کے طور پر وکٹ کیپر بیٹر جوش فلپ کو اسکواڈ میں شامل کرلیا ہے۔ میکسویل کی غیر موجودگی آسٹریلوی بیٹنگ اور اسپن بولنگ دونوں شعبوں کے لیے بڑا خلا تصور کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ کل ماؤنٹ مونگانوئی کے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان یہ سیریز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں کے تناظر میں نہایت اہمیت کی حامل ہے، تاہم ابتدائی انجریز نے دونوں کیمپوں کو خاصی مشکل صورتحال سے دوچار کردیا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ کے راچن رویندرا ٹی ٹوئنٹی

پڑھیں:

آسٹریلوی حکومت نے افغان طالبان پر پابندیوں سے متعلق نیا فریم ورک تیار کرلیا

آسٹریلوی حکومت نے افغان طالبان حکومت پر نئی پابندیوں سے متعلق تجاویز پیش کی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی وزارت خارجہ اور تجارت نے اپنی خود مختار سینکشنز ریگولیشنز 2011 میں ترمیم کا مسودہ تیار کیا جو افغانستان پالیسیوں سے متعلق ہے۔ 

 

ان تجاویز میں شامل ہے کہ طالبان سے منسلک اشخاص یا اداروں کو پابندی کے دائرے میں لانے کے نئے معیار بنائے جائیں اور افغانستان کو اسلحہ یا اسلحے سے متعلق خدمات فراہم کرنے پر مکمل پابندی لگائی جائے۔ 

مزید یہ کہ صرف اسلحہ فروخت ہی نہیں بلکہ اسلحے کی مینٹیننس، کسٹم ورکس یا تربیتی خدمات دینا بھی ممنوع قرار دیا جائے۔

طالبان حکومت سے متعلق یہ اقدام اس بات کی واضح علامت ہے کہ آسٹریلیا طالبان حکومت کو پوری طرح جائز حکومت کے طور پر تسلیم نہیں کرتا اور ان پر سیاسی دباؤ بڑھانا چاہتا ہے۔

علاوہ ازیں ان پابندیوں کے نفاذ سے طالبان کو غیر قانونی ذرائع سے اسلحہ حاصل کرنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں جو ان کی فوجی اور سکیورٹی صلاحیتوں پر اثر ڈال سکتا ہے۔

واضح رہے کہ طالبان پہلے ہی بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر سفارتی علیحدگی کا سامنا کر رہے ہیں اور ایسے اقدامات ان کی مالی اور عملی صلاحیتوں کو مزید محدود کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز؛ زمبابوے کا پاکستان کو 148 رنز کا ہدف
  • آسٹریلوی حکومت نے افغان طالبان پر پابندیوں سے متعلق نیا فریم ورک تیار کرلیا
  • آسٹریلیا نے افغان طالبان حکومت پر نئی پابندیوں کی تجاویز پیش کر دیں
  • آسٹریلیا کی سنگین جرائم کے احتساب کیلئے طالبان کیخلاف نئی پابندیوں کی تجاویز
  • ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل قومی ٹیم کے کپتان سلمان آغا اہم بیان
  • پاک، سری لنکا اور زمبابوے، سہ ملکی ٹی 20 سیریز کا آغاز کل سے ہوگا
  • پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کے درمیان سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز کل سے ہوگا
  • اسلام آباد ائرپورٹ :تھائی لینڈ جانے والا مسافر آف لوڈ
  • پاپوا نیو گنی‘ لینڈ سلائیڈ نگ سے ہلاکتین 700 سے متجاوز
  • پاپوا نیو گنی‘ لینڈ سلائیڈ نگ سے ہلاکتوں میں مزید اضافہ