UrduPoint:
2025-11-19@06:12:42 GMT

غزہ: ’ٹرمپ امن معاہدہ‘ کا یو این چیف کی طرف سے خیرمقدم

اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT

غزہ: ’ٹرمپ امن معاہدہ‘ کا یو این چیف کی طرف سے خیرمقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے تمام فریقین سے اس پر عملدرآمد کی اپیل کی ہے۔

سیکرٹری جنرل کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ پائیدار امن معاہدے کے لیے عرب اور مسلمان ممالک کے اہم کردار کو سراہتے ہیں۔

7 اکتوبر کے حملوں کے بعد غزہ میں تباہ کن جنگ سے لوگوں کو پہنچنے والی بے پایاں تکالیف میں کمی لانا ترجیح ہونی چاہیے۔ Tweet URL

انہوں نے غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی، انسانی امداد کی بلارکاوٹ فراہمی اور تمام یرغمالیوں کی فوری و غیرمشروط رہائی کے مطالبے کو دہراتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ان اقدامات سے فلسطینی مسئلے کے دو ریاستی حل کو حقیقت بنانے کے لیے سازگار حالات جنم لیں گے۔

(جاری ہے)

بڑے پیمانے پر نقل مکانی

امریکہ کی جانب سے غزہ کے لیے پیش کردہ 20 نکاتی منصوبے نے جنگ بندی کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے اداروں کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی تکالیف میں کمی لانے کے لیے علاقے میں فوری امن قائم ہونا ضروری ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے ترجمان ریکارڈو پیریز نے جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ شہر میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں جبکہ موسم سرما کی آمد پر ان کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔

ان حالات میں فوری جنگ بندی اور بڑی مقدار میں انسانی امداد کی فراہمی ضروری ہو گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جنگ سے تباہ حال علاقے میں گرتے ہوئے درجہ حرارت کے نتیجے میں مختلف طرح کے مسائل جنم لیں گے جن میں بچوں اور خاندانوں کی صحت کو لاحق خطرات میں اضافہ ہو جائے گا۔

المواصی میں بدترین حالات

ترجمان نے بتایا کہ شمال سے جنوب کی جانب نقل مکانی کرنے والے لوگوں کی بیشتر تعداد ساحلی علاقے المواصی میں مقیم ہے جہاں عارضی خیمہ بستیوں میں انہیں بدترین حالات کا سامنا ہے۔

غزہ شہر سے کم از کم چار لاکھ افراد نے نقل مکانی کی ہے۔ پورے غزہ کا صرف 18 فیصد علاقہ ایسا ہے جہاں سے نقل مکانی کے احکامات نہیں دیے گئے یا اسے عسکری زون میں شامل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ یونیسف نے 11 ہزار خیمے اور ترپالیں تیار رکھی ہیں جنہیں اجازت ملتے ہی کسی بھی وقت غزہ میں بھیجا جا سکتا ہے۔ تاہم فی الوقت امداد پہنچانے کے لیے حالات سازگار نہیں ہیں۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے ترجمان جینز لائرکے نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد تقسیم کرنے میں بہت سی مشکلات درپیش ہیں۔ گزشتہ دنوں علاقے میں لائی گئی امدادی خوراک کی بدولت بڑے پیمانے پر کھانا تیار کرنے کے مراکز کو ضروری سازوسامان کی فراہمی ممکن ہو سکی ہے۔ گزشتہ اتوار کو غزہ بھر میں ایسے 137 مراکز کے ذریعے تقریباً 660,000 کھانے تیار اور تقسیم کیے گئے تھے۔

امدادی خوراک کی لوٹ مار

جینز لائرکے نے کہا ہے کہ امدادی ٹیموں کو امداد جمع اور تقسیم کرنے کی اجازت دینے کی صورت میں ہی زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ تاہم کبھی امدادی ٹیموں کو امدادی کارروائی کی اجازت مل جاتی ہے اور کبھی نہیں ملتی۔ بعض اوقات اسرائیل کی جانب سے سہولت کی عدم فراہمی اس کا سبب ہوتا ہے اور کبھی دیگر مسائل رکاوٹ بنتے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ حالیہ دنوں غزہ میں پہنچنے والی امدادی خوراک کا بڑا حصہ بھوک سے ستائے لوگوں یا مسلح گروہوں نے ٹرکوں سے اتار لیا۔

انہوں نے موجودہ صورتحال کو انتہائی ابتر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موثر، مربوط اور مکمل امدادی کارروائیاں دوبارہ شروع کرنے کے لیے جنگ بندی ضروری ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کے کی جانب سے نقل مکانی کہا ہے کہ کے لیے

پڑھیں:

مدینہ: بھارتی عمرہ زائرین کی بس آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی، 42 جاں بحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مدینہ منورہ: سعودی عرب میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے آنے والے بھارتی زائرین کی بس اور آئل ٹینکر کے تصادم کے نتیجے میں کم از کم 42 افراد ہلاک ہو گئے۔ واقعہ پیر کی صبح پیش آیا جب مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ جانے والے زائرین کی بس سڑک پر آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی، جس کے بعد دونوں گاڑیوں میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔

عرب میڈیا کے مطابق حادثے میں بس میں سوار مجموعی طور پر 42 سے 45 افراد زخمی اور جاں بحق ہوئے، جن میں 20 خواتین اور 11 بچے شامل تھے۔ بس میں سوار افراد بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد سے تعلق رکھتے تھے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی حکام نے فوری طور پر امدادی کارروائی شروع کی اور جائے حادثہ پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد اور آگ پر قابو پانے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق واقعے کی تازہ ترین صورتحال، اقدامات اور امدادی کارروائیوں کی تفصیلات سے باخبر رہنے کے لیے سیکرٹریٹ میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، جو متاثرین کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو بھی معلومات فراہم کرے گا۔

بھارتی سیاستدان اسد الدین اویسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اطلاعات کے مطابق حادثے میں 41 زائرین جاں بحق ہوئے ہیں، تاہم سعودی حکام کی جانب سے تاحال رسمی اعلان یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

یہ واقعہ عمرہ زائرین کے لیے انتہائی المناک ہے اور سعودی حکام نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ امدادی کارروائیوں میں تعاون کریں اور حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی اتھارٹی کا غزہ سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد کا بھرپور خیرمقدم
  • المجلس ویلفیئر گلگت کی جانب سے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان کی تقسیم
  • پاکستان نے غزہ کے مظلوموں کیلیے مزید 100 ٹن امدادی سامان روانہ کردیا
  • امریکی صدر کا سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا اعلان
  • ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں: پاکستان
  • بھارت نے ٹرمپ کے دباؤ میں امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا
  • مدینہ: بھارتی عمرہ زائرین کی بس آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی، 42 جاں بحق
  • روس سے کاروبار کرنے والا ملک سخت پابندیوں کا سامنا کرے گا، ٹرمپ
  • کانگو، کان کنوں کے وزن سے پل کان کے اوپر جا گرا، نیچے دب کر 43 افراد ہلاک
  • پاکستا ن اور بھارت کی بلائنڈ ویمن کرکٹ ٹیم نے ہاتھ ملایا اورایک دوسرے کا خیرمقدم کیا