بابا گرونانک کا جنم دن، پاکستان دنیا بھر سے آنے والے سکھوں کی میزبانی کیلئے تیار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
سِکھ برادری کے روحانی پیشوا بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جنم دن کی مرکزی تقریب 5 نومبر کو گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں منعقد ہو گی، جہاں پاکستان سمیت دنیا بھر سے یاتری حاضری دیں گے۔
اس حوالے سے متروکہ وقف املاک بورڈ کے زیر اہتمام ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس کی صدارت ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز ناصر مشتاق نے کی، جبکہ چیئرمین بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود چوہان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس میں پولیس، رینجرز، کسٹمز، امیگریشن، واپڈا اور ضلعی انتظامیہ سمیت متعلقہ اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ یاتریوں کو سیکورٹی، رہائش، سفری سہولیات اور طبی امداد کی فراہمی کے لیے جامع منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔
پاکستان نے بھارتی سکھ یاتریوں کو بھی تقریبات میں شرکت کی دعوت دی تھی، تاہم بھارت کی وزارت خارجہ نے 22 اگست 2025 کو اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے شہریوں کو پاکستان نہیں بھیجے گی۔
اس فیصلے کے باوجود پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہے گا اور ان کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گا۔
ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز ناصر مشتاق نے اجلاس کو بتایا کہ یاتریوں کی سہولت کے لیے نئی بسیں فراہم کی جائیں گی، جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں، واک تھرو گیٹس اور اضافی نفری کے ذریعے سیکورٹی کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہا ہے۔ واپڈا نے لوڈشیڈنگ کم سے کم رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور ہنگامی صورتحال میں جنریٹرز فراہم ہوں گے۔
سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ فرید اقبال نے اجلاس میں ہدایت کی کہ تمام ادارے یاتریوں کی آمد و رفت اور قیام کے حوالے سے اپنے انتظامات مقررہ وقت پر مکمل کریں تاکہ یہ مذہبی تقریب محفوظ اور شایانِ شان انداز میں منعقد ہو۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برازیل میں چیونٹیوں سے تیار منفرد پنیر: دنیا بھر میں موضوعِ بحث بن گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برازیل اپنی منفرد کھانوں اور ایجادات کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے، لیکن ایک ایسی ڈش بھی ہے جس نے سب کو حیران کر دیا ہے۔
یہ ہے پنیر جس میں ذائقے کو نکھارنے کے لیے خاص قسم کی چیونٹیاں شامل کی جاتی ہیں۔ بظاہر یہ خیال عجیب لگتا ہے مگر برازیل میں یہ ایک مقبول اور مہنگا گورمیٹ فوڈ سمجھا جاتا ہے۔
یہ پنیر عام گائے کے دودھ سے تیار کیا جاتا ہے، تاہم فرق اس وقت آتا ہے جب اس میں ایمیزون کے گھنے جنگلات سے لائی جانے والی مخصوص چیونٹیاں ملائی جاتی ہیں۔
ان چیونٹیوں کا ذائقہ لیموں اور تیز مصالحہ دار جڑی بوٹیوں جیسا ہوتا ہے، جو پنیر کے مزے کو ایک بالکل نیا رخ دیتا ہے۔ مقامی لوگ کہتے ہیں کہ چیونٹیوں کی خوشبو اور ان کی ہلکی سی کھٹاس پنیر کو منفرد اور مزیدار بنا دیتی ہے۔
یہ پنیر برازیل کے کچھ اعلیٰ درجے کے ریسٹورنٹس میں نہ صرف پیش کیا جاتا ہے بلکہ کافی مہنگے داموں فروخت بھی ہوتا ہے۔
مقامی کسان اور شیفز اسے اپنی ثقافت اور کھانوں کے ساتھ جڑی ایک انوکھی تجرباتی ڈش قرار دیتے ہیں۔ برازیلی ایکسپیریمینٹل کُزین کا مقصد روایتی اجزاء کو نئے اور حیران کن انداز میں دنیا کے سامنے لانا ہے، اور چیونٹیوں والا پنیر اسی روایت کی ایک نمایاں مثال ہے۔
عالمی سطح پر بھی اس پنیر نے شوقین افراد اور فوڈ کرٹکس کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ کئی لوگ اسے ایک نیا ذائقہ سمجھ کر آزمانے پر اصرار کرتے ہیں جبکہ کچھ کے نزدیک یہ محض ایک “فوڈی ایکسپیرینس” ہے جس کا مقصد لوگوں کو حیران کرنا ہے، تاہم ایک بات طے ہے کہ برازیل کی یہ ایجاد دنیا بھر کے کھانے پینے کے شوقین افراد کے لیے تجسس اور کشش کا باعث بن گئی ہے۔