Jasarat News:
2025-10-04@14:05:41 GMT

صمود فلوٹیلا پر اسرائیل کا دھاوا

اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251003-03-4

 

قاسم جمال

اسرائیلی بحریہ نے غزہ کی جانب جانے والے صمود فلوٹیلا کو گھیر کر اس پر دھاوا بول دیا اور صمود فلوٹیلا کی انچارچ گریٹا تھمبرک سمیت سیکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ صمود فلوٹیلا کے 44 ملکوں کے پانچ سو سے زائد مسافروں کو زبردستی اغوا کرنے کے بعد انہیں زبردستی اشدود بندرگاہ لے جایا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کرسٹو نے اسرائیلی کارروائی کی تصدیق کی ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا کی 40 سے زائد کشتیاں غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے امدادی سامان لے کر غزہ سے 60 کلو میٹر تک قریب پہنچ گئی تھیں تو اسرائیلی ڈرونزکی سرگرمیاں بیڑے کے اوپر اور اس کے ارد گرد بڑھ گئیں۔ فلوٹیلا انتظامیہ نے بتایا کہ وہ ہائی الرٹ پر ہیں۔ اسرائیلی بحریہ نے بھی یہاں دھاوا بول دیا۔ 12 سے زائد اسرائیلی کشتیوں اور بحریہ نے بدھ کی شب پاکستان وقت کے مطابق سوا گیارہ بجے کے قریب فلوٹیلا کی مرکزی کشتی الما پر دھاوا بول دیا۔ فلوٹیلاسے یوٹیوب پر براہ راست نشریات چلائی جا رہی تھی۔ حملے کے بعد نشریات کا رابطہ منقطع ہوگیا۔ اسرائیل کی جانب سے فلوٹیلا انتظامیہ سے کہا گیا وہ امداد غزہ کے بجائے اشدود بندرگاہ پر اتار دیں، تاہم فلوٹیلا منتظمین نے اسے مسترد کردیا اور کہا کہ ان کا اصل مقصد غزہ کا غیر قانونی اور غیر انسانی محاصرہ توڑنا ہے۔ پاکستان کے سابق سینیٹر اور جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما مشتاق احمد خان سمیت فلوٹیلا میں موجود مسافروں کو اسرائیل منتقل کیا گیا ہے اور دو دن کے اندر ان سب کو اٹلی واپس بھیج دیا جائے گا۔

بلاشبہ انسانی ہمدردی کے اس امدادی قافلہ کو اسرائیل کی جانب سے روکے جانا کھلی دہشت گردی ہے اور اسرائیل کا یہ بزدلانہ حملہ عالمی ضمیر کا امتحان بن گیا ہے۔ غزہ کا طویل بحران سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے اور اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے یہ بحران مزید شدت اختیار کرے گا۔ اسرائیل کی جانب سے فلوٹیلا کے امدادی مشن کی کشتیوں پر چڑھائی کے بعد اٹلی سمیت دیگر ملکوں میں اسرائیل کے ظلم و درندگی کے خلاف سخت احتجاج شروع ہوگیا ہے اور فلوٹیلا کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔ اٹلی کی سب سے بڑی مزدور یونین CGiL نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعہ کو اسرائیلی کارروائی کے خلاف ملک گیر ہڑتال کرے گی۔ رات ہوجانے کے باوجود مختلف اطالوی شہروں میں مظاہرے بھی شروع ہوگئے تھے۔ اس کے علاؤہ روم اور ناپولی سمیت کئی شہروں میں مظاہرین نے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر ٹرین سروس روک دی۔ اطالوی شہر جنیوا میں بندرگاہ کے ورکرز نے احتجاج کرتے ہوئے کام بند کردیا۔ پورا یورپ امڈ کر سڑکوں پر آگیا ہے۔ جرمن کے دارالحکومت برلن کے مرکزی ٹرین اسٹیشن کو بند کردیا گیا ہے۔ ترکی، بلجیم، اٹلی، جرمنی اور اسپین میں زبردست مظاہرے ہورہے ہیں۔ پاکستان میں بھی جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پرکراچی سے لیکر خیبر تک پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے۔ جس میں اسرائیل کی درندگی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔ فریڈم فلوٹیلا کو روکنے پر کولمبیا کے صدر نے اسرائیلی سفارتی عملے کو ملک بدر کردیا ہے۔ اسپین، اٹلی، یونان نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اس کے عوام کو جو اس قافلے میں شامل ہیں رتی برابر بھی نقصان نہیں ہونا چاہیے ورنہ اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

بے شک صمود فلوٹیلا اس وقت مزاحمت کی بہت بڑی علامت بن چکا ہے اور اس مزاحمت نے اسرائیل کو بری طرح بے نقاب کردیا ہے کہ وہ جس طرح بچوں کے دودھ اور زخمیوں کے لیے ادویات بھی غزہ تک پہنچنے نہیں دے رہا ہے۔ صمود فلوٹیلا پر حملہ انسانیت پر حملہ ہے۔ ایک طرف قحط، فاقے، بھوک اور انسانوں کا بہتا ہوا لہو ہے اور دوسری طرف دنیا کے مختلف علاقوں سے پرامن صمود فلوٹیلا جو کہ اہل غزہ کے لیے امداد لیکر آگے بڑھ رہا تھا لیکن سفاک اور ظالم درندہ صفت اسرائیل نے اس پر حملہ کیا جو کہ انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے۔ انسانیت، جمہوریت، انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کہاں ہیں؟ ٹرمپ کی محبت میں ڈوبے مسلم حکمران کہاں ہیں؟ اقوام متحدہ کے قوانین کیا صرف کمزور ملکوں کے لیے ہیں۔ دو سال سے اسرائیل نے غزہ پر ظلم و درندگی کی انتہا کی ہے 66 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں لیکن امت مسلمہ اب تک سوئی ہوئی ہے۔ امت مسلمہ کو اس وقت غیرت اور بیداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور انقلابی اقدامات کے ذریعے یہ بات ثابت کرنا ہوگی کہ ہم چند ہیں مگر قابل فخر ہیں۔ پاکستان سے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے علاؤہ پانچ دیگر افراد اور بھی ہیں جو صمود فلو ٹیلا میں شامل ہیں۔ حکومت پاکستان کو تمام گرفتار افراد کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور ایک ایٹمی ملک ہونے کے ناتے عالم اسلام کی قیادت کا حق ادا کرنا ہوگا تاکہ اسرائیل کو عالمی عدالت کے کٹہرے میں لا کر کھڑا کیا جاسکے اور اس پر مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کا مقدمہ چلایا جائے۔ قابض اسرائیل کو فلسطین سے مکمل طور پر بے دخل کیا جائے اور دو ریاست کے بجائے فلسطین مکمل طور پر مسلمانوں کے حوالے کیا جائے ورنہ پوری دنیا کا امن کسی بھی وقت داؤ پر لگ سکتا ہے۔ مسلمان قبلہ اوّل پر قبضہ کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے اور گریٹر اسرائیل منصوبہ کسی طور پر بھی کامیاب نہیں ہوگا۔

قاسم جمال.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صمود فلوٹیلا نے اسرائیل اسرائیل کی اسرائیل کو کی جانب کے خلاف کے لیے اور اس ہے اور گیا ہے

پڑھیں:

اسرائیل صمود فلوٹیلا سے گرفتار افراد کیخلاف کیا کارروائی کرے گا؛ حکام نے بتادیا

صمود فلوٹیلا کے قافلے میں 40 کشتیاں شامل ہیں جن میں دنیا بھر سے 500 سے زائد افراد سوار ہیں اور ان کی منزل غزہ میں محصور فلسطینیوں کو خوراک پہنچانا تھی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے ان کشتیوں کو غزہ پہنچنے سے پہلے ہی روک لیا اور 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔

حراست میں لیے گئے افراد میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد بھی شامل ہیں جو بطور رضاکار کشتی میں سوار تھے۔ دیگر اسیروں میں معروف سماجی کارکن، وکلا اور خواتین بھی شامل ہیں۔

Already several vessels of the Hamas-Sumud flotilla have been safely stopped and their passengers are being transferred to an Israeli port.
Greta and her friends are safe and healthy. pic.twitter.com/PA1ezier9s

— Israel Foreign Ministry (@IsraelMFA) October 1, 2025

اسرائیلی بحریہ کی مسلسل کارروائیوں کے باوجود گلوبل صمود فلوٹیلا کی 30 کشتیاں اب بھی اپنی منزل کی جانب بڑھ رہی ہیں اور اس وقت غزہ سے 85 کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔

تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گرفتار کیے گئے 200 سے زائد سماجی کارکنوں کے ساتھ اسرائیلی حکومت کیا کرنے جا رہی ہے۔

اسرائیلی حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ انتباہ کے باوجود غزہ کی ناکہ بندی کی خلاف ورزی پر ان افراد کو حراست میں لے کر اسرائیل کی سرزمین پر لایا جائے گا۔

          View this post on Instagram                      

A post shared by Global Sumud Flotilla (@globalsumudflotilla)

حکام کے بقول اسرائیل میں ضابطے کی کارروائی کے بعد ان افراد کو ان کے اپنے اپنے ملک بھیج دیا جائے گا۔

اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ کشتیوں کو روکنے اور گرفتاریوں کے عمل کے دوران فوجی نہایت نرمی سے پیش آٗئے اور کوئی غیر قانونی قدم نہیں اُٹھایا گیا۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ یہ امداد کسی بین الاقوامی تنظیم کے ذریعے بھی بھیجی جا سکتی تھی۔ اس کے لیے یہ راستہ چننا ہمارے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

UPDATE – OCTOBER 2ND, 3:20 GMT+3

30 boats still sailing strong on their way to Gaza, just 46 nautical miles away, despite the incessant aggressions from the Israeli occupation navy. #BreakTheSiege #FreePalestine #SailToGaza #GlobalMovementToGaza #glob… https://t.co/5vQjn0u0iS

— Global Sumud Flotilla (@gbsumudflotilla) October 2, 2025

اسرائیلی حکام نے الزام عائد کیا کہ گلوبل صمود فلوٹیلا میں سوار دانستہ یا غیر دانستہ طور پر  حماس کی مدد کرنے کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کئی یورپی اور عرب ممالک کے کارکنوں کی مشترکہ کاوش ہے، جو اسرائیل کی غزہ پر عائد سخت ناکہ بندی توڑنے کے لیے عالمی سطح پر سرگرم ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج کا دھاوا اقوام عالم کے منہ پر طمانچہ ہے: اختر ڈار
  • اسرائیل نے صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو بھی روک لیا
  • اسرائیل نے صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو بھی روک لیا، 500 کارکنان گرفتار
  • گلوبل صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو بھی اسرائیل نے قبضے میں لے لیا
  • ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ میں شامل آخری کشتی پر بھی اسرائیل کا قبضہ
  • اسرائیل صمود فلوٹیلا سے گرفتار افراد کیخلاف کیا کارروائی کرے گا؛ حکام نے بتادیا
  • صمود فلوٹیلا، اسیر انسانیت اور یومِ کپور کی گونج
  •  ’’صمود غزہ فلوٹیلا‘‘ پر اسرائیلی افواج کا دھاوا، پاکستان مذمت کرتاہے:وزیراعظم شہبازشریف
  • غزہ کیلئے امداد لے جانے والے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج کا دھاوا