صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت اور بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں، ثقلین علی جعفری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
اپنے مذمتی بیان میں اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر نے کہا کہ اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے فی الفور اسرائیلی مظالم کا نوٹس لیں، صمود فلوٹیلا کے تمام گرفتار شرکاء کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر ثقلین علی جعفری کا کہنا ہے کہ غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ’’صمود فلوٹیلا‘‘ پر اسرائیلی جارحیت اور بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اپنے مذمتی بیان میں ثقلین علی جعفری نے کہا کہ "صمود فلوٹیلا" کے قافلے پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے حملہ اور اس میں شریک عالمی شخصیات بالخصوص پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد اور دیگر رفقاء کو گرفتار کرنا ناصرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ عالمی قوانین کی کھلی توہین بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ انسانیت کی خدمت اور مظلوم فلسطینی عوام کے حق میں اٹھنے والی آواز کو دبانا اسرائیل اور اس کے سرپرستوں کے مکروہ عزائم کو آشکار کرتا ہے۔
ثقلین علی جعفری نے کہا کہ دنیا کے ضمیر کو جھنجوڑنے والے یہ افراد انسانیت کے سچے ہیرو ہیں، جن کی قربانیوں کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن مطالبہ کرتی ہے کہ اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے فی الفور اسرائیلی مظالم کا نوٹس لیں، تمام گرفتار شرکاء کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں اور فلسطینی عوام کو اُن کا حقِ آزادی دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں، فلسطین کی آزادی تک ہماری حمایت اور جدوجہد جاری رہے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ثقلین علی جعفری صمود فلوٹیلا نے کہا کہ
پڑھیں:
صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، وزیراعظم شہباز شریف سمیت عالمی رہنماوں کی مذمت
اسرائیل کی جانب سے غزہ کے لیے روانہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کے بعد عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی ہے۔
اس حملے میں اسرائیلی بحریہ نے 13 کشتیوں کو روک کر ان پر سوار کارکنوں کو حراست میں لے لیا، جن میں انسانی ہمدردی کے کارکن اور عالمی شخصیات شامل تھیں۔
پاکستان ’’صمود غزہ فلوٹیلا‘‘ پر اسرائیلی افواج کے بزدلانہ حملے کی شدید ترین مذمت کرتا ہے۔ اس فلوٹیلا میں 44 ممالک کے 450 سے زائد امدادی کارکن سوار تھے، جنہیں اسرائیلی افواج نے غیرقانونی طور پر حراست میں لے لیا ہے۔ ان بے لوث کارکنان کا واحد ’’جرم‘‘ یہ تھا کہ وہ بے کس اور مظلوم…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 2, 2025
پاکستانی اور ملائیشیائی ردعملپاکستان کے وزیراعظم نے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ فلوٹیلا کو بحفاظت غزہ پہنچنے دیا جائے اور تمام گرفتار کارکن فوری رہا کیے جائیں۔
Malaysia akan mengambil segala langkah yang sah dan berasaskan undang-undang bagi menuntut pertanggungjawaban rejim zionis, khususnya apabila warganegara kita terlibat. Keselamatan rakyat Malaysia menjadi keutamaan serta kita tidak akan sama sekali bungkam tatkala hak dan maruah… pic.twitter.com/brZ9c43m4G
— Anwar Ibrahim (@anwaribrahim) October 2, 2025
ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے بھی اسرائیل کے اس اقدام کو غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیا اور کہا کہ ان کا ملک ہر قانونی اور جائز طریقے سے اسرائیل کو جوابدہ بنانے کے اقدامات کرے گا، خاص طور پر اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے۔
عالمی تنظیموں کی مذمتاقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسیسکا البانیزے اور کولمبیا کے صدر گستاوا پیٹرو نے بھی فلوٹیلا پر حملے کی مذمت کی اور زور دیا کہ انسانی ہمدردی کی امداد کو پہنچنے سے نہیں روکا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی رکاوٹوں کے باوجود صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف رواں دواں
یاد رہے کہ فلوٹیلا کے ذریعے سینکڑوں کارکن اور امدادی سامان غزہ کی طرف روانہ ہوئے تھے تاکہ اسرائیل کی مسلط کردہ بحری ناکہ بندی کو عبور کر کے فلسطینی عوام تک انسانی ہمدردی کی امداد پہنچائی جا سکے۔
اسرائیل کا مؤقف ہے کہ یہ مشن اس کی قانونی ناکہ بندی کو توڑنے کی کوشش ہے، لیکن بین الاقوامی ماہرین کے مطابق امدادی کشتیوں کو روکا جانا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ عالمی دباؤ اور اسرائیلی کارروائی کے باوجود اپنے مشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ انوار ابراہیم پاکستان شہباز شریف صدر گستاوا پیٹرو صمود فلوٹیلا کولمبیا ملیشیا