اسرائیل ٹرمپ کو بھی کسی خاطر میں نہ لایا؛ غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری؛ مزید شہادتیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
اسرائیل نے صدر ٹرمپ کی واضح ہدایت کے باوجود غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس میں کم از کم 7 افراد شہید اور درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حملے اُس بیان کے فوری بعد ہوئے ہیں جس میں امریکی صدر نے اسرائیل سے غزہ پر بمباری فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے بتایا کہ غزہ شہر کے تفاح علاقے میں ایک گھر پر حملے میں 4 افراد ہلاک ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے۔
خان یونس کے ناصر اسپتال نے اطلاع دی کہ دو بچے ایک ڈرون حملے میں مارے گئے جو ایک عارضی کیمپ میں تھے جہاں بے گھر افراد رہ رہے تھے۔
اسرائیل کے اس حملے میں تقریباً 20 گھر تباہ ہوگئے۔ زیادہ تر افراد گھروں کے ملبے تلے دب کر شہید ہوئے۔ امدادی کاموں میں تاخیر اور مشکلات بھی شہادتوں میں اضافے کی وجہ ہیں۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ پر بمباری بند کردے تاکہ ہم اپنے یرغمالیوں کو جلد اور بحفاظت واپس لا سکیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ حماس مستحکم امن کے لیے تیار ہے اور اب اسرائیل کو بھی بمباری روک کر یرغمالیوں کی محفوظ واپسی ممکن بنانی چاہیے۔
مگر اس واضح ہدایت کے باوجود اسرائیل نے غزہ پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں یعنی عملی طور پر بمباری میں کمی نہیں آئی یا فوری ترک نہیں ہوئے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ پلان کے پہلے مرحلے پر عمل کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نے واشنگٹن میں 20 نکاتی غزی امن منصوبے پر دستخط کیے تھے جس پر بڑی حد تک حماس نے بھی رضامندی ظاہر کردی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیلی بمباری روک دے، حماس امن پر آمادہ ہے، صدر ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پر جاری بمباری فوری طور پر بند کرے تاکہ محصور فلسطینیوں کو ریلیف پہنچایا جا سکے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی ممکن ہو سکے۔
حماس کے مؤقف پر ردِعمل
ٹرمپ نے کہا کہ حماس کی جانب سے اس کے امن منصوبے کے کچھ حصے قبول کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ تنظیم پائیدار امن کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حماس کا ٹرمپ کے غزہ پلان پر جزوی اتفاق، مزید مذاکرات کی ضرورت پر زور
انہوں نے زور دیا کہ یہ موقع صرف غزہ ہی نہیں بلکہ پورے مشرقِ وسطیٰ میں برسوں سے مطلوب امن قائم کرنے کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔
مزید مذاکرات کا عندیہ
ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا اور ثالثی کرنے والے ممالک اس موقع کو غنیمت جانیں اور فریقین کو میز پر لا کر مستقل جنگ بندی کی راہ ہموار کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پیش رفت نہ ہوئی تو نتائج تباہ کن ہوں گے۔
Children are reportedly celebrating following Hamas’ positive response to Trump’s plan, along with Trump’s statement calling for an end to the war.#Trump #Hamas pic.twitter.com/fCyOlDvCr4
— Eng.Ibrahim Hamdan (@ibm_hmdn) October 3, 2025
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حماس نے ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کے بعض حصے قبول کر لیے ہیں لیکن ’بورڈ آف پیس‘ کے نام سے مجوزہ عالمی نگرانی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
دوسری طرف اسرائیل غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے جس میں ہزاروں فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکی صدر امن منصوبہ حماس صدر ٹرمپ