ایران؛ سیکیورٹی فورسز پر حملے پر 6 اور سُنّی عالم کے قتل پر 1 ملزم کو پھانسی دیدی گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
ایران میں آج دو الگ الگ مقدمات میں 7 ملزمان کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
ایرانی عدلیہ کی نیوز ایجنسی میزان کے مطابق 6 ملزمان کو صوبہ خوزستان کے شہر خورم میں پھانسی دی گئی۔
ان ملزمان پر الزام تھا کہ انھوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا تھا جس میں 4 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
ساتویں سمن محمدی خیاره ایک کرد تھا، جسے 2009 میں کردستان کے شہر سنندج میں پرو حکومت سنی عالم ماموستا شیخ الاسلام کے قتل کا مرتکب ٹھہرایا گیا۔
میزان نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ ان افراد کا اسرائیل سے تعلق تھا لیکن انسانی حقوق کے گروپ اس الزام پر شدید شکوک کا اظہار کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت اکثر اقلیتی علاقوں میں بغاوت یا احتجاج کو “غیر ملکی مداخلت” سے تعبیر کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
خیال رہے کہ ایران میں رواں برس اب تک ایک ہزار سے زائد افراد کو پھانسی دی چکی ہے جن میں زیادہ تر کو اسرائیلی جاسوس قرار دیا گیا تھا۔
ایران پر اسرائیل کے حملے میں متعدد اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور ایٹمی سائنسدانوں کے جاں بحق ہونے کے بعد سے کی گئی تفتیش میں متعدد شہریوں کو جاسوس پایا گیا۔
ان ایرانی شہریوں کو اسرائیل کو خفیہ اور حساس معلومات فراہم کرنے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پھانسی کی سزائیں دی گئیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس ایران میں 950 سے زائد جب کہ 2023 میں 850 سے زائد افراد کو پھانسی دی گئی تھی۔
ایران دنیا میں سعودی عرب اور چین کے ساتھ سب سے زیادہ پھانسی کی سزا دینے والا ملک ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پھانسی دی
پڑھیں:
سعودی عرب: 22 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین گرفتار
سعودی عرب(ویب ڈیسک) سعودی حکام نے ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی پر مزید 22 ہزار 156 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لے لیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ’6 سے 12 نومبر کے درمیان مجموعی طور پر 14 ہزار 27 افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار 781 کو غیر قانونی سرحد عبور کرنے کی کوشش اور 3 ہزار 348 کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش پر ایک ہزار 924 افراد کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، ان میں سے 62 فیصد ایتھوپین، 37 فیصد یمنی اور ایک فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 32 ایسے افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے ہمسایہ ملکوں میں داخل ہونے کی کوششوں میں مصروف تھے۔
رپورٹس کے مطابق سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 31 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر 30 ہزار 236 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں 28 ہزار 407 مرد اور ایک ہزار829 خواتین ہیں۔
واضح رہے سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔