پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر گئی اپنی ٹویٹ میں بھارت کی فوجی و سیاسی قیادت کے متنازع بیان کے جواب میں کہا ہے کہ حالیہ فیصلہ کن شکست (سکور 0-6) کے بعد اگر بھارت دوبارہ کوشش کرے گا تو اسکور ان شاءاللہ پہلے سے کہیں بہتر ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کے اشتعال انگیز بیانات پر تشویش، کسی بھی ایڈونچر کا بغیر ہچکچاہٹ سخت جواب دیں گے، افواج پاکستان کا ردعمل

انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ پاکستان ایک اللہ کے نام پر بنی ریاست ہے اور ہمارے محافظ اللہ کے سپاہی ہیں۔

آخر میں انہوں نے بھارت کے خلاف سخت تاثر دیتے ہوئے لکھا کہ اس دفعہ بھارت ان شاءاللہ اپنے طیاروں کے ملبے میں دفن ہوگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوج کے سربراہ جنرل اپیندرا دویدی نے پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آئندہ کوئی تنازعہ ہوا تو بھارت وہ صبر و ضبط نہیں دکھائے گا جو آپریشن سندور کے دوران دکھایا گیا تھا۔

سرگنگا نگر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کے عزم کو آزمانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے اور دہشت گردی کی سرپرستی فوری طور پر ختم کرنی چاہیے۔ اگلی بار بھارت ضبط کا مظاہرہ نہیں کرے گا، کارروائی ایسی ہوگی کہ پاکستان کو سوچنا پڑے گا کہ وہ دنیا کا حصہ رہنا چاہتا ہے یا نہیں۔

 بھارتی فوج کے سربراہ جنرل اپیندرا دویدی

انہوں نے کہا کہ اپریل 22 کے پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان کے اندر دہشت گردی کے ٹھکانوں پر کی گئی کارروائی نے پوری قوم پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ یہ جنگ صرف فوج کی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہے۔ سندور کے اسباق نے فوجیوں اور شہریوں دونوں کے حوصلے بلند کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: مودی کی پالیسیوں پر تنقید، سابق بھارتی آرمی چیف کا جنگ کے بجائے سفارتی حل پر زور

آپریشن کے حوالے سے انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے صرف دہشت گردوں کے اڈوں، تربیتی مراکز اور ان کے سرپرستوں کو نشانہ بنایا، کسی بے گناہ شہری کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔

دوسری طرف پاکستان نے بین الاقوامی میڈیا کو حالیہ تنازع میں بھارتی کارروائیوں سے عام شہریوں کی ہلاکت کے ثبوت پیش کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان جنرل اپیندرا دویدی خواجہ سعد رفیق.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت پاکستان خواجہ سعد رفیق

پڑھیں:

ججز کے استعفوں پر خوشی کے ڈھول پیٹنے کے بجائے فالٹ لائنز پُر کرنا مناسب عمل ہوگا: سعد رفیق

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد ججز کے مستعفی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ججز کے استعفے پاکستان میں آئین، انصاف، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والے ہر فرد کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔سوشل میڈیا پر خواجہ سعد رفیق نے ایک طویل پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے حال ہی میں اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے والے ججز سے متعلق گفتگو کی۔انہوں نے لکھا کہ جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس منصور علی شاہ سپریم کورٹ سے مستعفی ہوگئے، اب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا بھی استعفیٰ دیکر اس صف میں شامل ہوگئے ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے کہا جناب اطہر من اللّٰہ ججز بحالی تحریک کے دور جدوجہد کے دوران فرنٹ لائن کے ساتھی رہے، جج بننے کے بعد کبھی ان سے ملاقات ہوئی نہ ہی سامنا، میرے نزدیک وہ عدلیہ کے گنے چنے دیانتدار اور کھرے لوگوں میں سے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ کو بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شاندار کام کرتے دُور سے دیکھا، وہ بلاشبہ کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر اپنا کام کرتے ہیں، ایک زمانہ انکی قابلیت اور دیانتداری کا معترف ہے۔ایکس پر اپنے بیان میں رہنما مسلم لیگ ن نے لکھا اسی طرح جسٹس شمس محمود مرزا کا شمار لاہور ہائیکورٹ میں اچھی ساکھ کے حامل ججز میں کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مستعفی ہونے والے ججز کے عدالتی فیصلوں سے اختلاف اور ہمارے گلے شکوؤں سے قطع نظر ان جج صاحبان کی قابلیت اور عمومی انصاف پسندی کا میں ہمیشہ قائل رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جسٹس شمس محمود مرزا پر سلمان اکرم راجہ سے رشتہ داری کا الزام عائد کرنا بھی طفلانہ حرکت ہے، ہمارے علم کے مطابق رشتہ داری کبھی ان کے کام میں خلل انداز نہیں ہوئی۔سابق وفاقی وزیر نے لکھا صورتحال یہ ہے کہ کچھ عرصہ پیشتر بھی سپریم کورٹ کے دو تین ججز استعفے دے چکے ہیں لیکن اب مستعفی ہونیوالے ججز کے استعفوں کو پہلے استعفوں کے ساتھ ملانا یا جوڑنا ناانصافی ہوگا، ہمارے نزدیک عدالتی توازن کیلئے ان حضرات کا دم غنیمت تھا۔انہوں نے لکھا بطور ایک سیاسی کامریڈ مجھے ان جج صاحبان کے استعفوں پر دلی افسوس ہوا ہے، ججز کے تازہ ترین استعفوں کو دھڑے بندی کی سیاست کی عینک سے دیکھا جائے تو منظر سہانا دکھائی دیتا ہے لیکن غیرجانبدارانہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ استعفے پاکستان میں آئین، انصاف، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والے ہر فرد کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔ان کا کہنا ہے نظر آ رہا ہے کہ استعفوں کا یہ سلسلہ یہاں نہیں رُکے گا بلکہ عدلیہ سے ہوتا ہوا پارلیمنٹ تک جائے گا، لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ ہر مخالف کو پکڑا جا سکتا ہے نہ ہی ملک دشمن قرار دیا جاسکتا ہے۔خواجہ سعد رفیق نے لکھا ایک ذمہ دار ریاست معاملات کو ٹھنڈا رکھتی ہے، دشمنوں میں گھرا نیوکلیئر پاکستان آخر کہاں تک اور کب تک اندرونی محاذ آرائی کا متحمل ہوگا؟ دیرینہ تنازعات کے حل کیلئے نئے تنازعات کو جنم دینا دانشمندی نہیں کہلاتا؟ ان استعفوں پر خوشی کے ڈھول پیٹنے کے بجائے پیدا ہونیوالی فالٹ لائنز پُر کرنے کی فکر کرنا ہی مناسب عمل ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت دوبارہ پاکستان پر جنگ مسلط کرنے والا تھا، ٹرمپ نے تصدیق کردی
  • بھارتی ائرلائن کا چین سے پروازوں کا معاہدہ آئندہ برس شروع ہوگا
  • بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، سرحد پر ممکنہ حملے کا خدشہ ہے : خواجہ آصف
  • بھارتی آرمی چیف کا بیان نظرانداز نہیں کر سکتے، بھارت حملہ کر سکتا ہے: خواجہ آصف
  • بنوں، شہریوں پر حملے کی کوشش ناکام، فتن الخوارج کا دہشتگرد بارودی مواد نصب کرتے ہوئے ہلاک
  • فلسطین پر مؤقف اٹل، پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز؛ زمبابوے کا پاکستان کو 148 رنز کا ہدف
  • ججز کے استعفوں پر خوشی کے ڈھول پیٹنے کے بجائے فالٹ لائنز پُر کرنا مناسب عمل ہوگا: سعد رفیق
  • خودکش بمبار نے اسلام آباد کچہری سے قبل ایک اور مقام پر حملے کی کوشش کی‘ تحقیقات میں انکشاف
  • اسلام آباد اور وانا حملے، اب کسی قسم کی نرمی کی گنجائش نہیں، ایاز میمن موتی والا