Jasarat News:
2025-11-20@08:10:51 GMT

سیاحت کے عالمی دن پر PHWFکی نیشنل کانفرنس

اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان دنیا کی پانچ بلند ترین چوٹیوں کے ساتھ بھرپور سیاحتی مقامات رکھتا ہے، جو ان علاقوں کے عوام کے لیے خاص طور پر سیاحتی شعبوں میں نوجوانوں کے لیے اہم اقتصادی مواقع فراہم کرتا ہے۔ تاہم، سیاحت کو پائیدار اور اخلاقی ہونا چاہیے۔ یہ بات آئی یوایف پاکستان کوآرڈینٹینگ کونسل کے جنرل سیکرٹری قمرالحسن نے کہی۔ وہ منگورہ، سوات میں سیاحت کے عالمی دن کے موقع پر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، جو سوات سرینا ہوٹل ایمپلائز یونین، سوات اسمال ہوٹل ورکرز ایسوسی ایشن اور پاکستان ہوٹل ورکرز فیڈریشن کے اشتراک سے منعقد ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ناکافی بنیادی ڈھانچہ اور لیبر قوانین کے نفاذ کا ناقص نظام نوجوانوں کو بنیادی حقوق، سماجی تحفظ اور ضرورت کے مطابق اجرتوں سے محروم رکھتا ہے۔ سیاحتی شعبہ کے محنت کشوں کی غالب تعداد انفارمل شعبہ سے تعلق رکھتی ہے جس کے باعث انہیں ٹریڈ یونین سازی میں دشواری ہے۔ اس شعبہ کے محنت کشوں کو تربیت کی سخت ضرورت ہے تاکہ وہ زیادہ بہتر خدمات دے سکیں۔
پاکستان ہوٹل ورکرز فیڈریشن کے صدر ناصر امان سندھو نے اپنے خطاب میں کہا کہ سوات میں چھوٹے ہوٹلز اور ریسٹورنٹ میں کام کرنے والے محنت کش اپنے بنیادی اور قانونی حقوق سے محروم ہیں۔ ان سے 10سے 12گھنٹے غیر محفوظ حالات میں کام لیا جاتا ہے، کم از کم اجرت نہیں ملتی، سوشل سیکورٹی اور ای او بی آئی میں رجسٹریشن نہیں ہوتی۔ وقت آگیا ہے کہ اب یہ صورتحال تبدیل ہو۔
پاکستان فوڈ ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری خائستہ رحمان نے بنیادی ڈھانچے کی بہتری میں کمی کی حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی، اور سیاحت کے فروغ کے لیے حکومتی شعبے کی جانب سے عالمی سیاحت کے دن کے موقع پر کوئی تقریب منعقد نہ کرنے کا ذکر کیا، جو سیاحت کو فروغ دینے میں عدم دلچسپی ظاہر کرتا ہے۔
سوات پریس کلب کے صدر محمد نیاز نے یکجہتی کا اظہار کیا، اور مزدور طبقے کے حقوق کے لیے مسلسل صحافتی تعاون کا وعدہ کیا۔
دیگر مقررین میں محمد امین، عصمت اللہ خان اور نصراللہ شامل تھے، جو سوات اور پشاور اسمال ہوٹلز ورکرز ایسوسی ایشنز کے رہنما ہیں۔ نظامت کے فرائض پاکستان فوڈ ورکرز فیڈریشن کے سفیر مغل نے انجام دیے۔
کانفرنس کا اعلامیہ:
یہ کانفرنس سوات سرینا ہوٹل ایمپلائز یونین اور سوات اسمال ہوٹل ورکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پاکستان ہوٹلز، ریسٹورنٹس، کیٹرنگ، ٹورزم، کلبز اور الائیڈ ورکرز فیڈریشن کے تعاون سے منعقد کی گئی ہے۔ یہ فیڈریشن پاکستان میں ہوٹل، ریسٹورنٹ اور سیاحتی شعبے کے کارکنوں کی نمائندگی کرنے والا واحد قومی تنظیم ہے۔
کانفرنس کا یہ پختہ یقین ہے کہ پاکستان کا سیاحتی شعبہ ہماری قومی معیشت کے لیے ایک تبدیلی لانے والی قوت بننے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی طاقت کا بہترین استعمال کرتے ہوئے، ہم مالی آمدنی میں نمایاں اضافہ کر سکتے ہیں، کاروباری مواقع پیدا کر سکتے ہیں، اپنے نوجوان کارکنوں کے لیے اہم ملازمت کے مواقع تخلیق کر سکتے ہیں، کمیونٹیز کی معاش بہتر بنا سکتے ہیں، غربت کا خاتمہ کر سکتے ہیں اور سماجی بااختیاری پیدا کر سکتے ہیں۔ اگرچہ سیاحت کاروبار کی تخلیق کا ایک طاقتور انجن ہے، لیکن اس کی حقیقی کامیابی اور طویل مدتی استحکام کا انحصار پائیداری کی بنیاد قائم کرنے اور اس کی افرادی قوت، خاص طور پر نوجوان کارکنوں کے احترام پر ہے جو اس صنعت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔
کانفرنس یہ سمجھتی ہے کہ ایک ترقی یافتہ سیاحتی شعبہ وہ ہے جہاں ہر کارکن، خاص طور پر وہ نوجوان مرد و خواتین جو ہماری مہمان نوازی کے سفیر ہیں، ان کے ساتھ عزت اور احترام کا سلوک کیا جائے۔ ہمیں ایک ایسا مثالی ماڈل بنانا چاہیے جہاں کاروباری کامیابی اور کارکن کی فلاح و بہبود لازم و ملزوم ہوں۔ لہٰذا یہ ضروری ہے کہ اس شعبے کی ترقی کو اخلاقی طریقے سے منظم کیا جائے۔ کاروبار پائیدار ہونا چاہیے اور کارکنوں کے بنیادی حقوق کی ضمانت اور حفاظت ہونی چاہیے۔ جس میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:
محنت کشوں کے بنیادی حقوق:
کام کی جگہ پر احترام اور عزت کا حق۔ ٹریڈ یونین بنانے اور اس میں شامل ہونے کا حق۔ ملازمت کی منصفانہ شرائط پر بات چیت کے لیے اجتماعی سودے بازی کا حق۔ بہترین معیار زندگی کے لیے مناسب تنخواہ کا حق۔محفوظ اور خطرات سے پاک کام کی جگہ کا حق۔مستحکم ملازمت کا حق جو سلامتی اور استحکام فراہم کرے۔
پاکستان میں ایک حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ اور عالمی معیار کا سیاحتی شعبہ صرف سماجی انصاف اور معقول کام کے اصولوں پر ہی بنایا جا سکتا ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہماری اقتصادی ترقی سے سب کو فائدہ ہو، خاص طور پر ان نوجوان کارکنوں کو جن کی محنت سے یہ سب کچھ ممکن ہوتا ہے۔
اس عالمی سیاحت کے دن پر، کانفرنس پالیسی ساز حضرات سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ کارکنوں کے حقوق کے لیے مضبوط قوانین بنائیں اور ان پر عمل درآمد کرائیں۔ ہم سرمایہ کاروں اور کاروباری مالکان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اخلاقی طریقوں کو اپنے کاروباری ماڈل کی بنیاد کے طور پر اپنائیں۔ ہم اپنے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا عہد کرتے ہیں کہ وہ اپنے حقوق کو جانیں اور ان کا مطالبہ کریں۔
آئیے مل کر پاکستان میں ایک عالمی معیار کی سیاحتی صنعت بنانے اور فروغ دینے کے لیے کام کریں ، ایک ایسی صنعت جو نہ صرف کاروبار کے لیے منافع بخش اور سیاحوں کے لیے لطف اندوز ہو، بلکہ ان لوگوں کے لیے بھی فخر، خوشحالی اور انصاف کا ذریعہ ہو جو اسے ممکن بناتے ہیں۔

 

ویب ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ورکرز فیڈریشن کے سیاحتی شعبہ کر سکتے ہیں ہوٹل ورکرز کارکنوں کے سیاحت کے اور اس کے لیے

پڑھیں:

جاپان کا پاکستان کے انسدادِ پولیو پروگرام کیلیے 3.5 ملین ڈالر گرانٹ کا اعلان

جاپان نے 24 لاکھ سے زائد پولیو ویکسین کی خوراکیں خریدنے کے لیے بڑی فنڈنگ کا اعلان کیا ہے۔

نیشنل ای او سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گرانٹ سے متعلق معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب اسلام آباد میں ہوئی۔

تقریب میں جاپان اور یونیسیف کے نمائندوں نے معاہدے پر دستخط کیے۔

نیشنل ای او سی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس گرانٹ سے پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور گزشتہ کامیابیوں کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

قومی ادارے نیشنل ای او سی کے بیان میں بتایا گیا کہ پاکستان اس وقت دنیا کے صرف اُن دو ممالک میں سے ایک ہے جہاں پولیو وائرس اب بھی موجود ہے۔

نیشنل ای او سی کے بقول رواں برس اب تک پولیو کے 30 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جس پر ہنگامی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیو کے خاتمے کے لیے مشترکہ اور مربوط حکمتِ عملی پر تیزی سے عمل جاری ہے۔

وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو عائشہ رضا فاروق نے پولیو کے خاتمے کے لیے جاپان کے مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ شراکت داری صرف مالی امداد نہیں بلکہ اس سے بڑھ کر یکجہتی اور مشترکہ مقصد کی علامت بھی ہے۔

وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو نے کہا کہ ویکسین کی ہر خوراک پاکستان کو پولیو سے پاک ملک کے ہدف کے مزید قریب لے آتی ہے۔

دوسری جانب پاکستان میں تعینات جاپان کے سفیر نے پاکستان کی صحت عامہ کی ترجیحات کے لیے اپنے طویل المدتی عزم کا اعادہ کیا ہے۔

ادھر یونیسف کے نمائندہ برائے پاکستان، پرنیلا آئیرنسائیڈ نے جاپان کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس امداد سے پاکستان کے ہر بچے تک ویکسین پہنچانے میں مدد ملے گی۔

خیال رہے کہ جاپان 1996 سے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے دیرینہ شراکت دار ہے جس نے پولیو کے خلاف جنگ میں 245 ملین ڈالر سے زائد کی گرانٹس اور قرضے فراہم کیے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج بچوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
  • عالمی یومِ اطفال 2025: صدرِ مملکت اور وزیراعظم کا بچوں کے حقوق کے تحفظ اور معیاری تعلیم کی فراہمی پر زور
  • عالمی یومِ اطفال، وزیراعظم شہباز شریف کا بچوں کے حقوق اور تعلیم پر خصوصی پیغام
  • تعلیم، تحفظ اور نشوونما بچوں کا بنیادی حق، وزیر اظم کا عالمی چلڈرن ڈے پر خصوصی پیغام
  • ڈیجیٹل قبرستان
  • نیشنل گیمز کیلئے 18 کروڑ روپے مالیت کے آلات پاکستان پہنچ گئے
  • سوات قومی جرگہ کا دسمبر میں لویہ جرگہ بلانے کا عندیہ
  • جاپان کا پاکستان کے انسدادِ پولیو پروگرام کیلیے 3.5 ملین ڈالر گرانٹ کا اعلان
  • عالمی خلائی کانفرنس: سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت پر عالمی سطح کے تبادلے کا آغاز
  • پاکستان کی میزبانی میں عالمی خلائی کانفرنس 2025 کا انعقاد