کیا کنٹریکٹ پر بھارتی ملازمین مستقل ہو پائیں گے ؟ حکومت نے نیا قانون بنا لیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
پنجاب حکومت نےمحکمہ صحت و دیگر سرکاری محکموں میں ملازمین کی مستقلی کے حوالے سے نیا فیصلہ کرلیا ہے۔نئے فیصلے سے سرکاری خزانہ پر تنخواہوں اور پنشن کا بوجھ کم ہو گا۔ ، پنجاب حکومت نے کنٹریکٹ پر بھرتی ملازمین کو مستقل کرنے والا قانون منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پنجاب میں اب کوئی بھی ملازم اس قانون کے تحت مستقل نہیں ہو سکے گا ۔پنجاب ریگولیشن آف سروس ایکٹ 2019 کو منسوخ کرنے کی منظوری دیدی، پنجاب حکومت مستقبل میں بنیادی تنخواہ کی بنیاد پر کنٹریکٹ پر بھرتی نہیں کرے گی ۔کنٹریکٹ ملازمین آئندہ یکمشت تنخواہ کی بنیاد پر بھرتی ہونگے ۔ کنٹریکٹ ملازمین ریگولر نہ کرنے سے سرکاری خزانہ پر تنخواہوں اور پنشن کا بوجھ کم ہو گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کی تعلیمی اداروں میں سیکس آفینڈرز ویریفکیشن کی تجویز
لاہور (نیوز ڈیسک) پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے تعلیمی اداروں میں بچوں کے تحفظ کیلئے سیکس آفینڈرز ویریفکیشن کی تجویز دے دی۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے تعلیمی اداروں میں بھرتی سے قبل سیکس آفینڈرز رجسٹر سے تصدیق کیلئے 2 صفحات پر مشتمل مراسلہ سیکرٹری پراسیکیوشن کو بھجوا دیا۔
مراسلے میں کہا گیا کہ تعلیمی اداروں میں فیکلٹی اور سٹاف کی بھرتی سے پہلے سیکس آفینڈر ریکارڈ سے جانچ ضروری ہے، نادرا کا سیکس آفینڈرز رجسٹر تعلیمی اداروں میں بچوں حفاظت کیلئے مؤثر ٹول ہے، بچوں کی حفاظت کیلئے موجودہ بھرتی نظام میں بڑا خلا موجود ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کے مطابق تعلیمی اداروں میں موجودہ بیک گراؤنڈ چیکس سے جنسی جرائم کا سابقہ ریکارڈ سامنے نہیں آتا، سیکس آفینڈرز کی بھرتی پورے تعلیمی ادارے کیلئے خطرہ بن سکتی ہے، محکمہ قانون و انصاف سیکس آفینڈر رجسٹر تک رسائی کے لئے میکانزم بنائے، تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کیلئے سیکس آفینڈر ویریفکیشن لازمی قرار دی جائے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا کہ بھرتی سے قبل اور موجودہ ملازمین کی بھی نادرا کے سیکس آفینڈر رجسٹر سے لازمی تصدیق کی جائے، نئی پالیسی سے تعلیمی اداروں میں بچوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے گا۔