ملک بھر میں حالیہ سیلابی تباہی نے لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ اس بحران کے تناظر میں، وفاقی حکومت اور متعلقہ صوبائی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بروقت اور شفاف امداد فراہم کریں۔ سیلاب متاثرین کی امداد کے معاملے پر سیاسی گرما گرمی بھی بڑھ گئی ہے۔

پنجاب اور سندھ حکومت نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کرتے ہوئے ایک دوسرے کو مناظرے کا چیلنج دیا ہے، جس پر دونوں حکومتوں نے چیلنج قبول تو کرلیا ہے تاہم ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہو سکا ہے کہ مناظرہ کب اور کہاں ہوگا؟

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان

سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان کشیدگی آئے روز بڑھتی جا رہی ہے اور دونوں حکومتوں کے ترجمان ایک دوسرے پر وار کر رہے ہیں اور مناظرے کے چیلنج کر رہے ہیں، مناظروں کے چیلنج کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا کہ جب پی پی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے گزشتہ ہفتے ایک مارننگ شو میں پنجاب حکومت کی کارکردگی کو نشانہ بنایا اور سندھ اور پنجاب حکومتوں کی کارکردگی کے موازنے کا چیلنج دیا جس پر 2 اکتوبر کو پی پی رہنما شرمیلا فاروقی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت عظمیٰ بخاری نے مناظرے کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی شوق سے مناظرہ کرے ہم تیار ہیں۔

ترجمان پنجاب حکومت عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے شفاف اور منظم طریقہ کار اپنایا ہے۔ امدادی رقوم کے تمام ریکارڈ موجود ہیں، اور ہم ہر فورم پر حساب دینے کو تیار ہیں۔ جو لوگ سیاست چمکانے کے لیے متاثرین کے دکھوں کا استعمال کر رہے ہیں، وہ دراصل ان کے دشمن ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کا سروے تیزی سے جاری، ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے ن لیگ کی صوبائی قیادت کو مناظرے کا چیلنج دے دیا اور کہا کہ پنجاب حکومت کو اپنے اعلانات اور دعوؤں کے ثبوت لانے ہوں گے۔ صرف تقریروں سے حقائق نہیں چھپائے جا سکتے۔ عوام خود دیکھ رہے ہیں کہ کتنے لوگ آج بھی خیموں میں زندگی گزار رہے ہیں۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے گزشتہ روز ہی شرجیل انعام میمن کا مناظرے کا چیلنج بھی قبول کر لیا اور کہا کہ مناظرے کی جگہ اور وقت کا تعین آپ نے کرنا ہے، مناظرے کے لیے اپنی پسند کی جگہ اور وقت دیں لیکن مناظرے کے لیے خود آئیے گا کسی پراکسی کے پیچھے نہ چھپیے گا۔

مزید پڑھیں: سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو استعمال نہ کرنا غفلت ہوگی، آصفہ بھٹو

دوسری جانب چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے ترجمان اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پنجاب حکومت بیان بازی نہ کرے سیلاب متاثرین کی مدد کرے، پنجاب حکومت سے مناظرے کے لیے تیار ہوں، یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ خدمت کا ہے۔ اگر پنجاب حکومت واقعی شفافیت پر یقین رکھتی ہے تو وہ مناظرے کے بجائے امدادی کاموں کے آڈٹ کے لیے آزاد کمیشن تشکیل دے۔

مناظرے کے وقت اور مقام کا تعین فی الحال تو نہیں کیا گیا البتہ متعدد بار مخالفین کے مناظروں کے چیلنج قبول کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ کے سیلاب متاثرین کو کہاں آباد کیا جا رہا ہے؟

سیاسی تجزیہ کار انصار عباسی کا کہنا ہے کہ سندھ اور پنجاب حکومتوں کے ترجمان جو باتیں کر رہے ہیں وہ صرف میڈیا کی ہی زینت ہیں، یہ ایک حقیقت ہے کہ دونوں جماعتوں کی ایک دوسرے کو سپورٹ کے بغیر وفاقی حکومت کا قیام ممکن نہیں تھا، میرا خیال ہے کہ یہ کشیدگی جلد ختم ہو جائے گی، پیپلز پارٹی چونکہ پنجاب میں اپنے سیاسی سفر کو پھر سے شروع کرنا چاہتی ہے اور پنجاب میں مقبولیت چاہتی ہے اس لیے اس طرح کے بیانات دیے جا رہے ہیں، میرے خیال ہے کہ یہ مناظرے کے چیلنج اور ایک دوسرے پر تنقید صرف بیانات کی حد تک ہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب حکومت سندھ حکومت سیلاب سیلاب متاثرین مناظرہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پنجاب حکومت سندھ حکومت سیلاب سیلاب متاثرین سیلاب متاثرین کی مناظرے کا چیلنج پنجاب حکومت مزید پڑھیں کر رہے ہیں اور پنجاب مناظرے کے ایک دوسرے کہ پنجاب کے چیلنج اور کہا کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

پنجاب حکومت سے مناظرے کیلئے تیار ہوں، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب

میڈیا سے گفتگو میں میئر کراچی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو گُل دستہ بھجوانا چاہتا ہوں اور کہنا چاہتا ہوں کہ اطمینان رکھیں مشکلات آتی رہتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت سے مناظرے کیلئے تیار ہوں۔ کراچی کے سفاری پارک میں میڈیا سے گفتگو میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ لگتا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے پنجاب حکومت دباؤ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو گُل دستہ بھجوانا چاہتا ہوں اور کہنا چاہتا ہوں کہ اطمینان رکھیں مشکلات آتی رہتی ہیں۔ میئر کراچی نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ سیاسی ٹمپریچر کم رہے، پنجاب حکومت بیان بازی کے بجائے سیلاب متاثرین کی مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے مزے ہیں، ان کو مشکل وقت بہت کم دیکھنے کو ملتا ہے، اب جب مشکل وقت آیا ہے تو اطمینان کریں اور ہمت سے کام لیں۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بعد معاشی استحکام آ رہا ہے، ہم اسے خراب کرنا نہیں چاہتے، بیان بازی غیر مناسب ہے، پیپلز پارٹی نے کوئی بیان بازی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی اور ایس یو ٹی میں بڑی تعداد میں پنجاب سے لوگ علاج کیلئے آ رہے ہیں، اس وقت پنجاب کے کسانوں کو پریشانی لاحق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کا بڑا اعلان: سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف پیکج، 17 اکتوبر سے امدادی چیک تقسیم ہوں گے
  • سندھ میں پانی کی کمی دہائیوں سے ہے: سعید غنی
  • پنجاب حکومت سے مناظرے کیلئے تیار ہوں، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب
  • سیاسی لڑائی بعد میں لڑیں گے ابھی پنجاب کے سیلاب متاثرین کی مدد ضروری ہے، ترجمان پیپلزپارٹی
  • پنجاب حکومت سے مناظرے کیلئے تیار ہوں: میئر کراچی
  • پنجاب حکومت سیلاب زدگان کی امداد سامنےلائے،پی پی
  • پنجاب حکومت سیلاب زدگان کی گئی امداد سامنے لائے،پیپلزپارٹی
  • اپنے صوبوں سے بے خبر لوگ پنجاب پر تنقید کرنے آجاتے ہیں: عظمیٰ بخاری 
  • سیلاب متاثرین کا سروے جاری، 81 ہزار افراد کا ڈیٹا جمع