قدرتی آفت پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، اعظم نذیر تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ کہ سفارتی محاذ پر پاکستان کو بڑی کامیابیاں ملیں، پی ٹی آئی کی حکومت نے ملک کو سفارتی تنہائی کا شکار کیا، خیبر پختونخوا ہو یا پنجاب متاثرین کی مدد کے لیے سب کو آگے آنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قدرتی آفت پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ علی ظفر کو 16 منٹ سنا ہے اب ہمیں بھی سنا جائے، ریسکیو 1122 کی امدادی سرگرمیاں قابل ستائش ہیں، سیلاب متاثرہ علاقوں میں بہترین طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔
اُنہوں ںے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بڑی تعداد میں مویشیوں کو بھی ریسکیو کیا گیا، یہ کہہ رہے ہیں اکانومی وینٹی لیٹر پر ہے، پوری دنیا معاشی ترقی کا اعتراف کررہی ہے، آج پوری دنیا میں پاکستان کو عزت مل رہی ہے ان کا تو کوئی فون بھی نہیں سنتا تھا۔ اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سفارتی محاذ پر پاکستان کو بڑی کامیابیاں ملیں، پی ٹی آئی کی حکومت نے ملک کو سفارتی تنہائی کا شکار کیا، خیبر پختونخوا ہو یا پنجاب متاثرین کی مدد کے لیے سب کو آگے آنا چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ
پڑھیں:
پاکستان کو کسی صورت فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے، حافظ نعیم الرحمان
تصویر بشکریہ، حافظ نعیم الرحمان فیس بکامیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کو کسی صورت بھی فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو اسرائیل کے معاملے میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح والی پوزیشن پر رہنا چاہیے کہ اُسے تسلیم نہیں کریں گے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے موقف پر پوری قوم یکجا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو صرف ایک فلسطین کی آزاد ریاست کی بات کرنی چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ پاکستان کو کسی بھی صورت فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے، کوئی بھی فوج غزہ نہیں جانی چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اہل فلسطین کو یہ اس فوج سے لڑوائیں گے، جو کام اسرائیل کر رہا ہے، وہ کام ہم کیوں کریں؟
امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ حماس، فلسطینی اتھارٹی سمیت تمام گروپوں کا اتفاق ہے کہ غزہ کے اندر کوئی بھی فورس باہر کی نہیں آنی چاہیے، مذاکرات کرانے والے ممالک بھی سمجھتے ہیں یہ کام نہیں ہونا چاہیے۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ( یو این) کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کی گئی۔
یو این کی سلامتی کونسل میں قرارداد کے حق میں 14 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، روس اور چین نے ووٹنگ عمل میں حصہ نہیں لیا۔
اس دوران فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ کےلیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور قرارداد اور بین الاقوامی فورس کی تعیناتی کے منصوبے کو مسترد کیا ہے۔