data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے اہم پیش رفت ہو رہی ہے اور امید ہے کہ اس سلسلے میں جلد معاہدہ طے پا جائے گا۔

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حماس بعض انتہائی اہم نکات پر رضامند ہو رہی ہے، جو ایک مثبت قدم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر کے ممالک نے غزہ کے امن منصوبے کا خیرمقدم کیا ہے، اور اس حوالے سے ان کی ترک صدر اور اردن کے بادشاہ سے بھی بات چیت ہوئی ہے۔

صدر ٹرمپ نے وضاحت کی کہ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو یرغمالیوں سے متعلق ڈیل میں کسی خاص رویے سے باز رہنے کے لیے نہیں کہا۔

اس موقع پر انہوں نے تجارت اور ٹیرف کے ذریعے جنگوں کو روکنے کا ایک بار پھر ذکر کیا اور کہا کہ وہ اب تک 7 جنگیں روک چکے ہیں، جن میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ جنگ بھی شامل ہے، جس دوران 7 طیارے مار گرائے گئے تھے۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ فوج کی تعیناتی کے بعد واشنگٹن ڈی سی ایک پُرامن شہر بن چکا ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

غزہ میں جنگ بندی کے لیے حماس نے بعض نکات قبول کرلیے، 90فیصد معاملات طے : امریکی وزیرخارجہ

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی مگر مذاکرات میں 90 فیصد معاملات طے پا چکے ہیں اور فریقین تکنیکی معاملات کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی منصوبہ: ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو جواب کے لیے 4 روز کا وقت دے دیا

مارکو روبیو کے مطابق حماس نے اصولی طور پر بعض نکات قبول کرلیے ہیں، تاہم جنگ کے بعد کے اقدامات کے حوالے سے بہت سی تفصیلات طے کرنی ہوں گی۔ اسلحے کی واپسی اور حماس کی تحلیل جیسے مرحلے پیچیدہ ہوں گے اور کسی مستحکم انتظامیہ کا قیام فوری نہیں ہوگا، یہ اقدام 3 دن میں پورا نہیں ہو سکے گا۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے امکان کے حوالے سے ہم اس وقت کافی نزدیک ہیں، مگر اس کے لیے اسرائیلی کی جانب سے فضائی بمباری کا تسلسل ختم ہونا ضروری ہے کیونکہ بمباری جاری رہنے کی صورت میں یرغمالیوں کی رہائی ممکن نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان سمیت کئی اسلامی ممالک کا غزہ جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کا خیرمقدم

انہوں نے یہ بھی کہا کہ تکنیکی مذاکرات میں پیشرفت تیز ہے اور امید ہے کہ لاجسٹک پہلوؤں کو جلد حتمی شکل دی جاسکے گی، مگر معاہدے پر 100 فیصد یقین دہانی کوئی بھی نہیں دے سکتا۔ روبیو نے واضح کیا کہ اگلے چند روز یا ہفتے اس معاملے کے لیے اہم ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر تکنیکی بات چیت کامیابی سے پوری ہوتی ہے تو پہلے مرحلے میں یرغمالیوں کی رہائی اور ایک عارضی طور پر جنگ بندی ممکن ہے، جبکہ بعد ازاں طویل المدتی سیاسی اور سیکیورٹی امور پر مزید گفت و شنید ضروری ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا جنگ بندی حماس ڈونلڈ ٹرمپ غزہ فلسطین مارکو روبیو

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی کیلئے پیشرفت جاری، امید ہے جلد معاہدہ ہوجائیگا: امریکی صدر
  • مذاکرات کا پہلا دور ختم، حماس کی جنگ بندی پر فلسطینیوں کی رہائی، امداد فراہمی کی شرائط
  • ٹرمپ کو غزہ امن معاہدے پر امید، ’اہم معاملات‘ پر حماس کی رضامندی کا دعویٰ
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، حماس نے 6 سرکردہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی شرط رکھ دی
  • مصر: اسرائیل اور حماس کے درمیان ممکنہ جنگ بندی مذاکرات، قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت متوقع
  • غزہ میں جنگ بندی کے لیے حماس نے بعض نکات قبول کرلیے، 90فیصد معاملات طے : امریکی وزیرخارجہ
  • جنگ بندی نہ ہوئی تو کارروائیاں مزید تیز ہوں گی، نیتن یاہو اور ٹرمپ کی دھمکی برقرار
  • حماس نے جنگ بندی نہ مانی تو غزہ پر حملے مزید بڑھیں گے، نیتن یاہو
  • حماس کا بیان جنگ بندی کے لیے امید کی کرن،پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کا ساتھ دیتا رہے گا، وزیراعظم محمد شہباز شریف