Daily Mumtaz:
2025-11-15@07:41:57 GMT

جوہری معاملات پر دباؤ میں نہیں آئیں گے، ایران

اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT

جوہری معاملات پر دباؤ میں نہیں آئیں گے، ایران

اقوام متحدہ میں ایرانی مستقل مندوب نے کہا ہے کہ نیوکلیئر معاملات میں دباؤ میں نہیں آئیں گے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کو پیشہ ورانہ انداز میں حقائق کے ساتھ دباؤ میں آئے بغیر غیر جانبداری کے ساتھ اپنا کام کرنا چاہیے، یہی بات اس کی ساکھ کے لیے انتہائی اہم ہے۔

امیر سعید ایراوانی نے کہا کہ ایران کو اپنی ترقی کے لیے جوہری توانائی کی ضرورت ہے اور ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے تحت ان کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایٹمی صلاحیت تک رسائی حاصل کریں۔

انہوں نے زور دیا کہ ایٹمی توانائی کے حوالے سے ہمارے حق کو کسی بھی بہانے سے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایٹمی معاملے میں حفاظتی اقدامات کا مقصد جوہری سرگرمیوں کو ممکن بنانا ہے نہ کہ اس میں رکاوٹ کھڑی کرنا، جبکہ بعض حکومتیں اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعاون کر ہی ہیں، جس نے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے اور اس کے پاس ایٹمی ہتھیار غیر اعلانیہ طور پر موجود ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

افغانستان نے اپنے تجارتی روٹ کو ایران کی طرف منتقل کر دیا

افغانستان کے ترجمان برائے وزارت تجارت عبد السلام جواد اخوندزادہ نے غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پچھلے 6 ماہ سے ہماری تجارت ایران کے ساتھ 1.6 ارب ڈالر تک ہو گئی یے اور یہ پاکستان کے ساتھ ہونے والی تجارت سے 1.1 ارب ڈالر زیادہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات اور مذاکرات کی ناکامی کے بعد افغانستان نے اپنے تجارتی روٹ کو ایران کی طرف منتقل کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان کا یہ تجارتی روٹ اب ایران اور سنٹرل ایشیا کے ذریعے مکمل ہو گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان کی طرف سے سرحد کو حالیہ ہفتوں میں بند کرنے اور کشیدگی کی حالیہ صورتحال کے بعد کیا گیا ہے۔ افغان طالبان حکومت نے اپنی تجارت کو چابہار بندرگاہ سے جوڑ دیا ہے۔ افغانستان کے ترجمان برائے وزارت تجارت عبد السلام جواد اخوندزادہ نے غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پچھلے 6 ماہ سے ہماری تجارت ایران کے ساتھ 1.6 ارب ڈالر تک ہو گئی یے اور یہ پاکستان کے ساتھ ہونے والی تجارت سے 1.1 ارب ڈالر زیادہ ہے۔ چابہار میں تجارتی اشیاء کی آمد و رفت میں تاخیر کا بھی کوئی موقع نہیں ہے۔ افغانستان کےنائب وزیراعظم برائے تجارتی امور ملا عبدالغنی برادر نے کہا ہے کہ ہم نے افغان تاجروں کو تین ماہ کا وقت دیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاملات کو 3 ماہ کے دوران طے کر کے چابہار کے راستے تجارت سے منسلک کریں۔

ملا برادر نے پاکستان پر الزام لگایا کہ وہ تجارتی و انسانی امور کو دباؤ کے لیے کام کرتا ہے۔ ہم تین ماہ کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد پاکستان کے ساتھ مذاکرات کریں گے اور نہ ہی پاکستان سے آنے والی ادویات کو افغانستان میں داخل ہونے دیں گے۔ افغان حکام کے مطابق انہیں چابہار سے اشیائے تجارت کی نقل و حمل کے لیے کئی قسم کی ترغیبات مل رہی ہیں۔ ان میں اشیاء کو ذخیرہ کرنے کے کرایوں میں کمی کے علاوہ کارگو کے اخراجات میں بھی کمی ہے۔ افغان وزارت تجارت کے ترجمان نے رائٹر کو مزید بتایا کہ ایران نے چابہار پر جدید ترین آلات کی تنصیب کی ہے اور افغانستان کو 30 فیصد کارگو میں رعایت بھی دی ہے۔ جبکہ ٹیرف میں بھی کمی کی ہے۔ اسی طرح سٹوریج کی فیس میں 75 فیصد کمی کی ہے۔ جبکہ 55 فیصد کمی بندرگاہ کے دیگر چارجز میں کی ہے۔

خیال رہے کہ بدھ کو افغان صنعت کاروں اور تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے طالبان حکومت کے نائب وزیرِ اعظم ملا عبد الغنی برادر نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے بجائے دیگر ممالک سے تجارت کے راستے تلاش کریں اور اگر کوئی تاجر اس پر عمل درآمد نہیں کرتا تو پھر افغان حکومت ان کی کسی بھی قسم کی کوئی مدد نہیں کر سکے گی۔ اپنی تقریر میں طالبان حکومت کے نائب وزیرِ اعظم عبدالغنی برادر نے تاجر برادری کو تجارت کے متبادل راستے تلاش کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان اپنے پڑوسی پاکستان کے ساتھ تجارتی لین دین بند کرے گا۔ ملا عبد الغنی برادر کے مطابق اس وقت پاکستان کے ساتھ تجارت کا بڑا حصہ ادویات کی درآمد پر مشتمل ہے اور ان کی جانب سے پاکستانی ادویات درآمد کرنے والے تاجروں کو مالی معاملات مکمل کرنے کے لیے تین ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عسکری اور معاشی دہشت گردی کبھی اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے مجبور نہیں کر سکتی، ایران
  • افغانستان نے اپنے تجارتی روٹ کو ایران کی طرف منتقل کر دیا
  • موسم سرما کے آغاز کیساتھ ہی غزہ کی مشکلات میں بھی شدت آ جائیگی، اقوام متحدہ
  • موسم سرما کے آتے ساتھ ہی غزہ کے شہریوں کی مشکلات بڑھ جائیں گی، اقوام متحدہ
  • امریکی دباؤ کے بعد بھارت نے روس سے تیل کی خریداری تقریباً ختم
  • وقت گزرنے سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو سلب نہیں کیا جا سکتا، ڈاکٹر فائی
  • انقلابی فکر، امریکی دھمکیوں کا بہترین جواب
  • اعلان کرچکے ہیں آئینی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے،ہم آئین اور قانون کے ساتھ ہیں، بیرسٹر گوہر
  • ایران اپنے جوہری پروگرام کو شفاف بنائے، جرمنی کا دعوی