بلوچستان ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کوئٹہ میں جلد از جلد بلدیاتی انتخابات مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ نے حلقہ بندیوں کا اختیار آئینی طور پر الیکشن کمیشن کے دائرہ کار میں قرار دیا۔عدالت نے کہا کہ درخواست گزار حلقہ بندیوں کے خلاف باضابطہ اعتراضات دائر کرنے میں ناکام رہے،کسی قانونی شق کی خلاف ورزی ثابت نہیں ہوئی۔بلوچستان ہائیکورٹ نے کوئٹہ میں حلقہ بندیوں اور مردم شماری سے متعلق آئینی درخواستیں خارج کردیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلوچستان ہائیکورٹ

پڑھیں:

نریندر مودی اور الیکشن کمیشن نے بہار میں جم کر ووٹ چوری کی، الکا لامبا

کانگریس خواتین ونگ کی صدر نے کہا کہ نریندر مودی اور امت شاہ کے اشارے پر الیکشن کمیشن کے ذریعہ بہار ایس آئی آر کے نام پر بڑے پیمانے پر فراڈ کیا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ووٹ چوری کے معاملے ملکی سطح پر روز بہ روز پھیلتے جا رہے ہیں۔ آئے دن اپوزیشن پارٹی کانگریس کی جانب سے ووٹ چوری کے نئے نئے ثبوت پیش کئے جا رہے ہیں۔ اسی سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے کانگریس خواتین ونگ کی صدر الکا لامبا نے اب آئندہ بہار اسمبلی انتخاب سے قبل بی جے پی پر ووٹ چوری کا الزام عائد کیا ہے۔ الکا لامبا نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نریندر مودی اور الیکشن کمیشن نے بہار میں جم کر ووٹ چوری کی ہے۔ ووٹ چوری کے یہ کارنامے الکیشن کمیشن کے ذریعہ جاری فائنل ووٹر لسٹ میں سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ جموئی میں ایک ہی گھر کے پتے پر 247 ووٹر رجسٹر کر دیے گئے۔ مظفرپور میں ایک شخص کا نام ووٹر لسٹ میں 3 بار درج ہے اور فائنل لسٹ آنے کے بعد بھی ووٹر لسٹ میں مردہ لوگوں کے نام درج ہیں، یہ کچھ ایسے معاملے ہیں جو سامنے آئے ہیں، لیکن دھوکہ دہی کی فہرست کافی لمبی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور الیکشن کمیشن بہار میں ووٹ چوری کر لوگوں کا حق، روزگار اور ان کا مستقبل چوری کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ یاد رکھیں کہ بہار کے لوگ ووٹ چوری نہیں ہونے دیں گے اور انتخاب میں سخت سبق سکھائیں گے۔ الکا لامبا نے کہا کہ نریندر مودی اور امت شاہ کے اشارے پر الیکشن کمیشن کے ذریعہ بہار ایس آئی آر کے نام پر بڑے پیمانے پر فراڈ کیا جا رہا ہے۔ کانگریس لیڈر کے مطابق بہار میں تقریباً 3.5 کروڑ خواتین ووٹرس ہیں، لیکن قریب 23 لاکھ خواتین کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کر دیے گئے ہیں۔ یہ خواتین آئندہ اسمبلی انتخاب میں ووٹ نہیں دے پائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا ماننا ہے کہ یہ فیصلہ آئین کے خلاف ہے، بہار کے جن 6 اضلاع میں لاکھوں خواتین کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کئے گئے ہیں، ان میں گوپال گنج، سارن، بیگوسرائے، سمستی پور، بھوجپور اور پورنیہ حلقہ اسمبلی شامل ہے۔

الکا لامبا کا کہنا ہے کہ بہار کے جن 6 اضلاع میں سب سے زیادہ خواتین کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کیے گئے ہیں، ان میں تقریباً 60 اسمبلی سیٹیں آتی ہیں۔ سال 2020 کے اسمبلی انتخاب کے اعداد وشمار پر نظر ڈالیں تو یہاں انڈیا بلاک نے 25 سیٹیں جیتی تھی اور کئی سیٹوں پر قریبی مقابلہ ہوا تھا۔ اب الیکشن کمیشن نے ایس آئی آر کے نام پر انہیں سیٹوں پر بڑے پیمانے پر فراڈ کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بہار میں تقریباً 23 لاکھ خواتین اور 15 لاکھ مردوں کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کر دیے گئے۔ الکا لامبا نے یہ بھی کہا کہ کانگریس پارٹی پورے ملک میں اسی ووٹ چوری کے خلاف دستخط مہم چلا رہی ہے، جس میں ہم 5 کروڑ دستخط اکٹھے کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن کی تجویز: نئے اور پرانے شناختی کارڈز پر پتے درست کیے جائیں
  • بلوچستان ہائی کورٹ کا بلدیاتی انتخابات سے متعلق اہم فیصلہ
  • بھارت، الیکشن کمیشن نے بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا
  • شفاف انتخابات کا انعقاد، کیا پورے ملک کے پتے اور شناختی کارڈ تبدیل ہونے جا رہے ہیں؟
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان کشیدگی میں اضافہ
  • نریندر مودی اور الیکشن کمیشن نے بہار میں جم کر ووٹ چوری کی، الکا لامبا
  • الیکشن کمیشن نے "ایس آئی آر" کا پورا کھیل بی جے پی کے اشارہ پر کھیلا ہے، کانگریس
  • الیکشن کمیشن نے سیاستی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات میں نگرانی اختیار مانگ لیا
  • الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے اندرونی انتخابات کی نگرانی کا اختیار مانگ لیا