اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی جانب سے دائر آئینی درخواستیں ابتدائی سماعت کے لیے منظور کر لی  ہیں۔

نجی ٹی وی 24 نیوز کے مطابق  رجسٹرارآفس نے تمام درخواستوں کو باقاعدہ نمبرالاٹ کردیا ہے، جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس بابر ستار، جسٹس اعجازاسحاق، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے الگ الگ آئینی درخواستیں دائرکیں۔ پانچوں ججز نے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے انتظامی فیصلوں کو چیلنج کیا تھا۔ 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ نے موبائل سمز کیس میں پی ٹی اے کا جواب مسترد کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: ہائیکورٹ نے موبائل فون سمز کی غیر قانونی فروخت سے متعلق کیس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے جمع کرائے گئے جواب کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور چیئرمین پی ٹی اے کو آئندہ سماعت پر ذاتی طور پر جامع جواب جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔

کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کی، جنہوں نے غیر قانونی سمز فروخت کے مقدمے میں گرفتار ملزم شہباز کی ضمانت پر سماعت کے دوران متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سخت اظہارِ برہمی کیا۔

دورانِ سماعت ڈائریکٹر جنرل نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے عدالت کو بتایا کہ اب تک 58 ہزار سے زائد غیر قانونی سمز برآمد کی جا چکی ہیں، جب کہ 183 افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر عدالت نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ محدود وسائل اور رکاوٹوں کے باوجود ادارے نے قابلِ تعریف کام کیا ہے۔

جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے دور دراز علاقوں اور گلی محلوں میں آج بھی سمز کی غیر قانونی فروخت جاری ہے اور افسوس ناک بات یہ ہے کہ پی ٹی اے اس تمام صورتحال میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔”

عدالت نے پی ٹی اے کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “آپ نے جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں میں سمز رجسٹریشن مشینیں دے رکھی ہیں، نتیجتاً ہر شہری کے فون پر روزانہ مشکوک میسجز آتے ہیں۔ خود مجھے اور اس عدالت میں موجود ہر فرد کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے جعلی پیغامات موصول ہوئے ہوں گے۔”

عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ “کیا پی ٹی اے نے کسی موبائل کمپنی کو شوکاز نوٹس جاری کیا؟ یا کسی کے خلاف کوئی عملی کارروائی کی؟” تاہم پی ٹی اے کے نمائندے اس کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ہدایت کی کہ پی ٹی اے کے ڈائریکٹر حشمت کمال آئندہ سماعت پر تفصیلی ریسرچ اور حقائق کے ساتھ رپورٹ پیش کریں، جب کہ چیئرمین پی ٹی اے ذاتی طور پر تحریری جواب جمع کرائیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ، اسلام اباد ہائیکورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی درخواستوں پر نمبر الاٹ
  • لاہور ہائیکورٹ نے موبائل سمز کیس میں پی ٹی اے کا جواب مسترد کردیا
  • سپریم کورٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت براہ راست نشر کرنے کی اجازت دے دی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری سے متعلق مقدمہ جاری رکھ سکتی ہے؟
  • اسلام آباد ہائی کورٹ: پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد کی موجودگی پر جسٹس محسن اختر کیانی برہم، حکومت کو خالی آسامیاں فوری پُر کرنے کی ہدایت
  • 26ویں آئینی ترمیم کیس کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی درخواستیں منظور
  • چھبیسویں آئینی ترمیم کا کیس سپریم کورٹ کے یوٹیوب چینل پر براہ راست نشر ہوگا
  • سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت شروع
  • ڈنمارک کے جج محمد احسن کا سپریم کورٹ اسلام آباد کا دورہ