UrduPoint:
2025-10-08@12:52:56 GMT
الیکشن کمیشن کا پنجاب میں بلدیاتی الیکشن دسمبر 2025ء کے آخری ہفتے میں کروانے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اکتوبر2025ء ) الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن دسمبر 2025ء کے آخری ہفتے میں کروانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق لیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہ کرانے کے خلاف کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، پنجاب بلدیاتی انتخابات کیس کا 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا گیا، فیصلہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ، ممبران نثار درانی، شاہ محمد جتوئی اور بابر حسن بھروانہ نے جاری کیا۔
الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات دسمبر 2025ء کے آخری ہفتے میں ہوں گے، الیکشن کمیشن 2022ء کے قانون کے تحت پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرائے گا، صوبے میں 2 ماہ کے اندر حلقہ بندیاں کرانے کا حکم دیا جاتا ہے، صوبے میں کل سے حلقہ بندیوں کا آغاز کر دیا جائے، بتایا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ’آج ہی الیکشن کمیشن کوئی فیصلہ کر دے گا، کل سے حلقہ بندی شروع کرا دیں گے، کل حکومتی وزیر نے بیان دیا الیکشن کمیشن فیصلہ کرے ہم الیکشن کرا دیں گے، خود تاخیر کرکے کہہ رہے ہیں الیکشن کمیشن تاخیر کر رہا ہے‘۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ’ملک کے سب سے بڑے صوبے میں بلدیاتی الیکشن نہیں ہوا، یہ صرف الیکشن کمیشن نہیں بلکہ مختلف حکومتوں کیلئے باعث شرمندگی ہے، جتنی حکومتیں آئیں ان کی مرضی نہیں تھی کہ بلدیاتی الیکشن کرایا جائے، پنجاب اور اسلام آباد میں الیکشن نہیں ہوا، وقت آگیا ہے الیکشن کمیشن فیصلہ کرے، ہمیں اتھارٹی کا استعمال کرتے ہوئے الیکشن کا اعلان کر دینا چاہیئے، الیکشن کمیشن فیصلہ محفوظ کر رہا ہے، اگر اتنے مخالف ہیں تو آئین و قانون میں ترمیم کردیں کہ مقامی حکومت ہونی نہیں چاہیئے‘۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے مؤقف اپنایا کہ ’پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات میں رکاوٹ ڈالی، 5 مرتبہ مقامی حکومت کے قوانین بدلے گئے، چھٹی مرتبہ قانون میں ترمیم ہو رہی ہے، سندھ، بلوچستان، کے پی، کنٹونمنٹ میں بہت کوشش سے بلدیاتی انتخابات کرائے، سب صوبائی حکومتوں نے تاخیر کی اور رکاوٹیں ڈالیں، پنجاب کے بلدیاتی الیکشن کی مدت 31 دسمبر 2021ء کو مکمل ہوگئی تھی‘۔ اس حوالے سے ڈی جی قانون کا کہنا ہے کہ ’2022ء کے رولز کے مطابق اگر ای وی ایم نہ ہو تو بیلٹ پیپرز پر بلدیاتی الیکشن ہو سکتا ہے، الیکشن کے انعقاد میں رکاوٹ نہیں ہے، پنجاب میں الیکشن انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں، ابھی 2022ء کا بلدیاتی حکومت کا قانون موجود ہے، 2022ء کے بلدیاتی حکومت کے قانون کے تحت حلقہ بندی پر الیکشن ہو سکتا ہے‘، اس پر الیکشن کمیشن کے حکام نے کہا کہ ’سپریم کورٹ نے بھی کہا تھا بلدیاتی الیکشن میں رکاوٹ کے سنجیدہ نتائج ہوں گے، پنجاب حکومت کی مدت پوری ہوئے تین سال ہو چکے ہیں، 2022ء کا قانون ابھی تک ختم نہیں ہوا، 2022ء کے قانون پر ہمیں عملدرآمد کرکے معاملات چلانے چاہئیں‘۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں بلدیاتی الیکشن پنجاب میں بلدیاتی بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن 2022ء کے
پڑھیں:
اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہ ہونا شرمندگی کا باعث ہے.چیف الیکشن کمشنر
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کروانے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا نجی ٹی وی کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی. چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ریمارکس دیے کہ ہم آج ہی فیصلہ سنائیں گے، اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہیں ہو رہے، یہ صورت حال ہمارے لیے شرمندگی کا باعث ہے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن کے روبرو پنجاب حکومت کے اسپیشل سیکرٹری بلدیات پیش ہوئے.(جاری ہے)
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اب فیصلہ کرنا ہے، اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہورہے اور یہ ہمارے لئے شرمندگی کا باعث ہے، الزامات ہم پر آرہے ہیںالیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف الیکشن کمشنرنے قرار دیا کہ ہم آج ہی فیصلہ سنائیں گے. یاد رہے کہ 30 ستمبر 2025 کو دوران سماعت الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے حوالے سے 3 مہینے کی مہلت کے باوجود قانون سازی نہ کرنے پر صوبائی حکومت پر مایوسی کا اظہار کیا تھا صوبہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ہوا تھا، جس میں ممبران الیکشن کمیشن، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی. سیکرٹری الیکشن کمیشن نے حکام کو بریفنگ میں بتایا تھا کہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹس کی معیاد 2021 میں ختم ہوگئی تھی، سابقہ ادوار میں 5 مرتبہ لوکل گورنمنٹ قوانین میں ترامیم کی گئیں بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن 3 دفعہ حلقہ بندی کرچکا ہے، الیکٹورل گروپس کی رجسٹریشن بھی 2 دفعہ کرچکا ہے اور اب چھٹی مرتبہ قانون سازی پر کام جاری ہے سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کئی مرتبہ پنجاب گورنمنٹ کو مراسلہ جات تحریر کر چکا ہے اور اس حوالے سے متعدد ملاقاتیں بھی ہوچکی ہیں لیکن اس کے باوجود صوبے میں قانون سازی اور لوکل گورنمنٹ انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوسکا.