پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 18 اکتوبر کو طلب
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک : پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 18 اکتوبر ہفتے کو پی پی پی کی سی ای سی کا اجلاس بلاول ہاؤس کراچی میں طلب کیا ہے۔
سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سیاست سے متعلق اہم فیصلے ہوں گے ۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں مسلم لیگ ن کے ساتھ چلنےوالے اختلافات کے حوالے سے بھی مشاورت کی جائے گی اور ملکی حالات پر بھی مشاورت کی جائے گی
پاکستان میں8 اکتوبر کو آنیوالے تباہ کن زلزلے کو 20 برس بیت گئے، خوفناک یادیں آج بھی ذہنوں پر نقش
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ن لیگ پی پی کشیدگی، مریم نواز سے بات کی جائے گی، وزیراعظم شہباز شریف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنمائوں کا ایک اہم اجلاس وزیراعظم ہائوس میں منعقد ہوا، جس میں پارٹی اور اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے درمیان حالیہ سیاسی اختلافات کے پس منظر اور اس کے حل کے طریقہ کار پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وفاقی وزراءاعظم نذیر تارڑ، احسن اقبال، طارق فضل چوہدری، رانا تنویر حسین اور مشیر داخلہ رانا ثنااللہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان بڑھتے سیاسی اختلافات، میڈیا بیانات، اور پارٹی سطح پر پیدا ہونے والی غلط فہمیوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اجلاس کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماو ¿ں کے درمیان حالیہ ملاقاتوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وفاقی وزراء نے موقف اختیار کیا کہ پیپلز پارٹی کے بیشتر تحفظات وفاقی حکومت سے نہیں بلکہ صوبہ پنجاب کی حکومت سے متعلق ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ اتحادی جماعتوں کے درمیان اعتماد اور رابطوں کا تسلسل برقرار رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بیانات یا اختلافات کی بنیاد پر تعلقات خراب نہیں ہونے چاہئیں، تمام تحفظات افہام و تفہیم سے حل کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اسپیکر ایاز صادق اور وفاقی وزراءکو ہدایت کی کہ وہ پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں جاری رکھیں اور کسی بھی غلط فہمی کو بات چیت کے ذریعے دور کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی مستحکم کارکردگی کے لیے اتحادی جماعتوں میں ہم آہنگی ناگزیر ہے۔
اجلاس میں پیپلز پارٹی کے ساتھ رابطوں کو مزید موثر بنانے، رابطہ کمیٹی کے کردار کو فعال کرنے، اور مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے اس معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے بھی مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ پنجاب حکومت سے متعلق تحفظات پر براہِ راست بات کی جا سکے۔