معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوئے، کشمیری بہن بھائیوں کے حقوق کا تحفظ کرتے رہیں گے.شہبازشریف
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت اپنے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات جاری رکھے گی آزاد کشمیر میں کامیاب مذاکرت کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں راجہ پرویزاشرف، رانا ثنا اللہ، احسن اقبال، محمد اورنگزیب، سرداریوسف، طارق فضل اور احد چیمہ سمیت دیگر موجود تھے.
(جاری ہے)
اس موقع پرمذاکراتی کمیٹی نے وزیر اعظم کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے حوالے سے بریف کیا وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کی کشمیر میں معاملات احسن طور سے حل کرنے کے لئے کوششوں کی پذیرائی کی اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بھی کشمیرکی ترقی و خوشحالی کے لئے معاملہ فہمی کا مظاہرہ کیا جس کےلئے وہ لائق تحسین ہیں، کشمیر میں تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوئے، کشمیری عوام کے تمام تحفظات کو دور کیا جائے گا. شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کےلئے اقدامات جاری رکھے گی، عوامی مفاد اور امن ہماری ترجیح ہے، آزاد کشمیر کے عوام کی خدمت کرتے رہیں گے وزیراعظم نے کہا کہ پہلے بھی کشمیری بہن بھائیوں کے حقوق کے محافظ تھے اور آئندہ بھی ان کے حقوق کا تحفظ کرتے رہیں گے، آزاد کشمیرکے مسائل پرہمیشہ توجہ رہی ہے، میری حکومت نے ہمیشہ ترجیحی بنیادوں پران مسائل کو حل کیا ہے، کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ان کی ترقی و خوشحالی کےلئے اقدامات کرتے رہیں گے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرتے رہیں گے شہباز شریف بھائیوں کے
پڑھیں:
کشمیری محفوظ نہیں اور صحافتی آزادی بھی خطرے میں ہے، میرواعظ عمر فاروق
حریت کانفرنس کے چیئرمین نے کہا کہ ہماچل پردیش سمیت کچھ دیگر مقامات پر بھی کشمیریوں کو رہائشی علاقوں میں صرف کشمیری ہونے کیوجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے ایک بار پھر لال قلعہ دھماکے کو ایک "افسوسناک سانحہ" قرار دیتے ہوئے حکومت سے ملک بھر میں کشمیریوں کے خلاف بڑھتی جا رہی ہراسانی کو بھی فوراً روکے جانے کی اہمیت پر زور دیا۔ میرواعظ کشمیر نے آزادی صحافت (پریس فریڈم) کے تحفظ کی وکالت کرتے ہوئے نوگام پولیس اسٹیشن میں ہوئے دھماکے کی شفاف تحقیقات اور بجلی کے مجوزہ 20 فیصد اضافے کی تجویز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔ میرواعظ عمر فاروق نے بجلی کے نرخوں میں مجوزہ اضافے کو عوام مخالف قرار دیا، وہیں کشمیر کے کئی دیگر لیڈران خاص کر قانون سازوں نے بھی اس کی سخت مخالفت کی ہے۔ میرواعظ کشمیر نے کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں سے انتہائی تشویشناک خبریں موصول ہو رہی ہیں، کشمیریوں کو ہراساں کرنے کی خبریں آ رہی ہیں، جو انتہائی پریشان کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش سمیت کچھ دیگر مقامات پر بھی کشمیریوں کو رہائشی علاقوں میں صرف کشمیری ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، انکی حفاظت یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، کیونکہ اس طرح کے رویے سے کشمیریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہے۔
میرواعظ عمر فاروق نے جموں میں "کشمیر ٹائمز" نامی میڈیا ہاؤس کے دفتر پر چھاپے کی بھی مذمت کی اور ان کارروائیاں کو "آزادی صحافت پر بڑھتے ہوئے دباؤ" سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحافتی آزادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ہر مختلف رائے کو قومی مخالفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ آزاد اور منصفانہ میڈیا کسی بھی جمہوریت کے لئے ضروری ہے۔ اس کو خاموش کرنا جمہوری اقدار کو کمزور بنا دیا ہے۔ انہوں نے کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (KPDL) کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں 20 فیصد اضافے کی تجویز کو بھی سنگین ناانصافی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ عوام پہلے ہی معاشی مشکلات سے دوچار ہے، کاروبار کمزور ہوتا جا رہا ہے، مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ انہون نے کہا کہ ایسے میں بجلی کی قیمتیں بڑھانا، وہ بھی کشمیر کی سخت سردیوں سے قبل، انتہائی بے رحمی ہے۔