زلزلے کو 20سال مکمل ‘الخدمت کے تحت سیمینار وآگہی واک
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251009-08-6
کراچی (اسٹاف رپورٹر)الخدمت کراچی نے 8 اکتوبر 2005ء کے تباہ کن زلزلے کو 20سال مکمل ہو نے کی یاد میں عسکری کالج بہادرآباد میںقدرتی آفات میں استقامت کا قومی دن (National Disaster Resilience Day) منایا ۔الخدمت کی جانب سے آگہی سیمینار منعقد کیا گیا اور واک کا اہتمام کیا گیا ،واک کی قیادت ایگزیکٹو ڈائریکٹرر اشد قریشی نے کی ۔اس موقع پر سینئر منیجر ڈیزاسٹر مینجمنٹ سرفراز شیخ اور سینئر منیجر منظر عالم اور الخدمت والنٹیئر مینجمنٹ کے ذمے داراں موجود تھے ۔آگہی سیمینار سے خطاب میں سینئر منیجر الخدمت ڈیزاسٹر مینجمنٹ سرفراز شیخ نے ہنگامی حالات میں باخبر اور تیار رہنے سے متعلق آگہی دی اور کہا کہ ہر سال 8اکتوبرکوقدرتی آفت’’ زلزلہ‘‘ سے آگاہی کا دن منایا جاتاہے ۔قدرتی آفات کو روکا نہیں جا سکتا مگر ان کے اثرات کو کم کیا جا سکتاہے ۔ اس سلسلے میں عوامی سطح پر شعور وآگہی بیدار کر کے اور مؤثر حکومتی اقدامات کے نتیجے میں قدرتی آفات کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دریاؤں کے اطراف تجاوزات اور تعمیرات کر کے دریا کے حصوں کو کم کردیا جاتا ہے ،جس سے قدرتی آفات کی صورت میں نقصانات کا سامنا ہوتا ہے ،ندی نالوں پر بھی غیرقانونی تعمیرات قائم ہوتی ہیں جو بارشوں اور قدرتی آفات میں بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہیں ،شہریوں کو اپنے حقوق سے متعلق آگاہی کا نہ ہونا بھی مسائل کی وجہ بنتا ہے ،پہاڑی علاقوں میں زلزلے کی فالٹ لائن پر تعمیرات کی کسی صورت اجازت نہیں ہونی چاہیے،لوگوںمیںآگاہی ہو اور وہ اپنے حقوق سے آگاہ ہو ں تو حکومتوں کی توجہ اس جانب مبذول کرا کے قدرتی آفات کے بڑھتے خطرات کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں ۔انہوں نے 8اکتوبر 2005ء کو ملک میں آنے والے زلزلے اور اس سے ہونے والے نقصانات سے اور الخدمت کی جانب سے کیے گئے امدادی کاموں سے متعلق بھی آگاہ کیا ،بعدازاںآگہی واک کا اہتمام کیا گیا ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قدرتی ا فات
پڑھیں:
بنگلادیش: زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھا، 10 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بنگلا دیش میں آنے والے خوفناک زلزلے میں ہونے والی ہلاکتیں 10 تک جا پہنچیں جب کہ سیکڑوں زخمی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا اور اس کے مضافات میں زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔
بنگلادیش کے محکمۂ موسمیات نے بتایا کہ زلزلے کی شدت 5.5 ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز ڈھاکا کے شمال میں تھا۔
زلزلے سے ڈھاکا کے علاوہ کامرہ گنج اور قریبی اضلاع کی عمارتوں، گھروں اور مارکیٹوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
شہر کی مرکزی اور بڑی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ شہری خوف و ہراس کا شکار ہوکر گھر بار چھوڑ کر کھلے میدانوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔
اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ سیکڑوں افراد کو زخمی حالت میں لایا گیا جو گھروں کی چھت یا دیوار گرنے سے زخمی ہوگئے تھے۔
ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بلدیاتی اداروں کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
ماہرِین کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد آنے والے مزید چھوٹے جھٹکے (آفٹر شاکس) معمول کی بات ہیں اور گزشتہ 100 برس میں کوئی بہت بڑا زلزلہ نہیں آیا۔