راستے بند، ارکان غیر حاضر؛ سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلیے ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
سینیٹ کا اجلاس جڑواں شہروں کے راستے بند ہونے اور ارکان کی غیر حاضری کے سبب غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔پریذائیڈنگ افسر منظور احمد کاکڑ کی زیرِ صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وقفہ سوالات و جوابات کو معطل کر دیا گیا۔ پریذائیڈنگ افسر نے کہا کہ وقت کی کمی ہے اور تمام ارکان سیلاب کے موضوع پر بات کرنا چاہتے ہیں۔اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان غیر حاضر رہے جب کہ گزشتہ روز بھی وہ سینیٹ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے تھے۔ اس دوران سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کورم کی نشاندہی کی، جس پر پریذائیڈنگ افسر منظور احمد کاکڑ نے کاؤنٹنگ کروانے کی ہدایت کی۔پریذائیڈنگ افسر نے اعلان کیا کہ ایوان میں کورم مکمل نہیں ہے اور 5 منٹ کے لیے گھنٹیاں بجانے کا حکم دیا۔وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس میں بتایا کہ ایک مذہبی جماعت کی اسلام آباد میں سرگرمی کے باعث راستے بند ہیں، جس کی وجہ سے زیادہ تر ارکان اجلاس میں نہیں پہنچ سکے۔اس دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر سیلیم مانڈی والا اجلاس میں پہنچ گئے، تاہم اس کے باوجود سینیٹ اجلاس میں کورم پورا نہیں ہو سکا اور آخرکار سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پریذائیڈنگ افسر اجلاس میں
پڑھیں:
سینیٹ کا اجلاس شور شرابے اور اپوزیشن کے احتجاج کی نذر
سینیٹ کا اجلاس ایک بار پھر شور شرابے اور اپوزیشن کے احتجاج کی نذر ہوگیا۔ پی ٹی آئی ارکان نے قائم مقام چیئرمین کے طرزِ عمل پر سخت احتجاج کیا۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کے باعث کارروائی وقفۂ سوالات تک محدود رہی، جس کے بعد اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیر صدارت اجلاس کے آغاز پر ہی ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا۔ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ اجلاس میں قائم مقام چیئرمین نے ایک رکن سے ’ شٹ اپ’ کہہ کر اراکین کی توہین کی، جو جانبداری کا مظہر ہے۔
ان کے بیان کے بعد پی ٹی آئی کے دیگر ارکان بھی احتجاج میں شامل ہوگئے اور ایوان کا ماحول کشیدہ ہوگیا۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طاہر خلیل سندھو نے اپوزیشن کے رویے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسی اجلاس میں قائم مقام چیئرمین کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے تھے۔
وقفۂ سوالات کے دوران بھی اپوزیشن کا احتجاج جاری رہا۔ سینیٹر عبدالقادر نے کورم کی نشاندہی کی تاہم حاضری پوری نکلی۔
ایوان میں مسلسل شور شرابے پر چیئرمین نے کارروائی ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آج دہشت گردی پر بحث ہونی تھی مگر آپ لوگ ہنگامہ آرائی کو ترجیح دے رہے ہیں، دھمال جاری رکھیں۔