معروف برطانوی اخبار نے اعلان کیا ہے کہ ڈنمارک میں منعقدہ یورپی یونین کے رہنماؤں کے حالیہ سربراہی اجلاس میں سیاسی تنازعات اور خفیہ منصوبوں کے سوا دیکھنے کو کچھ نہیں ملا اسلام ٹائمز۔ معروف برطانوی اخبار دی گارڈین نے یورپی یونین میں گہری تقسیم اور دھڑے بندیوں کی خبر دی ہے۔ اس حوالے سے پال ٹیلر کے قلم سے تحریر شدہ ایک مقالہ نشر کرتے ہوئے دی گارڈین نے لکھا کہ ڈنمارک میں منعقدہ یورپی یونین کے حالیہ سربراہی اجلاس میں صرف اور صرف سیاسی تنازعات و خفیہ منصوبوں کا ہی مشاہدہ کیا گیا ہے۔
  اس مقالے میں تاکید کی گئی ہے کہ گذشتہ ہفتے کی ملاقاتیں کہ جو یورپی ہتھیاروں (کے ذخائر) کی تجدید کے لئے اہم ترجیحات پر اتفاق رائے تک پہنچنے کے لئے بلائی گئی تھیں، علاقائی جنگوں، سیاسی تنازعات اور پوشیدہ ایجنڈوں کی شرمناک نمائش میں بدل کر رہ گئیں کہ جو "یورپ کے متحدہ دفاع" کی کوششوں میں بدترین رکاوٹ ہے۔ گارڈین نے وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ یورپی یونین کے رہنماؤں کے درمیان یہ گفتگو، کسی اسکینڈل میں بدل چکی ہے کہ جس نے یورپ کی گہری کمزوری اور تقسیم در تقسیم کو عیاں کر کے رکھ دیا ہے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین کا غیر رسمی سربراہی اجلاس یکم اور 2 اکتوبر کو کوپن ہیگن میں منعقد ہوا جس میں یوکرینی جنگ اور یورپی یونین کی اجتماعی سلامتی کے ساتھ ساتھ روس کی جانب سے "یورپی یونین کی ہوائی حدود کی مبینہ خلاف ورزی" پر "ممکنہ ردعمل" کے حوالے سے غور و خوض کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یورپی یونین

پڑھیں:

افغانستان دہشت گردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے‘ پاکستان‘ یورپی یونین

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان اسٹریٹجک مکالمے کے ساتویں دور کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس میں افغانستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغان حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی کردار ادا کرے۔ وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے کے مطابق اجلاس کی صدارت پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ برائے خارجہ امور کایا کالاس نے کی۔ اجلاس میں پاکستان اور یورپی یونین کے باہمی تعلقات، 2019 کے اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے تحت تعاون، اور مستقبل کے مشترکہ اہداف پر تفصیل سے بات چیت ہوئی، دونوں جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ سیاسی، معاشی، انسانی حقوق، تجارت، مہاجرت، ترقیاتی منصوبوں اور یورپی یونین کے گلوبل گیٹ وے فریم ورک کے تحت تعاون مزید بڑھایا جائے گا۔ اعلامیے کے مطابق فریقین نے ایراسمس منڈس اور ہورائزن یورپ جیسے تعلیمی پروگراموں کے ذریعے علم اور تحقیق کے تبادلوں کو مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا، اس کے ساتھ ہی خوراک، توانائی کے بحران اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے نئے چیلنجز پر مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔ برسلز میں بات کے دوران یورپی یونین نے پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی مسلسل اہمیت کا اعتراف کیا، جو پاکستان اور یورپی یونین کے معاشی تعلقات کا بڑا ستون سمجھا جاتا ہے، فریقین نے اقوام متحدہ کے اصولوں، عالمی امن، کثیرالجہتی نظام، اور قانون کی حکمرانی کے تحت بین الاقوامی تنازعات کے حل پر زور دیا۔ اجلاس میں غزہ کے مسئلے پر بھی بات چیت ہوئی، پاکستان اور یورپی یونین نے صدر ٹرمپ کے جامع منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاقِ رائے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ تمام فریق جنگ بندی پر عمل کریں، معاہدے کے تمام مراحل بروقت مکمل ہوں اور غزہ میں تعمیر نو اور انسانی امداد تک رسائی یقینی بنائی جائے، دونوں نے 2 ریاستی حل کی حمایت بھی دہرائی۔ پاکستان اور یورپی یونین نے اکتوبر 2025 میں پاک افغان سرحدی کشیدگی کے تناظر میں علاقائی امن اور بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا، فریقین نے افغان عبوری حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔ اعلامیے میں افغانستان کی بگڑتی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ افغانستان میں امن، استحکام اور ایک جامع سیاسی عمل ہی خطے کے مفاد میں ہے، یورپی یونین نے اس بات کو سراہا کہ پاکستان گزشتہ 40 سال سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، اور کہا کہ کسی بھی واپسی کا عمل محفوظ، باوقار اور عالمی قوانین کے مطابق ہونا چاہیے۔ آخر میں دونوں فریق اس بات پر متفق ہوئے کہ اسٹریٹجک مکالمے کا آٹھواں دور اسلام آباد میں منعقد کیا جائے گا۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کا دہشت گردی کے خلاف اعلامیہ
  • افغانستان سے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
  • افغانستان دہشت گردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے‘ پاکستان‘ یورپی یونین
  • چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیاگیا
  • افغانستان دہشتگردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے، پاکستان اور یورپی یونین کا مطالبہ
  • ٹرمپ کے بائیکاٹ کے باعث مودی نے’محفوظ‘طریقے سے G20 میں شرکت کی، کانگریس کا طنز
  • جی 20 اجلاس: فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو کے تنازعات کے منصفانہ حل کا مطالبہ
  • نئے صوبے بنانے سے ملک مزید تقسیم کا شکار ہو گا: مریم نواز
  • 27 ویں ترمیم کے خلاف وکلا کنوینشن بدمزگی کا شکار، کیا وکلا تقسیم ہیں؟
  • برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کا ساتواں اسٹریٹجک ڈائیلاگ، دوطرفہ تعلقات میں نئی پیش رفت