محسن نقوی اورطلال چوہدری کا فیض آباد کا دورہ،جوانوں کا حوصلہ بڑھایا
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت طلال چوہدری نے فیض آباد کا دورہ کیا اور مختلف علاقوں میں سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا ۔آئی جی اسلام آبادپولیس، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنراور متعلقہ حکام بھی ہمراہ تھے۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے رات گئے تک عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے فرائض سرانجام دینے والےاسلام آباد پولیس و فیڈرل کانسٹیبلری کے جوانوں سے ملاقات کی،انہوں نے ڈیوٹی پر موجود جوانوں کا حوصلہ بڑھایا ۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے فیڈرل کانسٹیبلری اور اسلام آباد پولیس کے جوانوں سے فرداً فرداً مصافحہ کیا اور ان کے جذبے کو سراہا،انہوں نے نے جوانوں سے کھانے پینے کی فراہمی کے بارے میں پوچھا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے آئی جی اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی کہ ڈیوٹی پر موجود جوانوں کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے۔ آپ سب پاکستان کے سپاہی ہیں ۔ قانون کی عملداری یقینی بنانے میں آپ کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محسن نقوی
پڑھیں:
سزایافتہ افسر کو صدر میڈل پہناتا ہے‘آئینی عدالت بنالی‘کام پھربھی نہیں ہورہے‘ جسٹس محسن اختر کیانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251127-01-20
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/ صباح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ جس ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کو اس عدالت نے سزا دی ہوئی تھی، اسے صدر میڈل پہناتا ہے، اب تو آپ لوگوں نے آئینی عدالت بنا لی پھر بھی کام نہیں ہو رہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسلام آباد کے پٹوار سرکلز میں پرائیویٹ اشخاص کے سرکاری کام کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو دوبارہ درست اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔عدالتی حکم کے مطابق اسامیوں کا درست اشتہار جاری نہ کرنے پر جسٹس محسن اختر کیانی نے اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دیے کہ کیا ہرکام توہین عدالت کے بعد ہی کرناہے، جس ڈی سی کو اس عدالت نے سزادی ہوئی تھی اسے صدر میڈل پہناتا ہے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ میں جب توہین عدالت کا نوٹس کروں گا تو جسٹس بابر ستار کی طرح نہیں کروں گا کہ وقت دے دوں، میں اسی وقت ہتھکڑی لگا کر جیل بھیج دوں گا میڈل یہیں رہیں گے، اب تو آپ لوگوں نے آئینی عدالت بنا لی پھر بھی کام نہیں ہو رہے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ سب کچھ تو آپ لوگوں کے لیے ہو رہا ہے، ہر چیز پر ججمنٹ ہے ، قسم کھائی ہے نہ ماننے کہ بدنیتی نہ کریں ،غلطی کی سزا نہیں ہے، یہ لوکل پوسٹ ہیں، کیسے سارے صوبوں سے لائیں گے، اس عدالت کے مختلف فیصلے ہیں، پورے پاکستان میں کوٹا ایک ہی ہے۔جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ بے ایمان لوگوں کو یہ سسٹم چلا نہیں سکتا، یہ بھی بے ایمانی ہے اس لیے حکومت لوکل باڈیز کے الیکشن نہیں کراتی‘ ہر بے ایمانی اور غلط ٹولز رکھے ہیں‘ استعمال کرنے کے لیے، شکر کریں آپ کو گولی نہیں ماری، صرف دھمکی دی ہے، جب تک شاملات کی زمین کی تقسیم نہیں ہوتی، ہاؤسنگ سوسائٹی کا کام نہیں ہوگا، کام روکنے سے جن کے پلاٹ ہیں وہ روئیں گے آپ کو اور مجھے بد دعا دیں گے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ پنجاب یا سندھ میں اسلام آباد والوں کو لگائیں نا، راولپنڈی میں چکوال کا پٹواری اور جہلم میں راولپنڈی کا پٹواری نہیں لگاتے، اسلام آباد میں پتہ نہیں آپ کو کیا ہو جاتا ہے۔ کیس کی سماعت اگلے ماہ تک ملتوی کردی گئی۔