PIAکے ریٹائریز کے حقوق کا تحفظ کیا جائے‘ پیارے
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
PIA انتظامیہ نے اسلام آباد میں PIA ہولڈنگ کمپنی / پیارے/ سوفپو کی میٹنگ بلائی۔ اس میں اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے نمائندگان بھی آئے۔ میٹنگ میں PIA HCL بورڈ نے اصل مسئلہ PIA میں میڈیکل کا رکھا اور اس پر CEO اسد رسول نے بریفنگ شروع کردی۔ پیارے نے سوال اُٹھایا کہ PIA پنشنرز کا اہم مسئلہ پنشن میں فوری معقول اضافے اور اسے مستقل بنیاد پر جاری رکھنا ہے۔ اسی طرح پیسیج اور میڈیکل کی سہولیات کو بھی جاری رکھا جانا ہے۔ پنشن پر پیارے نمائندگان نے بہت زور دیا۔ بورڈ اراکین کا زور میڈیکل پر رہا کہ اس کو انشورنس کمپنی کے ذریعے کرایا جائے۔ ہم نے اس پر واضح طور پر خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا۔ اس تجویز کے بعد کہ مجوزہ میدیکل پالیسی کے خدوخال پیارے اور سوفپو (ریٹائریز/ پنشنرز کے نمائندگان) کو تحریری دیے جائیں اور پنشن پر بھی مثبت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ معاملہ آئندہ اجلاس پر چلا گیا۔
محی الدین چیئرمین اسپیشل کمیٹی کے مفاہمتی اور مثبت رویے کو سراہا گیا کہ انہوں نے تینوں مسائل پر غور کرنے کا وعدہ کیا۔ پیارے نمائندگان نے بتایا کہ PIA میں پنشن 2 ہزار روپے سے 8 ہزار روپے ماہانہ کے لگ بھگ ہے جبکہ بیوگان کی پنشن 2 ہزار روپے ماہانہ سے بھی کم ہے۔ اس کے مقابلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں نائب قاصد کی پنشن بھی کم سے کم 12 ہزار روپے ماہانہ اور EOBI میں کم سے کم ساڑھے 11 ہزار روپے سے 30 ہزار روپے ماہانہ تک ہے۔ PIA میں پنشن نہ ہر سال اور نہ ہی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ بڑھائی جاتی ہے۔ گزشتہ 20 سالوں میں PIA میں صرف 4 مرتبہ معمولی پنشن بڑھائی گئی ہے۔ یہ کھلی زیادتی، تضاد، ظلم اور ناانصافی ہے۔ انتظامیہ و مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا گیا کہ PIA میں کم از کم پنشن 15 ہزار روپے ماہانہ مقرر کی جائے اور اسی تناسب سے تمام پنشنرز کی پنشن میں اضافہ کیا جائے۔
PIA پنشنرز کے نمائندگان نے واضح کیا کہ پنشنرز PIA کے ملازمین تھے، PIA ہولڈنگ کمپنی کے ملازم نہیں تھے اس لیے کسی بھی صورت میں PIA (ریٹائرڈ) کے شناختی کارڈ کو تبدیل نہ کیا جائے۔ نمائندگان نے PIA HCL بورڈ کو بتایا کہ PIA کے پنشنرز کے حقوق کی ضمانت ’’پی آئی اے سی کنورژن ایکٹ 2016‘‘ میں اور SECP کے آرڈر مئی 2024ء میں دی گئی ہے۔ ان وعدوں اور واضح احکامات کا خیال رکھا جانا بہت ضروری ہے۔ ان کی پامالی بنیادی حقوق کی پامالی کے مترادف ہوگی۔
’’پیارے‘‘ کا واضح موقف/ مطالبہ/ گزارشات یہ ہیں کہ PIA پنشنرز کی کم از کم پنشن 15 ہزار روپے ماہانہ اور اسی تناسب سے سب کی پنشن میں اضافہ کیا جائے، کمیوٹ شدہ پنشن کی رقم ادا کی جائے، آڈٹ کرایا جائے، میڈیکل کی سہولتوں کی موجودہ پوزیشن کو اسی طرح جاری رکھا جائے اور اس کو وسعت دی جائے، رعایتی پیسیج/ ٹکٹوں کی سہولیات پر قدغن نہ لگائی جائے، یہ سہولیات بین الاقوامی ایئرلائنز کے قوانین کے تحت تمام ایئر لائنز کے ملازمین اور ریٹائریز کو حاصل ہوتی ہیں اور یہ ایئر لائنز پر بوجھ بھی نہیں ہوتی۔ جہاز میں سیٹ دستیاب ہونے پر ہی دی جاتی ہیں۔ حکومتی ٹیکس پورے ادا کیے جاتے ہیں، PIA شناختی کارڈ (RETIRED) PIA کو تبدیل نہ کیا جائے، یہ کارڈ اور شناخت ہی پنشنرز کا سرمایہ، شناخت اور پی آئی اے سے وابستگی کا دلی اور جذباتی رشتہ ہے۔
میٹنگ کے شرکاء میں زبیر محی الدین ممبر PIA HCL بورڈ (چیئرمین اسپیشل کمیٹی) بیرسٹر یوسف کھوسہ، ممبر بورڈ حماد شمیمی، سیکرٹری نجکاری ڈویژن و ممبر بورڈ، جبکہ PIA ریٹائریز کی تنظیموں کے نمائندگان (پیارے سید طاہر حسن صدر، محمد اعظم چوہدری، جنرل سیکرٹری تسنیم جمال، قائم مقام صدر پیارے اسلام آباد اور حافظ محمد یاسین چوہدری، جنرل سیکرٹری پیارے اسلام آباد اور سوفپو ڈاکٹر عمران، صدر سلمان جاوید اور ارشاد غنی اراکین، دیگر شرکاء حضرات میں اسد رسول CEO PIA HCL، اویس ندیم CFO، PIACL/PIA HCL اطہر حسین CHRO، PIACL، PIA HCL اور شاہد رضا جنرل منیجر کوآرڈینیشن PIA HCEL شامل تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہزار روپے ماہانہ نمائندگان نے کے نمائندگان کیا جائے کی پنشن اور اس
پڑھیں:
سندھ حکومت نے سب سے زیادہ لیبر کے قوانین بنائے ہیں‘فاروق اعوان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیپلز پارٹی مزدوروں کی جماعت ہے اور ہم محنت کشوں کے حقوق کے لیے کام کر رہے ہیں۔سندھ حکومت نے سب سے زیادہ لیبر قوانین بنائیں ہیں۔مزدور فیڈریشنز اور ٹریڈیونینز رہنما رہنمائی کریں۔سندھ لیبر کوڈ پر لیبر فیڈریشنز سے مشاورت کررہے ہیں۔ سندھ میں کوئی مزدور دشمن قانون نافذ نہیں ہوگا۔یہ بات رکن سندھ اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں پارلیمانی سیکرٹری برائے لیبر کمیٹی وانسانی حقوق محمد فاروق اعوان نے ممتاز سماجی رہنما اور ڈسٹرکٹ کورنگی امن کمیٹی کے ممبر رئیس احمد خان ایڈووکیٹ کی دعوت پر نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال سے ملاقات کے دوران خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔قاسم جمال نے محنت کشوں کے مسائل اور مشکلات سے فاروق اعوان کو آگاہ کیا اور سندھ لیبر کوڈ سے محنت کشوں کو ہونے والی پریشانی اور مشکلات سے آگاہ کیا۔ فاروق اعوان نے قاسم جمال سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی مزدوروں کی جماعت ہے اور ہم محنت کشوں کے حقوق کے لیے کام کررہے ہیں۔ سندھ میں سب سے زیادہ لیبر قوانین پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران ہی بنائے گئے ہیں۔ ہم محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کررہے ہیں اور محکمہ محنت کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ محنت کشوں کی مشکلات اور پریشانیوں کو دور کریں۔ سندھ لیبر کوڈ کے سلسلے میں ٹریڈ یونینز رہنماؤں اور مزدور فیڈریشنز سے مشاورت کررہے ہیں اور ہم کسی بھی مزدور دشمن قانون کو سندھ میں نافذ نہیں ہونے دیں گے اور تمام قوانین محنت کشوں کی مشاورت سے ہی بنائے جائیں گے۔