اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)پاکستان پویلین کا افتتاح  وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ کی قیادت میں تقریب وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن نے 10 مقامی سٹارٹ اپس کی شرکت کو ممکن بنایا۔پاکستان پویلین B2B ملاقاتوں، سرمایہ کاری نیٹ ورکنگ اور اسٹارٹ اپز کی نمائش کے لیے مرکزی مرکز وفاقی وزیر نے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کی عالمی موجودگی اور انوویشن کو سراہا۔پاکستان کی  GITEX Global میں موجودگی وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں ڈیجیٹل مستقبل کے عزم کی عکاس ہے ، شزا فاطمہ بیس  سے زائد معروف آئی ٹی اور ٹیکنالوجی کمپنیاں اپنے مصنوعات، خدمات اور ڈیجیٹل سولوشنز عالمی سطح پر پیش کر رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

حکومت کی نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترمیم کی تیاری

وفاقی وزیر توانائی سرداد اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک میں متبادل توانائی کے ذرائع میں اضافہ ہو رہا ہے جو کم قیمت بھی ہیں، پاکستان کے توانائی کے شعبے میں پہلی دفعہ مستقبل کیلئے پالیسی بنائی جا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پاکستان بزنس کونسل کے سیمینار میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملکی معیشت مضبوط ہورہی ہے، حکومت عوام کو سہولت فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے،نیٹ میٹرنگ کے نظام میں بہتری کی ضرورت ہے،معیشت کی بہتری کیلئے مشکل فیصلے بھی کرنے پڑے ہیں ، ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا رہا ہے ،توانائی کےشعبے میں اہم اصلاحات کرچکےہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم گرین انرجی پر کام کررہےہیں،پاکستان میں صاف انرجی کے فروغ کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں ،پاکستان میں توانائی کےشعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں،توانائی کے شعبے میں پہلی بار مکمل منصوبہ بندی کےساتھ اصلاحات کیں،توانائی کے شعبے میں نجکاری کا عمل بھی اصلاحات کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں ریفارمز لا رہے ہیں،انڈسٹری کو بجلی کے نرخوں میں سبسڈی دی جا رہی ہے،پاکستان دنیا میں سولر کے شعبے میں سب سے زیادہ ترقی کر رہا ہے۔

پاور سیکٹر عالمی معیار کے مطابق تکنیکی طور پر مضبوط نہیں،ایندھن کی قیمتوں اور روپے کی قدر میں کمی سے پاور سیکٹر کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت توانائی نے 28 اہم اصلاحات کی نشاندہی کر دی ہے،مقابلہ جاتی توانائی مارکیٹ آئندہ چند ماہ میں شروع ہوگی۔

وفاقی وزیر نے پاور سیکٹر کی سیاست سے علیحدگی حکومت کی بڑی اصلاح قرار دیتے ہوئے کہاکہ گردشی قرضے میں نمایاں کمی لائی گئی ہے،آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی ازسرِ نو بات چیت کی گئی جبکہ غیر مؤثر بجلی گھروں کی قبل از وقت بندش پر کام جاری ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان میں قابلِ تجدید توانائی کا حصہ 55 فیصد تک پہنچ گیاہے، نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترمیم کی تیاری او ر ڈسکوز کی نجکاری اور مارکیٹ میں براہِ راست لین دین کے منصوبے پر کام ہو رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت اب مستقبل میں بجلی کی براہِ راست خریدار نہیں ہوگی،وزارت نے ریگولیٹری فیصلوں کے مؤثر جائزے کا عمل شروع کر دیا ہے،پاور سیکٹر میں گورننس، شفافیت اور مالی استحکام کے نئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کے فاطمہ جناح پارک میں روسی خلا باز یوری گاگارین کا مجسمہ نصب
  • کراچی 6 دسمبر کو 35ویں نیشنل گیمز کی میزبانی کے لیے تیار، صدر مملکت افتتاح کریں گے
  • پیدائش، اموات، نکاح، طلاق کی رجسٹریشن آن لائن ہو گی، وزیرِ اعلیٰ سندھ نے افتتاح کر دیا
  • بجلی کے شعبے میں مسائل کے حل کیلئے عوامی ہیلپ لائن 118 کا افتتاح
  • بجلی کی شکایات کے اندراج کے لیے ہیلپ لائن 118 کا افتتاح
  • بجلی شکایات کے اندراج کیلئے ہیلپ لائن 118 کا افتتاح
  • حکومت کی نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترمیم کی تیاری
  • پاکستان گھر کی مانند ‘ محفوظ رکھنا ہم سب کی ذمہ داری : وزیر اطلاعات 
  • عسکری قیادت کا دوٹوک موقف
  • خواجہ آصف کا پی ٹی آئی قیادت پر سخت ردعمل: “ہمت ہے تو پاکستان آ کر لڑیں”