بھارت کی ریاست بہار کے گاؤں کونچی میں ایک غیر معمولی اور حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جہاں 74 سالہ ریٹائرڈ فوجی افسر موہن لال نے اپنی زندگی میں ہی اپنی آخری رسومات کا اہتمام کیا تاکہ یہ جان سکیں کہ ان کے انتقال پر کون لوگ ان سے سچی عقیدت اور محبت رکھتے ہیں۔

موہن لال، جو بھارتی فضائیہ میں بطور وارنٹ آفیسر خدمات انجام دے چکے ہیں، نے مکمل ہندو رسومات کے ساتھ اپنی ’ارتھی‘ نکلوائی۔ سفید کفن میں لپٹے ہوئے، انہوں نے اپنے رشتہ داروں سے درخواست کی کہ وہ انہیں شمشان گھاٹ تک لے جائیں۔ جنازے کے دوران روایتی نعرے ’رام نام ستیہ ہے‘ لگائے گئے، اور متعدد افراد اس جلوس میں شریک ہوئے۔

Bihar Air Force Veteran Holds His Own Funeral to See How People Would Honour Him
-74-year-old Mohan Lal staged his own funeral in Gaya, lying on a bier in a white shroud.


-Villagers joined, chanting “Ram Naam Satya Hai.”
-A symbolic effigy was cremated, followed by a community… pic.twitter.com/AwotDxoZor

— Sapna Madan (@sapnamadan) October 14, 2025

جب جلوس شمشان گھاٹ پہنچا تو موہن لال نے سب کو اس وقت حیرت میں ڈال دیا جب وہ خود اپنی ’ارتھی‘ سے اٹھ کر بیٹھ گئے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ یہ تمام کارروائی ایک سوچا سمجھا عمل تھا، جس کا مقصد یہ جاننا تھا کہ ان کے جانے پر کون ان کی قدر کرتا ہے۔ بعد ازاں انہوں نے اپنی ارتھی کو علامتی طور پر نذرِ آتش کیا اور پس منظر میں مشہور گانا ’چل اُڑ جا رے پنچھی، اب دیس ہوا بیگانہ‘ بجایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: طلاق مبارک ہو، بھارتی شخص کا دودھ سے غسل اور کیک کاٹ کر جشن، ویڈیو وائرل

موہن لال نے اس موقع پر کہا کہ ان کے گاؤں میں برسات کے موسم میں آخری رسومات کی ادائیگی میں مشکلات پیش آتی ہیں، جس کے پیش نظر انہوں نے ایک باقاعدہ شمشان گھاٹ ’مکتی دھام‘تعمیر کروایا ہے۔ اپنی فرضی آخری رسومات اسی مکتی دھام کے افتتاح کے طور پر منعقد کی گئیں تاکہ عوام کی شرکت اور جذبات کا مشاہدہ کیا جا سکے۔

موہن لال کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا مقصد ہمیشہ دوسروں کی خدمت رہا ہے۔ آج میں نے دیکھا کہ لوگ واقعی میری قدر کرتے ہیں اس سے زیادہ خوشی میرے لیے کیا ہو سکتی ہے۔ تقریب کے اختتام پر موہن لال نے تمام شرکاء کے لیے دعوت کا اہتمام بھی کیا، جس میں گاؤں کے سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: بیوی پر رات میں ناگن بننے کا الزام، حاملہ خاتون نے شوہر کے الزامات پر کیا ردعمل دیا؟

یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بھی موضوعِ بحث بن گیا ہے، جہاں بعض صارفین نے اسے ایک جذباتی تجربہ قرار دیا، جبکہ کچھ افراد نے اس اقدام کو سابق فوجی افسر کے شایانِ شان نہ سمجھا۔ ایک صارف نے بیلجیئم کے ایک مشہور واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ جون 2023 میں ایک ٹک ٹاکر نے بھی اسی نوعیت کا تجربہ کیا تھا تاکہ اپنے رشتہ داروں کی محبت کا امتحان لے سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ریٹائرڈ آرمی افسر

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ریٹائرڈ ا رمی افسر

پڑھیں:

اسٹیل ملزکے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلیے 1 ارب 3 کروڑ روپے جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251015-01-2
کراچی (مانیٹر نگ ڈ یسک )حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 1.366 ارب روپے فراہم کر دیے۔”ویلتھ پاکستان’’ کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق یہ رقم گریجویٹی، پروویڈنٹ فنڈ اور لیو انکیشمنٹ کی مد میں ادا کی جائے گی۔واجبات کی تقسیم اکتوبر کے دوران مکمل کئے جانے کی توقع ہے جس سے ریٹائرڈ ملازمین کو طویل عرصے سے منتظر مالی ریلیف ملے گا۔دستاویزات کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز میں اب بھی 899 ملازمین موجود ہیں جن کی تنخواہیں حکومتی قرضوں سے ادا کی جا رہی ہیں تاکہ ادارے کے بنیادی امور جاری رہیں جبکہ اس کی تنظیم نو کا عمل بھی ساتھ ساتھ جاری ہے۔اسی دوران اس قیمتی قومی ادارے کو محفوظ بنانے کے لئے انتظامیہ نے اینٹی تھیفٹ مہم میں تیزی لاتے ہوئے تانبے اور دیگر مواد کی چوری کے سلسلے میں 26 ایف آئی آرز درج کرائیں اور متعدد گرفتاریاں عمل میں لائیں۔برآمد شدہ مواد نیلام کر کے حاصل شدہ آمدن ادارے کے مالی نقصانات کو کم کرنے میں استعمال کی جائے گی۔اس کے علاوہ پاکستان اسٹیل ملز نے 20 ایکڑ قبضہ شدہ اراضی واگزار کرا لی ہے جبکہ مقامی انتظامیہ کے تعاون سے مزید 38 ایکڑ اراضی واگزار کرانے کا منصوبہ ہے۔ان اراضیوں کو حکومتی منصوبے کے تحت دوبارہ صنعتی مقاصد کے لئے استعمال میں لایا جائے گا۔ اگرچہ اسٹیل مل کی پیداوار 2015ء سے معطل ہے تاہم حکومت کی جانب سے مالی صفائی، اراضی کی بازیابی اور ملازمین کے واجبات کی ادائیگی پر توجہ مستقبل میں صنعتی بحالی کی بنیاد کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔موجودہ اصلاحاتی منصوبہ واجبات کی ادائیگی، قبضہ شدہ زمینوں کی بازیابی اور احتسابی نظام کے استحکام پر مرکوز ہے، کراچی میں 18,600 ایکڑ پر پھیلا ہوا یہ صنعتی ادارہ “گلشن حدید ہاؤسنگ پروجیکٹ’’ بھی شامل کرتا ہے جو 1986ء سے مختلف مراحل میں ملازمین کے لیے تعمیر کیا گیا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • اسٹیل ملزکے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلیے 1 ارب 3 کروڑ روپے جاری
  • اسٹیل ملز کے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 1.366 ارب روپے جاری
  • مڈغاسکر میں نوجوانوں کی بغاوت کامیاب، صدر راجویلینا فرانسیسی فوجی طیارے میں فرار
  • فتنہ خوارج کے خلاف جنگ میں دو جوان شہید، حیدرآباد اور ہالا میں فوجی اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک
  • ٹرمپ اور ثالث یقینی بنائیں کہ اسرائیل دوبارہ فوجی کارروائیاں شروع نہ کرے، حماس کا مطالبہ
  • میرے نام کے ساتھ زرداری، شریف نہ بھٹو ہے، اپنی محنت سے یہاں تک پہنچاہوں،سہیل آفریدی
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ کی خبریں سنیں، اس معاملے کو دیکھنا ہوگا : ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ کا سنا ہے، واپس آکر دیکھنا ہوگا، ٹرمپ
  • خیبرپختونخوا حکومت کو اپنی پالیسی قومی پالیسی کے ساتھ ضم کرنا پڑےگی، وزیر دفاع خواجہ آصف