اسلام آباد:

نیشنل ڈیٹابیس اینڈ ریگیولیشن اتھارٹی (نادرا) نے شناخت کے نظام کو مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے قواعد کا اجرا کر دیا۔

نادرا کے مطابق ان قواعد میں ڈیجیٹل آئیڈینٹیٹی ریگولیشنز اور نیشنل ڈیٹا ایکسچینج لیئر ریگولیشنز(این ڈی ای ایل) شامل ہیں، ڈیجیٹل آئی ڈی ریگولیشنز کے تحت نادرا ملک بھر میں ایک مربوط ڈیجیٹل شناختی نظام قائم کرے گا۔

قواعد کے تحت شہری شناخت کی تصدیق کے بعد متعدد آن لائن سرکاری و نجی خدمات تک بآسانی رسائی حاصل کر سکیں گے، این ڈی ای ایل کے ذریعے حکومت اور نجی شعبے کے مجاز اداروں کے درمیان ڈیٹا کا محفوظ تبادلہ ہو سکے گا۔

اسی طرح دونوں ریگولیٹری فریم ورکس ایک بااعتماد ڈیجیٹل نظام کے لیے بنیاد کا کام دیں گے، خدمات کی فراہمی بہتر ہو گی اور ڈیجیٹل معیشت مستحکم ہو گی اور حکومت کے زیر انتظام ڈیجیٹل تبدیلی کے عمل پر شہریوں کا اعتماد مضبوط ہوگا۔

مزید بتایا گیا کہ نادرا اتھارٹی بورڈ نے یہ قواعد وزارت قانون کی منظوری کے بعد جاری کیے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ امن معاہدے پر دستخط ہو گئے، لیکن مستقبل پر سوالیہ نشان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اکتوبر 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے اسے 'مشرق وسطیٰ کے لیے ایک عظیم دن‘ قرار دیا اور کہا ’’یہ دستاویز قواعد و ضوابط اور کئی دیگر امور کی وضاحت کرے گی‘‘۔ انہوں نے دو بار کہا ’’یہ (دستاویز) برقرار رہے گی۔‘‘

انہوں نے اعلان کیا کہ یہاں جمع ہونے والے رہنماؤں نے ''وہ حاصل کر لیا ہے جسے سب ناممکن سمجھتے تھے۔

‘‘ اور ’’بالآخر، ہمیں مشرقِ وسطیٰ میں امن نصیب ہو گیا ہے۔‘‘

غزہ امن کانفرنس کے دوران انہوں نے مصر، قطر اور ترکی کے رہنماؤں کے ساتھ پیر کے روز اس اعلامیے پر دستخط کیے جو جنگ بندی معاہدے کے ضامن کے طور پر سامنے آئے۔

تقریب میں دنیا کے 20 سے زائد رہنما شریک ہوئے جن میں اردن کے بادشاہ عبداللہ، ترک صدر رجب طیب ایردوآن، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی، فرانس کے صدر ایمانوئل ماکروں، برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف شامل تھے۔

(جاری ہے)

اعلامیے کے مطابق، دستخط کرنے والے ممالک نے اس بات کا عزم کیا کہ وہ ''امن، سلامتی اور باہمی خوشحالی کے ایک جامع ویژن کو آگے بڑھائیں گے‘‘ اور ’’غزہ کی پٹی میں جامع اور پائیدار امن انتظامات کے قیام میں حاصل ہونے والی پیش رفت‘‘ کا خیرمقدم کیا۔

اجلاس سے قبل مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ٹرمپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں 'واحد شخصیت‘ قرار دیا جو مشرقِ وسطیٰ میں امن لا سکتے ہیں۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی براہِ راست رابطہ نہیں اور دونوں نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

اب بھی کئی رکاوٹیں ہیں

پیر کی رات وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں اسرائیل اور اس کے پڑوسیوں بشمول فلسطینیوں کے درمیان امن کے آئندہ کے طریقہ کار کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی، نہ ہی اس میں ایک ریاست یا دو ریاستی حل کا کوئی ذکر تھا۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس واپسی کے دوران صحافیوں سے کہا، ''ہم غزہ کی تعمیرِ نو کی بات کر رہے ہیں۔ میں ایک ریاست یا دو ریاستوں کی بات نہیں کر رہے ہیں۔‘‘

لیکن مصری صدر عبدالفتاح السیسی کا کہنا تھا کہ غزہ معاہدہ انسانی تاریخ کے ایک تکلیف دہ باب کو بند کرتا ہے اور دو ریاستی حل کی راہ ہموار کرتا ہے۔

ممکنہ رکاوٹوں میں سے ایک حماس کا اپنے ہتھیار نہ ڈالنے سے انکار ہے، اور دوسری اسرائیل کی جانب سے غزہ سے مکمل انخلا کی ضمانت نہ دینا ہے۔

پیر کے روز حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ٹرمپ اور غزہ معاہدے کے ثالثوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے رویّے کی نگرانی جاری رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ ہمارے عوام کے خلاف اپنی جارحیت دوبارہ شروع نہ کرے۔

امن کا نیا باب؟

اسرائیل اور حماس پر امریکہ، عرب ممالک اور ترکی نے دباؤ ڈالا تھا کہ وہ قطر میں ثالثوں کے ذریعے طے پانے والے امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کریں، جو جمعے سے نافذ ہو چکا ہے۔

تاہم، اگلے مراحل کے بارے میں اب بھی بڑے سوالات باقی ہیں، جن کے باعث دوبارہ لڑائی چھڑنے کا خدشہ ہے۔

حالانکہ ٹرمپ نے بارہا اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ جنگ بندی برقرار رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کے اگلے مراحل پر بات چیت شروع ہو چکی ہے۔

امریکی صدر نے ستمبر کے آخر میں غزہ کے لیے 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا تھا، جس نے جنگ بندی کے قیام میں مدد دی۔

مصری صدر کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ اجلاس کا مقصد غزہ میں جنگ کا خاتمہ اور 'امن و علاقائی استحکام کے نئے دور‘ کا آغاز کرنا تھا، جو ٹرمپ کے وژن سے مطابقت رکھتا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین/ کشور مصطفیٰ

متعلقہ مضامین

  • نادرا کا شناختی نظام مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے قواعد کا اجراء
  • نادرا کے شناخت کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلیے نئے قواعد جاری
  • ماحولیاتی آلودگی روکنے کیلئے ڈرون سے بھٹوں کی نگرانی کا نیا نظام متعارف
  • پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی انتقال کرگئے
  • سبز یوں کے نرخ کم ‘ دستیا بی یقینی  بنانے کیلئے فوری اقدامات  کئے جائیں : مریم نواز 
  • سندھ میں طلبہ حاضری مانیٹرنگ نظام (SAMRS) کا اجرا
  • سندھ حکومت کا اقدام، طلبہ کی حاضری کیلئے نیا مانیٹرنگ ڈیجیٹل نظام متعارف
  • سندھ میں طلبہ کی حاضری کی نگرانی کیلئے نیا نظام متعارف
  • غزہ امن معاہدے پر دستخط ہو گئے، لیکن مستقبل پر سوالیہ نشان