دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور دوسرے نمبر پر آگیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
لاہور:
فضائی آلودگی کے باعث لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا۔
عالمی ماحولیاتی نگرانی کے ادارے آئی کیو ایئر کے مطابق اتوار کے روز لاہور میں فضائی معیار کی شرح (اے کیو آئی) 209 ریکارڈ کی گئی جب کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی 218 اے کیو آئی کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا۔
ادارہ تحفظِ ماحولیات پنجاب کے مطابق مشرقی سمت سے آنے والی ہواؤں کے باعث شہر میں آلودگی کی شدت بڑھ رہی ہے۔ اتوار کے روز لاہور میں فضائی معیار کی اوسط شرح 195 سے 210 کے درمیان رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جو انتہائی خراب درجہ شمار ہوتا ہے۔
بھارت میں دیوالی کی تقریبات میں آتش بازی کے باعث آئندہ چند روز تک لاہور کی فضائی آلودگی مزید بڑھنے کا امکان بھی ہے، ماہرین کے مطابق اس سطح کی آلودگی عام شہریوں کی صحت کے لیے خطرناک ہے، بالخصوص بچوں، بزرگوں اور سانس کے امراض میں مبتلا افراد کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کی رفتار ایک سے نو کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کا امکان ہے جبکہ دوپہر کے وقت معمولی ہوا چلنے سے فضائی معیار میں عارضی بہتری متوقع ہے۔ دوپہر 12 سے شام 5 بجے تک اے کیو آئی 150 تک گر سکتا ہے، تاہم شام کے اوقات میں دوبارہ 165 سے 200 کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
فضائی آلودگی کے پیش نظر حکومت پنجاب نے لاہور میں انسدادِ سموگ اقدامات تیز کر دیے ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر ماحولیاتی تحفظ فورس، پولیس، واسا اور ضلعی انتظامیہ مشترکہ طور پر اینٹی اسموگ آپریشن میں مصروف ہیں۔
شہر کے داخلی راستوں پر دھواں چھوڑنے والی اور اوورلوڈڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی جاری ہے، جبکہ بغیر ترپال تعمیراتی سامان لانے والی ٹرالیاں اور ٹرک بند کیے جا رہے ہیں۔
تعمیراتی مقامات پر گردوغبار کم کرنے کے لیے رات کے اوقات میں واٹر سپرنکلنگ آپریشن جاری ہے۔ وزیراعلیٰ نے تمام اداروں کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کرنے اور عوامی آگاہی مہم مزید مؤثر بنانے کی ہدایت دی ہے۔
دوسری جانب فصلوں کی باقیات نہ جلانے کی مہم بھی تیزی سے جاری ہے۔ پنجاب بھر میں 91 بیلر اور 814 کبوٹا مشینوں کے ذریعے لاکھوں ایکڑ اراضی سے فصل کی باقیات کو چارے کی گانٹھوں کی صورت میں جمع کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام فضائی آلودگی میں کمی اور سموگ کے تدارک کے لیے مثبت پیش رفت ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان فضائی آلودگی کے مطابق کا امکان
پڑھیں:
صوبائی حکومت کے اسموگ کے خلاف گرینڈ آپریشن کے باوجود لاہور دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر قرار
لاہور ایک بار پھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو گیا ہے، جہاں فضائی معیار کے لحاظ سے شہر کو دوسرے نمبر پر قرار دیا گیا ہے۔
عالمی ادارے آئی کیو ایئر کے مطابق، ہفتے کی شام ساڑھے سات بجے لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 189 ریکارڈ کیا گیا جو کہ انتہائی غیر صحت بخش درجہ بندی میں آتا ہے۔ اس موقع پر بھارتی دارالحکومت دہلی معمولی برتری کے ساتھ 212 درجے پر پہلے نمبر پر تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: اسموگ کے خاتمے کے لیے سول ڈیفنس رضاکاروں کی بڑی تعداد میں رجسٹریشن
ایئر کوالٹی انڈیکس فضا میں موجود مختلف آلودگیوں جیسے باریک ذرات (PM2.5)، بڑے ذرات (PM10)، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ (NO₂) اور اوزون (O₃) کی مقدار کو ظاہر کرتا ہے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق 150 سے زائد سطح غیر صحت بخش جبکہ 200 سے اوپر کی سطح انتہائی غیر صحت بخش قرار دی جاتی ہے۔ لاہور میں PM2.5 کی سطح 109 مائیکروگرام فی مکعب میٹر ریکارڈ ہوئی جو عالمی ادارۂ صحت کے سالانہ معیار سے 21.8 گنا زیادہ ہے۔
ماہرین کے مطابق PM2.5 وہ باریک ذرات ہیں جو سانس کے ذریعے پھیپھڑوں اور خون میں داخل ہو سکتے ہیں، جس سے سانس کی بیماریوں اور دیگر طبی مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔ آئی کیو ایئر نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کھلی فضا میں ورزش سے گریز کریں، ایئر پیوریفائر اور ماسک استعمال کریں، اور کھڑکیاں بند رکھیں تاکہ آلودہ ہوا گھروں میں داخل نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: آلودگی میں کمی کے لیے اسموگ ٹاور کا تجربہ ناکام، مطلوبہ نتائج نہ مل سکے
لاہور میں سردیوں کے موسم میں اسموگ ایک مستقل مسئلہ بن چکا ہے۔ گزشتہ سال اسی عرصے میں لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 394 تک پہنچ گیا تھا، جو کہ اسموگ کے شدید بحران کا باعث بنا۔ یہ آلودگی زیادہ تر فصلوں کی باقیات جلانے، صنعتی اخراجات اور ٹریفک کے دھوئیں سے پیدا ہوتی ہے۔
دوسری جانب اس سال اسموگ پر قابو پانے کے لیے پنجاب حکومت نے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے ہیں۔ صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق حکومت کا اسموگ کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے، جس میں جدید مشینری، ڈرون نگرانی اور ایئر کوالٹی مانیٹرنگ کا نظام شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور بھر میں اسموگ گنز اور ائیر کوالٹی مانیٹرز فیلڈ میں فعال ہیں، جبکہ ڈرونز کے ذریعے بھٹوں کی نگرانی اور لائیو رپورٹنگ کی جا رہی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ایئر کوالٹی انڈیکس کی فورکاسٹنگ کی بنیاد پر بروقت کارروائی کی گئی جس سے آلودگی کی سطح کو مؤثر انداز میں کنٹرول کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی مرتبہ پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کا محور صرف لاہور یا بڑے شہر نہیں، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف
ان کے مطابق موسمیاتی بہتری کی ٹیم نے اسموگ کے ہاٹ سپاٹس میں کارروائی کی، تعمیراتی مواد کو ڈھانپنے اور ٹریفک کے بہاؤ کو منظم کرنے کے اقدامات کیے گئے۔ ٹریفک پولیس نے بھاری گاڑیوں اور ٹرکوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کیں، جبکہ سیف سٹی کیمروں کے ذریعے مسلسل نگرانی جاری ہے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ صوبے بھر میں فصلوں کی باقیات نہ جلانے کے لیے محکمہ زراعت کا گرینڈ آپریشن بھی جاری ہے، جس میں 1300 سے زائد افسران اور عملہ فیلڈ میں متحرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں نے بھی اس مہم میں بھرپور شرکت کی ہے، جس سے سموگ کے اثرات میں واضح کمی دیکھی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ اقدامات تسلسل سے جاری رہے تو آئندہ ہفتوں میں لاہور کے فضائی معیار میں بہتری کے امکانات موجود ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسموگ آلودگی ایئرکوالٹی انڈیکس پاکستان پنجاب حکومت گرینڈ آپریشن لاہور مریم اورنگزیب