مچل اسٹارک ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے لیفٹ آرم فاسٹ بولر بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسبین: آسٹریلوی لیفٹ آرم فاسٹ بولر مچل اسٹارک نے ٹیسٹ کرکٹ کے تاریخی ریکارڈز میں ایک اور شاندار اضافہ کر دیا۔
گابا میں انگلینڈ کے خلاف پنک بال ایشز ٹیسٹ کے دوران اسٹارک نے پہلی اننگز میں اہم وکٹیں حاصل کرتے ہوئے پاکستان کے سابق لیجنڈری بولر وسیم اکرم کا 23 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔
مچل اسٹارک نے بین ڈکٹ، اولی پوپ اور ہیری بروک کی وکٹیں لے کر اپنے کیریئر کا 415 واں ٹیسٹ وکٹ حاصل کی، جس کے ساتھ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے لیفٹ آرم فاسٹ بولر بن گئے۔ اس سے قبل یہ اعزاز وسیم اکرم کے پاس تھا، جنہوں نے 104 ٹیسٹ میچوں میں 414 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اسٹارک نے یہ سنگ میل اپنے 102 ویں ٹیسٹ میچ میں عبور کیا۔
کرکٹ شائقین اور تجزیہ کاروں نے اسٹارک کی اس کارکردگی کو حیرت انگیز قرار دیا ہے، کیونکہ یہ کامیابی نہ صرف فاسٹ بولنگ کی تاریخ میں ایک نمایاں سنگ میل ہے بلکہ آسٹریلوی کرکٹ کے لیے بھی فخر کا لمحہ ہے۔
واضح رہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے فاسٹ بولر کا عالمی اعزاز انگلینڈ کے سابق بولر جیمز اینڈرسن کے پاس ہے، جنہوں نے 188 میچز میں 704 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اسٹارک کا یہ کارنامہ انہیں فاسٹ بولنگ کے عالمی ایلیٹ میں ایک اور مقام دلاتا ہے اور ایشز سیریز کو مزید دلچسپ بنا دیتا ہے۔
اسٹارک کی کامیابی نے دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کو نہ صرف حیران کیا بلکہ نوجوان بولرز کے لیے بھی ایک تحریک پیدا کی ہے کہ وہ محنت اور لگن سے کھیل کے نئے ریکارڈز قائم کر سکتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسٹارک نے فاسٹ بولر ٹیسٹ کرکٹ
پڑھیں:
عازمین حج کیلیے طبی ماہرین کی خدمات لینے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-1-4
اسلام آباد(مانیڑنگ ڈیسک)وزارت مذہبی امور نے حج 2026 کے لیے جانے والے عزام کرام کے لیے طبی ماہرین کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ طبی عملے کی کم سے کم عمر25 سال اور زیادہ سے زیادہ 55 سال تک ہوگی، حج مشن کے لیے 98 ڈاکٹرز، فارماسسٹس، 196 پیرا میڈیکس اسٹاف درکار ہے، دل، شوگر اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض اہل نہیں ہوں گے۔طبی عملے کے طور پر جانے کے خواہشمند امیدوار کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال کا فٹنس سرٹیفکیٹ بھی جمع کروانا ہوگا، حج مشن میں درخواست کل تک دی جا سکتی ہے، امیدواروں کا این ٹی ایس کے ذریعے ٹیسٹ لیا جائے گا۔وزارت مذہبی امور کے مطابق میڈیکل حج مشن کے لیے کم ازکم تین سال کا سرکاری سروس تجربہ لازمی ہے، ریٹائرڈ اہلکار میڈیکل حج مشن کے لیے نااہل ہوں گے، صرف حاضر سروس اہلکار طبی عملے کے لیے اہل ہوں گے۔منتخب افراد حج کے دوران سعودی عرب میں ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے، میڈیکل مشن کی تعیناتی وفاقی حکومت کی پالیسی کے تحت ہو گی، خواتین میڈیکل اسٹاف کے لیے 30 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔