وفاقی حکومت کا قومی ہاکی کھلاڑیوں کے اعزاز میں خصوصی تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
لاہور:
وفاقی حکومت نے قومی ہاکی کھلاڑیوں کے اعزاز میں خصوصی تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس تقریب کا مقصد نیشنز کپ میں شاندار کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی جانب سے اعلان کردہ انعامی رقم کے تحت ہر کھلاڑی کو 10،10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ بے روزگار قومی ہاکی کھلاڑیوں کو مختلف سرکاری محکموں میں نوکری بھی فراہم کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے بھی اس تقریب میں شرکت کرنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم نے حال ہی میں نیشنز کپ میں دوسری پوزیشن حاصل کی تھی اور پہلی بار ایف آئی ایچ پرو ہاکی لیگ کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سلیم کوثر کے اعزاز میں ادبی دنیا کی شاندار شام
کراچی میں اردو ادب کی فضا اُس وقت خوشبو سے مہک اٹھی جب بزمِ رابطہ کے زیر اہتمام اردو کے معتبر اور محبوب شاعر سلیم کوثر کے اعزاز میں سال کی سب سے بڑی اور یادگار ادبی تقریب ’’اعترافِ کمالِ سلیم کوثر‘‘کے عنوان سے منعقد کی گئی۔
تقریب میں اردو کے بڑے ناموں نے شرکت کی جن میں زہرہ نگاہ، ظفر اقبال، انور مسعود، سحر انصاری، ڈاکٹر پیرزادہ قاسم، صابر ظفر اور خود سلیم کوثر شامل تھے۔ اس موقع پر سرحد پار سے بھی اردو کے ممتاز شعرا — منظر بھوپالی، طاہر فراز، فراست رضوی اور جاوید صبا — کراچی پہنچے اور اپنے دل کی گہرائیوں سے سلیم کوثر کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
پندرہ برس بعد سلیم کوثر کو اپنے درمیان پا کر حاضرین جذباتی ہو گئے۔ جب وہ اسٹیج پر جلوہ گر ہوئے تو پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔ یہ وہ لمحہ تھا جو مدتوں یاد رکھا جائے گا۔ حاضرین نے کھڑے ہو کر شاعر کا استقبال کیا، گویا ہر تالی میں محبت، عقیدت اور شکریہ چھپا تھا۔
تقریب میںاعترافِ کمال ایوارڈ پیش کرتے ہوئے ان کے فن، لب و لہجے اور زبان کی لطافت کو سراہا گیا۔ جذبات اپنے عروج پر اُس وقت پہنچے جب سلیم کوثر نے اپنا شہرۂ آفاق شعر سنایا
> سرِ آئینہ مرا عکس ہے، پسِ آئینہ کوئی اور ہے
یہ شعر ختم ہوا، اور ہر آنکھ نم ہو چکی تھی — جیسے ہر دل نے اس مصرعے میں اپنا کوئی عکس پا لیا ہو۔
بعد ازاں ایک بھرپور مشاعرہ منعقد ہوا، جہاں ملک و بیرونِ ملک سے آئے شعرا نے اپنا کلام سنایا اور سامعین سے خوب داد سمیٹی۔ محفل کا رنگ، جذبات کی گہرائی، اور شعری لطف دیر تک شرکاء کے دلوں میں گونجتا رہا۔
تقریب کی میزبانی معروف شاعروجیہ ثانی اور صائمہ علوی نے خوبصورتی سے انجام دی۔ یہ شام اردو شاعری اور سلیم کوثر کے چاہنے والوں کے لیے ایک ایسا لمحہ ثابت ہوئی جو وقت کے صفحوں پر ایک خوبصورت یاد بن کر ثبت ہو گئی۔