Express News:
2025-12-05@17:22:01 GMT

کراچی میں ٹریفک حادثات میں نوجوان سمیت 2 افراد جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT

 شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں نوجوان سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق ملیر کینٹ کے علاقے چیک پوسٹ نمبر 5 صائمہ اپارٹمنٹ کے قریب ٹریفک حادثے میں نوجوان جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا کے رضا کاروں نے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کی۔

ایس ایچ او ملیر کینٹ آغا رشید نے بتایا کہ متوفی راہگیر تھا جسے سڑک عبور کرتے ہوئے نامعلوم گاڑی کا ڈرائیور ٹکر مار کر فرار ہوگیا جبکہ فوری طور پر فوری طور پر متوفی کی شناخت نہیں ہو سکی تاہم عمر 18 سے 20 سال کے قریب بتائی جاتی ہے۔

دریں اثنا لیاری ایکسپریس وے پر شام کے وقت ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہونے والا شخص دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے عباسی شہید اسپتال میں دم توڑ گیا۔

چھیپا حکام کے مطابق حادثہ عیسیٰ نگری لیاری ایکسپریس وے پل پر نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے پیش آیا تھا جبکہ متوفی راہگیر بتایا جاتا ہے جس کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی اور اس کی عمر 45 سال ہے تاہم پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ہائیکورٹ نے ٹریفک قوانین نرم کرنے کی درخواست مسترد کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر ڈرائیونگ، ون وے کی خلاف ورزی اور بھاری جرمانوں سے متعلق دائر درخواست پر سخت اور واضح ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ معاشرے کی بہتری قوانین کے نفاذ سے آتی ہے، نہ کہ انہیں کمزور کرکے۔

عدالت نے دوٹوک انداز میں کہا کہ شہری ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرتے تو ایسے میں قانون سازی ہی واحد راستہ رہ جاتا ہے، کیونکہ سڑکوں پر ہونے والے حادثات نے صورتحال کو تشویشناک حد تک پیچیدہ بنا دیا ہے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے واضح کیا کہ حکومت نے ٹریفک قوانین میں جو ترامیم کی ہیں وہ عوام کی سلامتی کے لیے ناگزیر تھیں۔ انہوں نے درخواست گزار کے مؤقف پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کو ختم کرانے کی کوشش ناقابلِ فہم ہے، جب کہ اصل ضرورت اس پر سختی سے عمل کرنے کی ہے۔

جسٹس عالیہ نیلم کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنے یہ اعداد و شمار رکھے گئے کہ کم عمر ڈرائیونگ اور تیز رفتاری کی وجہ سے پانچ ہزار سے زائد کم عمر بچے حادثات میں زخمی یا ہلاک ہوئے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ جرمانوں میں اضافہ محض رسمی کارروائی نہیں بلکہ ایک ناگزیر قدم تھا۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے اس موقع پر معاشرتی رویوں کی بھی کھل کر نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ والدین اپنے کم سن بچوں کو موٹر سائیکل فراہم کر دیتے ہیں، جب کہ ان کی ٹانگیں تک زمین پر نہیں پہنچتیں۔ ایسے حالات میں بھاری جرمانوں پر اعتراض کرنے کے بجائے شہریوں کو اپنی غلطی تسلیم کرنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قوانین اس لیے نہیں ہوتے کہ انہیں مذاق بنایا جائے بلکہ ان کا مقصد سڑکوں اور معاشرے کو محفوظ رکھنا ہے۔ اسی لیے حکومت نے واضح کیا ہے کہ پہلی بار خلاف ورزی پر وارننگ جرمانہ جبکہ دوسری بار قانونی کارروائی ہوگی۔ انہوں نے مثال دی کہ ان کے اپنے گھر کے بڑوں اور بچوں کو بھی چالان کیے گئے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ قانون سب کے لیے برابر ہے۔

درخواست گزار آصف شاکر ایڈووکیٹ کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پولیس کم عمر بچوں پر ایف آئی آر درج کر رہی ہے، سڑکوں کی بندش وی آئی پی پروٹوکول کی وجہ سے ہوتی ہے اور بھاری جرمانے عوام پر بوجھ ہیں۔ درخواست میں مؤقف یہ بھی تھا کہ شہریوں کو ٹریفک قوانین کی آگاہی دینے کے بجائے چالان اور ایف آئی آرز کا راستہ اختیار کرنا درست نہیں۔

سماعت کے اختتام پر عدالت نے مزید سوالات اٹھائے تو درخواست گزار کے وکیل نے اپنی درخواست واپس لینے کی استدعا کی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر نوجوان لیڈر معراج ملک کی نظربندی غیر قانونی ہے، ایڈووکیٹ راہل پنت
  • برطانیا سے شہزاد اکبر اور عادل راجہ کی حوالگی کا مطالبہ
  • کراچی؛ کریم آباد فلائی اوور کے قریب ٹریلر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق
  •  پنجاب میں ٹریفک قوانین پر سختی کے مثبت نتائج، جان لیوا حادثات میں 70 فیصد سے زائد کمی
  • ہائیکورٹ نے ٹریفک قوانین نرم کرنے کی درخواست مسترد کردی
  • سپرہائی وے پر دو مختلف ٹریفک حادثات، 2 افراد ہلاک ایک زخمی
  • کراچی، نیپا چورنگی حادثے میں معصوم بچے کے گٹر میں گرنے کی سی سی ٹی وی سامنے آگئی
  • لیاری نیا آباد میں پانی کی قلت کے باعث علاقہ مکینوں نے برتن پانی کے حصول کے لیے لائن میں رکھے ہوئے ہیں
  • کراچی میں نوجوان کو قتل کرنیوالے ڈاکو کو شہریوں نے زندہ جلا دیا
  • کراچی میں ٹریفک حادثہ: 12ویلر ٹرک سے کچل کر موٹرسائیکل سوار جاں بحق