data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

افغان وزیرِ دفاع ملا یعقوب نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی حالیہ کشیدگی میں بھارت کے کسی کردار کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔ عرب میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دو پڑوسی ممالک ہیں جن کے تعلقات باہمی احترام اور اچھے ہمسائے کے اصولوں پر استوار ہونے چاہییں، کیونکہ کشیدگی نہ صرف دونوں کے مفاد میں نہیں بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے نقصان دہ ہے۔

ملا یعقوب نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام فریقین کو کیے گئے معاہدوں کی ہر شق پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق افغانستان اپنی تمام ذمہ داریوں پر مکمل طور پر کاربند ہے، تاہم اگر پاکستان اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا تو اس سے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں ثالثی کرنے والے ممالک ترکیہ اور قطر سے بھی درخواست کی کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر مؤثر عمل درآمد کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ غلط فہمیاں ختم ہوں اور تعلقات استحکام کی جانب بڑھیں۔

افغان وزیرِ دفاع نے بھارت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ کابل کی پالیسی میں کبھی بھی اپنی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی گنجائش نہیں رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان ایک خودمختار ملک ہے جو اپنے قومی مفاد کے تحت بھارت کے ساتھ تعلقات کو برقرار رکھے گا اور انہیں مزید بہتر بنائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان پاکستان کے ساتھ بھی تعلقات کو خوشگوار ہمسائیگی کی بنیاد پر مضبوط بنانے کا خواہاں ہے اور کسی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان فوری جنگ بندی پر راضی ہوگئے

پاکستان اور افغانستان فوری جنگ بندی پر راضی ہوگئے، قطری وزارت خارجہ نے  جنگ بندی کی تصدیق کردی ہے۔

قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا فیصلہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران ہوا۔ جنگ بندی پر اتفاق قطر و ترکیے کی ثالثی میں ہوا۔

دونوں ممالک نے آئندہ چند دنوں میں مزید ملاقاتیں کرنے اور امن و استحکام کے لیے مستقل مکینزم بنانے پر بھی اتفاق کیا۔ 

قطری وزارت خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی خطے میں پائیدار امن کے قیام کی مضبوط بنیاد فراہم کرے گی۔ امید ہے جنگ بندی دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی کا خاتمہ کرے گی۔

واضح رہے کہ قطری انٹیلی جنس چیف عبداللّٰہ بن محمد الخلیفہ کی میزبانی میں مذاکرات کا پہلا دور دوحہ میں ہوا تھا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر دفاع خواجہ آصف نے کی۔ سیکیورٹی حکام نے بھی وزیر دفاع کی معاونت کی۔

افغان وفد کی سربراہی وزیر دفاع ملا محمد یعقوب نے کی، افغان وفد میں ان کے انٹیلی جنس چیف عبدالحق وثیق بھی شامل ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • افغان بارڈر پر کشیدگی، پاراچنار کے عوام دفاع وطن کیلئے سڑکوں پر نکل آئے
  • عمران خان کے کہنے پر دہشتگردوں کے مذاکرات نہیں کریں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاکستان اور افغانستان دہشتگردی کے خاتمے پر متفق، اچھے تعلقات کی امید ہے: خواجہ آصف
  • پاکستان اور افغانستان دہشتگردی کے خاتمے پر متفق، اچھے تعلقات کی امید ہے: وزیر دفاع
  • جنگ بندی سرحدی علاقوں میں امن اور دوطرفہ تعلقات بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگی، خواجہ آصف
  • پی ٹی آئی پاک افغان تعلقات کو صرف اپنے کاروبار کے تناظر میں نہ دیکھے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاکستان اور افغانستان کا جنگ بندی پر اتفاق، سرزمین کے باہمی احترام کا عہد ہے، وفاقی وزیر دفاع
  • پاکستان اور افغانستان فوری جنگ بندی پر راضی ہوگئے
  • پاک-افغان کشیدگی، ملائیشیا کے وزیراعظم کی تناؤ کم کرنے اور تعمیری کردار ادا کرنے کی پیشکش