’پاکستان آئیڈل میں ایسے جج بیٹھے ہیں جن کا موسیقی سے تعلق نہیں‘، حمیر ارشد کی فواد خان پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
معروف گلوکارہ حمیرا ارشد نے فواد خان کی پاکستان آئیڈل میں بطور جج شمولیت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ایسے فنکار بیٹھے ہیں جن کا موسیقی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
حمیرا ارشد نے حال ہی میں ایک پروگرام میں شرکت کی، جہاں میزبان نے ان سے سوال کیا کہ پاکستان آئیڈل کے بہت چرچے ہیں لیکن اس کے پینل پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ فواد خان کو بٹھا دیا، کیا یہ ججز کا پینل ٹھیک ہے؟ اس پر حمیرا ارشد نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا کہ پاکستان آئیڈل میں ایسے فنکار بیٹھے ہیں جن کا موسیقی سے تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ماہرہ خان اور فواد خان کی رومانوی فلم ’نیلوفر‘ کا ٹریلر جاری، مداحوں میں جوش و خروش
ہمارے ہاں ایسے لوگ جج بن جاتے ہیں جن کا موسیقی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اور ججز کو خود بھی شرم آنی چاہیے کہ جب ہمارا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تو ہمیں اس میں نہیں آنا، ان کو آگے بڑھ کر خود کہنا چاہیے کہ آپ متعلقہ لوگوں کو ہی بطور جج بٹھائیں، ہمیں ساتھ بٹھا لیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسپانسر کی ڈیمانڈ ہوتی ہے اور لوگ ان کو پسند کرتے ہیں لیکن انہیں خود پتہ ہونا چاہیے کہ میں اس پروگرام کو جج نہیں کر سکتا۔ ہاں بطور سلیبرٹی میں ساتھ بیٹھ جاؤں گا لیکن جج کے طور پر بٹھانا غلط بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’فواد خان کو شرم آنی چاہیے‘، سوشل میڈیا پر اداکار کے بائیکاٹ کی مہم کیوں؟
حمیرا ارشد نے مزید کہا کہ یہ تو خود توہین کرانے والی بات ہے کہ آپ اپنے پروگرام کا خود مذاق بنا رہے ہیں، شو میں کوئی بچہ کہہ دے کہ اگر میں نے ٹھیک نہیں گایا آپ گا کر دکھا دیں تو جج کیا کرے گا کیا وہ 2 مہینے بعد سیکھ کر آئے گا۔ انہوں ںے مزید کہا کہ ایک بندہ پروگرام میں اتنا برا گا رہا تھا لیکن جج رو رہا تھا۔ ان کے مطابق ایسے پروگرامز میں ان لوگوں کو جج بنایا جانا چاہیے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی موسیقی کے لیے وقف کر دی ہو۔
واضح رہے کہ ان دنوں’پاکستان آئیڈل سیزن 2‘ جاری ہے جس میں فواد خان کے ساتھ راحت فتح علی خان، بلال مقصود اور زیب بنگش ججز کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان آئیڈل فواد خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان آئیڈل فواد خان ہیں جن کا موسیقی سے پاکستان ا ئیڈل فواد خان نہیں ہے
پڑھیں:
ارشد چائے والا قانونی طور پر پاکستانی ثابت، افغان ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے
عدالت نے سوشل میڈیا سے مشہور ہونے والے ارشد چائے والا کی شہریت سے متعلق فیصلہ سنادیا۔
انٹرنیٹ پر اپنی خوبصورت آنکھوں اور حسن کی وجہ سے مشہور ہونے والے ارشد چائے والا کی پاکستانی شہریت ثابت ہوگئی ہے اور اُسے افغانی کے بجائے پاکستانی شہری قرار دے دیا گیا ہے۔
ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے ارشد خان چائے والے کی پٹیشن منظور کرتے ہوئے انہیں پاکستانی شہری قرار دیا اور فیصلے میں لکھا کہ ارشد چائے والا افغانی نہیں ہے۔
عدالت نے ارشد چائے والے کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بحال کردیا۔ جبکہ ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جج جسٹس جواد حسن نے پٹیشن نمٹاتے ہوئے کیس کو ختم کردیا۔
اُدھر ارشد خان کی پٹیشن پر نادرا کا بھی بورڈ اجلاس ہوا جس میں اُسے پاکستانی شہری تسلیم کر لیا گیا ہے۔ نادرا رپورٹ کے مطابق ارشد خان اس کے والد کی پاکستانی شہریت کی دستاویزات درست ثابت ہوگئیں۔
نادرا رپورٹ اور دستایوز کے مطابق ارشد چائے والا کا پہلے نام زر خان ولد باز محمد خان ہے، جو اسلام آباد کے علاقے شاہ اللہ دتہ میں 1999 کو پیدا ہوا اور ابتدائی تعلیم بھی اسی علاقے کے گورنمنٹ اسکول سے حاصل کی۔
دستاویز کے مطابق ارشد کے والد والد باز خان 1984 کا پاکستانی پاسپورٹ بنا اور وہ 1989 میں سعودی عرب مزدوری کیلئے گئے، ارشد خان 17 سال عمر سے اتوار بازار اسلام آباد چائے اسٹال لگاتا ہے۔
دستاویز کے مطابق ارشد کو 2017 میں نادرا شناختی کارڈ جبکہ 2016 میں پاسپورٹ بنا، پاسپورٹ آفس نے تمام ڈاکومنٹس چیک کر کے آئی ڈی کارڈ، پاسپودٹ بنائے۔
دستایوز میں کہا گیا ہے کہ ارشد چائے والا کی عالمی شہرت کی وجہ سے سوشل میڈیا سے پاکستان کو بھاری زر مبادلہ حاصل ہوا، وہ کبھی افغانستان گیا اور نہ ہی افغان شناختی کارڈ یا پاسپورٹ اُس کے پاس رہا۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ شناختی کارڈ، پاسپورٹ بحال ہونے کے بعد ارشد خان اتوار بازار اسلام آباد میں ایک بار پھر چائے کا کاروبار شروع کرے گا۔