نامور لکھاری و شاعر ممتاز عباسی کو اغوا کرکے گاڑی چھین لی گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سینئر صحافی پریس کلب کے ممبر لیاقت عباسی کے بڑے بھائی، معروف لکھاری و شاعر ممتاز عباسی کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کرکے ان کی ٹویوٹا کرولا GLi (BRG-438) چھین لی۔ واقعہ گلستان جوہر بلاک 11، تھانہ شاہراہِ فیصل کی حدود میں پیش آیا۔ ممتاز عباسی کے مطابق وہ پیر اور منگل کی درمیانی شب بہادرآباد سے گروسری لے کر گھر پہنچے ہی تھے کہ ایک مشکوک گاڑی نے تعاقب کرتے ہوئے ان کی گاڑی کو آگے آ کر روکا۔ گاڑی میں سوار 3 اسلحہ بردار ملزمان میں سے 2 نے اتر کر انہیں یرغمال بنا لیا اور ان ہی کی گاڑی میں بٹھا کر نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔ ملزمان تقریباً 20 منٹ بعد انہیں سہراب گوٹھ کے قریب تاج محل پیٹرول پمپ پر چھوڑ کر گاڑی سمیت فرار ہوگئے۔انہوں نے فوری طور پرپولیس مددگار 15 پر اطلاع دی، تاہم پولیس موقع پر پہنچنے کے باوجود عملی کارروائی کے بجائے رسمی کارروائی کر کے واپس چلی گئی۔ واقعے کی ابتدائی رپورٹ کے اندراج کیلیے تھانہ شاہراہِ فیصل میں درخواست جمع کر ادی گئی۔ درخواست گزار اور صحافی برادری نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے مطالبہ کیا کہ واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے، گاڑی برآمد کر کے ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بیوی کے قاتلوں کو گرفتار کرکے مجھے تحفظ فراہم کیاجائے، ایڈووکیٹ رسول بخش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) جیکب آباد کے علاقے کوئٹہ روڈ کے رہائشی ایڈووکیٹ رسول بخش ٹالانی (ڈومکی) اور 8 سال قبل قتل ہونے والی قانون کی طالبہ صنم عمرانی کے شوہر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بیوی کے قتل کیس میں نامزد ملزمان کو گرفتار کرکے تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے بہنوئی میروقار عمرانی کو 13 اگست 2015 کو بلوچستان میں ان کے سوتیلے بھائیوں شفقت عمرانی اور دیگر نے جائیداد لوٹنے پر قتل کر دیا۔ جس کے بعد میری اہلیہ صنم نے اپنے بھائی وقار عمرانی کے قتل کیس کی پیروی شروع کر دی جس پر ملزمان بھائیوں نے اسے گھر میں تشدد کا نشانہ بنایا جس پر صنم نے ایس ایچ او سٹی تھانہ جیکب آباد سے رجوع کر کے اپنے بھائی شفقت عمرانی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔ لیکن اسے سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔ اور صنم کو رمضان کے مہینے میں روزے کی حالت میں قتل کر دیا گیا جس کی پہلی چشم دید گواہ میری بھابی نایاب عمرانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنم قتل کیس 2018 سے چل رہا ہے اور ملزم فریق کیس کو خراب کرنے کے لیے مسلسل رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔