اسرائیلی پارلیمنٹ نے مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کی منظوری دے دی WhatsAppFacebookTwitter 0 23 October, 2025 سب نیوز

تل ابیب ؛ اسرائیل مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل میں رکاوٹیں ڈالنے لگا۔ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے سے متعلق بل کے پہلے مرحلے کی اسرائیلی پارلیمنٹ نے منظوری دے دی ہے۔

اسرائیلی قانون سازوں نے چار مراحل پر مشتمل بل کے پہلے مرحلے کی 24 کے مقابلے میں پچیس ووٹوں سے منظوری دے دی ہے۔

بل کی ابتدائی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت اسرائیلی قانون کو مقبوضہ مغربی کنارے پر نافذ کیا جائے گا۔ یہ اقدام باضابطہ طور پر زمین کو ضم کرنے کے مترادف ہے، جسے فلسطینی اپنی آزاد ریاست کے قیام کے لیے چاہتے ہیں۔

سعودی عرب، قطر اور اردن کی مذمت مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی اقدام کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیدیا ۔ بیان کے مطابق جنگ بندی معاہدے کی کامیابی کے خواہشمند ہیں۔ اسرائیل اپنی ذمہ داریوں سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حماس کا امریکا سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ بھی کردیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا بھارت اور افغان طالبان کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوگئے پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے، امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم کو خبردار کر دیا بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت سے ڈیٹا اور نقشے مانگ لیے محسن نقوی کا پختونخوا حکومت سے واپس گاڑیاں بلوچستان کو دینے کا اعلان اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا عدالتی حکم معطل اسلام آباد میں پراپرٹی ٹیکس میں اضافے سے متعلق کیس، سنگل بینچ کا فیصلہ معطل TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

حماس نے اسرائیل کے خلاف ہتھیار پھینکنے پر مشروط آمادگی ظاہر کر دی

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے خلاف ہتھیار پھینکنے پر مشروط آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

ترک میڈیا کے مطابق حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیہ نے کہا کہ تنظیم کے ہتھیاروں کا مقصد صرف اسرائیلی قبضے اور جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے۔ اگر اسرائیل فلسطینی سرزمین سے قبضہ ختم کر دے تو حماس اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنے کے لیے تیار ہے۔

خلیل الحیہ کے مطابق حماس اقوام متحدہ کی ایسی علیحدگی فورس کی تعیناتی قبول کرے گی جو سرحدوں کی نگرانی کرے اور غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اور قابض فوج کی تازہ کارروائیوں میں مزید 7 فلسطینی شہید کر دیے گئے۔

11 اکتوبر 2025 سے اب تک اسرائیلی کارروائیوں میں 367 فلسطینی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ ایسے شواہد موجود ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ میں اب تک 70 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی آرمی چیف کی ہٹ دھرمی، مقبوضہ یلو لائن کو غزہ کی نئی سرحد قرار دے دیا
  • ٹرمپ کی بڑی درخواست مسترد، اسرائیلی صدر کا نیتن یاہو کو معافی دینے سے انکار
  • حماس نے اسرائیل کے خلاف ہتھیار پھینکنے پر مشروط آمادگی ظاہر کر دی
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کیساتھ شراکت داری ختم کریں، یورپی ارکان پارلیمنٹ کا خط
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کیساتھ شراکت داری ختم کریں؛ یورپی ارکان پارلیمنٹ کا خط
  • اسرائیلی حملے جاری، مغربی کنارے میں فلسطینی شہید
  • اسرائیلی جنگی جنون ختم نہ ہوا، بجٹ 2026 میں افواج کیلیے 35 بلین ڈالر مختص
  • اسرائیل کا جنگی جنون، افواج کیلئے 35 بلین ڈالر کا بجٹ مختص
  • اسرائیل کا جنگی جنون، افواج کیلئے 35 بلین ڈالر کا بھاری بجٹ مختص
  • غزہ میں اسرائیلی حمایت یافتہ گینگسٹر ابو شباب کون تھا؟ کیسے قتل ہوا؟