data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کی نئی گندم پالیسی میں کم از کم امدادی قیمت مقرر کرنے پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گندم پالیسی کی منظوری کے بعد بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے وزارتِ فوڈ سیکیورٹی کو خط لکھ کر پالیسی کی تفصیلات طلب کیں۔ وزارت فوڈ نے وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ پالیسی میں امدادی قیمت فکس نہیں کی گئی بلکہ صرف انڈیکٹو پرائس (اندازاً قیمت) مقرر کی گئی ہے، جس کی غلط تشریح کی بنیاد پر آئی ایم ایف نے اعتراض اٹھایا۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ انڈیکٹو قیمت کا تعین امریکا کی انٹرنیشنل ہارڈ ریڈ گندم کی قیمت کو مدنظر رکھ کر کیا گیا، جو 238 ڈالر فی ٹن ہے۔ اس قیمت میں کراچی تک لینڈنگ اور ملتان تک ترسیل کے اخراجات شامل کرنے کے بعد 3500 روپے فی من قیمت کا تخمینہ لگایا گیا۔

وزارت فوڈ کے مطابق آئی ایم ایف کے اعتراضات وزیراعظم ہاؤس کو بھی بھجوا دیے گئے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ فنڈ کے تحفظات دور کر دیے گئے ہیں اور اب کسی قسم کا اختلاف باقی نہیں رہا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف

پڑھیں:

ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے بھارت شدید عدم استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے, پرواین ساہنی

ذرائع کے مطابق پراوین ساہنی نے امریکی قومی سلامتی کی حکمت عملی 2025ء اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے حالیہ دورہ بھارت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا بھارت کے لیے کوئی سٹریٹجک کردار نہیں ہے، وہ اسے صرف ایک تجارتی شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی نے خبردار کیا ہے کہ مودی حکومت کی غیر سنجیدہ اور متضاد خارجہ پالیسی کی وجہ سے بھارت 2026ء میں شدید عدم استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، جو ان کے بقول چین اور پاکستان کے خلاف دشمنی اور امریکی مفادات کی تابعداری پر مبنی ہے۔ ذرائع کے مطابق پراوین ساہنی نے امریکی قومی سلامتی کی حکمت عملی 2025ء اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے حالیہ دورہ بھارت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا بھارت کے لیے کوئی سٹریٹجک کردار نہیں ہے، وہ اسے صرف ایک تجارتی شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے اور انڈوپیسیفک خطے کی سکیورٹی میں اس کا کردار بہت معمولی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جنوبی، مغربی اور وسطی ایشیا کو واحد اہم یوریشین لینڈ ماس کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے پاکستان کو واضح سٹریٹجک کردار تفویض کیا ہے۔ پرواین ساہنی نے مزید کہا کہ بھارت امریکہ کیلئے ایک "غلام قوم" کے طور پر کام کرنے کے باوجود، واشنگٹن کے طویل مدتی اسٹریٹجک منصوبوں میں اسے نظرانداز کر دیا گیا ہے جبکہ روس کی طرف سے برابری کی سطح پر شراکت داری کی پیشکش کو بھی مسترد کر دیا گیا کیونکہ بھارت نے چین کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے انکار کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی خارجہ پالیسی اب "ایک شخص کی طرح ہے جو دو کشتیوں (امریکہ اور روس) پر سوار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ امن اور چین کے ساتھ مستحکم تعلقات کے بغیر کوئی بھی پالیسی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ تجزیہ کار نے روس کو زوال پذیر طاقت کے طور پر مسترد کرنے پر بھارتی پالیسی سازوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور خبردار کیا کہ حکومت کی غلط فہمیوں سے ملک میں عدم استحکام بڑھے گا کیونکہ جیو پولیٹیکل ماحول چین، روس اور پاکستان کے حق میں بدل رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں مزید مہنگا، فی تولہ نئی قیمت کہاں پہنچ گئی؟
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونا کتنے میں فروخت ہو رہا ہے؟
  • بھارت کی مبینہ آبی جارحیت — دریائے چناب میں اچانک پانی کا ریلا، گندم کی فصل کو شدید خطرہ
  • امریکا کا ایران کے 55 شہریوں کو ملک بدر کرنے کا اقدام
  • حکومت کیلئے بڑی امید، آئی ایم ایف بورڈ سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط ملنے کا امکان
  • برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت میں 8 روپے فی کلو اضافہ
  • ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے بھارت شدید عدم استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے, پرواین ساہنی
  • محسن نقوی کی برطانوی وزارتِ خارجہ کے حکام سے ملاقات طے، کیا معاملہ ڈسکس ہو گا؟
  • 24 گھنٹے کے اندر یوکرین کے 1450 فوجی ہلاک کردیے: روسی وزارت دفاع
  • نیویارک ٹائمز نے پینٹاگون پر مقدمہ دائر کر دیا