وزیراعظم نے روشن معیشت بجلی پیکج کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم شہبازشریف نے روشن معیشت بجلی پیکج کا اعلان کردیا ، جس کے بعد 3 سال تک رعایتی اضافی بجلی ملے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی صنعت اور زراعت کی ترقی کے لیے “روشن معیشت بجلی پیکیج” کا اعلان کردیا۔ یہ پیکیج صنعتوں اور کسانوں کو آئندہ تین سال (اکتوبر 2028 تک) رعایتی نرخوں پر اضافی بجلی فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے یہ اعلان صنعتی و زرعی شعبے کے ماہرین اور کاروباری وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیکیج کے تحت صنعتی شعبے کو فی الوقت 34 روپے فی یونٹ میں ملنے والی اضافی بجلی کی قیمت میں نمایاں کمی کی جائے گی، جبکہ زرعی شعبے کو 38 روپے فی یونٹ پر ملنے والی بجلی بھی کم نرخوں پر دستیاب ہوگی۔
خریداروں کیلئے بڑی خوشخبری، پاکستان میں سستے سولر پینلزتیار
شہباز شریف نے کہا کہ آئندہ تین برسوں کے دوران صنعتی اور زرعی شعبے کو اضافی بجلی 22 روپے 98 پیسے فی یونٹ کے رعایتی نرخ پر فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیکیج کے تحت فراہم کی جانے والی بجلی کا بوجھ نہ تو گھریلو صارفین پر ڈالا جائے گا، نہ کسی دوسرے شعبے پر۔
وزیراعظم نے وزیر توانائی اویس لغاری اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پیکیج ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی ترقی اور روزگار میں اضافے کے لیے صنعت و زراعت کی بحالی ناگزیر ہے، جبکہ حکومت کاروبار دوست ماحول اور سہولیات میں بہتری کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔
لاہور دنیاکے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا
وزیراعظم نے بتایا کہ گزشتہ برس کے پیکیج کے تحت صنعتی اور زرعی شعبوں نے 410 گیگاواٹ اضافی بجلی استعمال کی، جس کے نتیجے میں صنعتوں کا پہیہ چلا، برآمدات میں اضافہ ہوا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بحران سے استحکام تک کا سفر مشکل ضرور تھا لیکن معاشی ٹیم کی محنت اور کاروباری طبقے کے تعاون سے ممکن ہوا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اضافی بجلی نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم کی گلگت بلتستان کےلیے 100 میگا واٹ سولر پروجیکٹ پر فوری عملدرآمد کی منظوری
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاور سیکٹر میں جاری اصلاحات اور ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں گوادر اور گلگت بلتستان کے لیے بجلی کے نئے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گوادر پورٹ سٹی میں بلا تعطل، قابل بھروسہ اور مناسب نرخوں پر بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے جامع حکمتِ عملی پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں، کیونکہ گوادر میں مضبوط توانائی انفراسٹرکچر ملکی معاشی سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے لیے 100 میگا واٹ سولر پراجیکٹ پر بھی فوری عملدرآمد کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے علاقے میں ماحول دوست، بلا تعطل اور مستحکم بجلی کی فراہمی ممکن ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی فلاح و بہبود، صنعتی ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے وفاقی حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
پاور سیکٹر میں اصلاحاتی اقدامات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے وزارت توانائی اور احسن اقبال کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کو سراہا اور ہدایت کی کہ فوری، قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبوں پر موثر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
وزارت توانائی کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ گوادر میں بجلی کی فراہمی میں تعطل کو 42 فیصد تک کم کر دیا گیا ہے، آئندہ چھ ماہ میں بجلی کی وولٹیج کو مستحکم کرنے کے لیے جامع پلان تیار کر لیا گیا ہے۔
گوادر میں 9.7 میگاواٹ کے سولر منصوبے آئندہ 8 سے 12 ماہ میں مکمل کیے جائیں گے، طویل المدتی منصوبوں کے تحت 40 میگاواٹ کا بجلی گھر نصب کیا جائے گا، صنعتی ترقی کے باعث گوادر میں آئندہ سالوں میں بجلی کی طلب میں 30 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
100 میگا واٹ سولر پراجیکٹ میں 18 میگاواٹ چھتوں پر جبکہ 82 میگاواٹ یوٹیلٹی اسکیل سسٹمز پر مبنی ہوگا منصوبے سے حکومت کو سالانہ ایک ارب روپے کی بچت ہو گی حکومتِ گلگت بلتستان فراہم کردہ زمین، انفراسٹرکچر اور دیگر سہولیات بروقت مہیا کرے گی.
وزیراعظم نے اعتماد کا اظہار کیا کہ بجلی کے ان اہم منصوبوں کی تکمیل نہ صرف توانائی کے شعبے میں بہتری لائے گی بلکہ گوادر بندرگاہ کو دنیا کی بہترین پورٹ اور علاقائی معاشی سرگرمیوں کا مستقبل کا مرکز بنانے میں معاون ثابت ہوگی۔